جنیوا: اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے آج کہا کہ ایک زخمی اور نہتے فلسطینی کو قتل کرنے کے لئے اسرائیلی فوجی کو محض 18 ماہ کی سزا دینا ناقابل قبول ہے ۔ یہ سزا ایک مذاق ہے ۔
ا قوام متحدہ انسانی حقوق کی ترجمان روینہ شامداسانی نے جنیوا میں ایک نیوز بریفنگ میں کہا اس طرح تو انصاف کے نظام پر سے اعتبار اٹھ جائے گا ۔ خطرہ پیدا ہوجائے گا اور یہ سمجھا جانے لگے گا کہ کچھ بھی کرکے انسان بچ سکتا ہے۔

مارچ 2016 میں ایک زخمی اور معذور فلسطینی کو قتل کرنے والے یہودی فوجی کو منگل کے روز محض 18 ماہ کی سزا سنائی گئی ہے جو ضرورت سے زیادہ نرم ہے ، اس سے فلسطینوں میں غم و غصہ پھیل گیا ہے۔ یہ اسرائیل کی تاریخ کا ایک فیصلہ کن مقدمہ تھا۔