لکھنوکی شناخت بچانے کیلئے زبان اور دستر خوان کا تحفظ ضروری
اگر لکھنوی زبان اور یہاں کے ذائقوں کی حفاظت نہیں کی گئی ، تو اس شہر کی وہ تہذیب ختم ہوجائے گی جو اس کی شناخت رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار امام باڑہ سبطین آباد میں منعقدہ ایک مخصوص پروگرام میں کیاگیا۔
لکھنؤ ایک ایسا شہر ہے جو اپنے تہذیبی رویوں ، انداز گفتگو اور آداب والقاب کے حوالے سے پوری دنیا میں مشہور ہے۔
کشور کنکٹ اور طلحہ سوسائٹی کی جانب سے منعقد کئے گئے پروگرام کا بنیادی مقصد بھی اسی تہذیب وثقافت کی حفاظت کرنا ہے جو لکھنؤ کو دوسرے شہروں سے منفرد وممتاز کرتی ہے ۔
تہذیب وثقافت کا تحفظ اور اس وراثت کو نئی نسل تک پہنچانے کے لئے کشور کنکٹ نے ایک خوبصورت پہل کی ہے ۔
اگر لوگ اپنے تہذیبی سرمائے کے تحفظ کے لئے بیدار ہوگئے تو معنی خیز نتائج سامنے آسکتے ہیں ۔
لکھنؤکے بدلتے منظرنامے پر گہری نظر رکھنے والے لوگوں کا بھی یہی ماننا ہے کہ اس شہر کی شناخت کو بچانے کیلئے یہاں کی زبان اور دستر خوان کا تحفظ ضروری ہے۔
لکھنوکی شناخت بچانے کیلئے زبان اور دستر خوان کا تحفظ ضروری
لکھنوکی شناخت بچانے کیلئے زبان اور دستر خوان کا تحفظ ضروری