Corona mariz ki Diary : کورونا مریض کی ڈائری میں محمد شاہد خان ندوی نے جس انداز سے اپنے قلم کو جنبش دی ہے اس سے ایک نئے شاہد کی دریافت ہوئی ہے ۔
سماجی کارکن عامر صابری کہتے ہیں کہ بی جے پی کے دور اقتدار میں اقلیتی طبقے کے لوگوں کا استحصال ہر سطح پر کیا گیا ہے ۔ یہ بات آئینے کی طرح صاف ہے کہ موجودہ اقتدار میں اقلیت نوازی کا تعلق صرف بیانات اور کاغذات کی حد تک محدود ہے ۔ عملی طور پر نہ کچھ کیا گیا ہے اور نہ مستقبل میں کچھ کئے جانے کے امکانات ہیں ۔
اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کہتے ہیں کہ موجودہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں عوام مخالف پالیسیوں اور کسان و مزدور مخالف اقدامات و قوانین کے سبب یقین و اعتبار کھو چکی ہیں۔
لکھنؤ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسو سی ایشن ( امیوبا ) کی جانب سے لکھنئو میں ایوانِ سر سید کی تعمیر کے اعلان کے ساتھ ساتھ ان تعلیمی اور سماجی تحریکات کو مکمل کرنے کا عہد بھی کیا گیا ہے جو مختلف اسباب کی بناء پر تعطل کا شکار رہی ہیں۔
کورونا کے منفی اثرات نے جہاں ایک طرف ملک کی معاشی حالت کو تباہ کیا وہیں مذہبی بنیادوں پر کی جانے والی سیاست نے لوگوں کو مذہبی خانوں میں تقسیم کرکے نہ صرف سماج میں انتشار پیدا کیا بلکہ ملک کی صدیوں پرانی روایتوں اور تہذیبی اقدار کو بھی مجروح و داغدار کیا۔۔
معروف عالم دین و مفکرِ اسلام مولانا کلب صادق مرحوم کے چہلم کے موقع پر لکھنئو کے امام باڑہ غفران مآب میں ان کی خدمات کے اعتراف کے ساتھ ساتھ ان کے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کرنے بالخصوص تعلیمی تحریکات کو مکمل کرنے کا عہد کیا گیا ۔
آٹورکشہ ایسوسی ایشن نے نگر نگم کے افسران سے لکھنئو کے سبھی چوراہوں بالخصوص قیصر باغ، چار باغ ،عالم باغ اور ان سبھی مقامات پر الاو کے انتظامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
معروف سیاست داں اور اہم سماجی کارکن صلاح الدین صدیقی کہتے ہیں کہ ہندوستان ایک ایسا ملک ہے جہاں کسانوں کے مسائل کو حل کئے بغیر عوامی بہبود کا تصور نا ممکن ہے۔
مختلف سماجی ملی اور تعلیمی تنظیمیں بھی اب کسانوں کی حمایت میں آواز بلند کرکے نہ صرف اپنا احتجاج درج کرر رہی ہیں بلکہ حکومت کی کسان مخالف پالیسیوں پر شدید تنقید بھی کررہی ہیں ۔
مولانا قمی نے اپنی تقریر میں کہا کہ مودی و یوگی کی سیاست سے سماج کے کمزور اور دبے کچلے طبقوں کے لوگ پریشان ہوئے ہیں۔ کورونا میں مزدوروں کی ہجرت اور اب کسانوں پر ظلم اور اندھے قانون کی مار ملک کو بہت پیچھے لے جارہی ہے۔
دستورِ ہند کے مصنف، آزاد بھارت کے پہلے وزیر قانون بابا صاحب بھیم راو امبیڈ کر کی 65 ویں برسی کے موقع پر انہیں لکھنئو میں زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ ، جمعیۃ العلما، جماعتِ اسلامی ، مجلس علماء ہند سے لے کر جمعۃ القراء تک کوئی بھی تنظیم ایسی نہیں جس پر انگلیاں نہ اٹھ رہی ہوں اور اس باب میں سب سے زیادہ تنقید کا نشانہ مسلم پرسنل لا بورڈ اور جمعیۃ العلماء جیسی اہم اور باوقار تنظیمیں بنی ہیں۔
لو جہاد کے تعلق سے اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے مسلسل بیانات اور احکامات اور ان احکامات کی روشنی میں وزارتِ داخلہ کے ذریعے لو جہاد کے لئے بنائے جارہے قانونی مسودے کو محکمہ قانون و انصاف کو بھیجے جانے پر سماج میں بے چینی محسوس کی جارہی ہے۔
اتر پردیش میں لکھنئو سے پورے مغربی اور مشرقی اتر پردیش میں عوامی رابطے کرنے والے صلاح الدین مسّن کی آواز پر سبھی کمزور طبقوں کے ہزاروں لوگوں کا جمع ہوجانا یہ ثابت کررہا ہے کہ صلاح الدین بی ایس پی کے کھوئے ہوئے وقار اور اقتدار کی راہیں ہموار کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
اترپردیش پر بہار الیکشن کے اثرات کس حد تک مرتب ہوں گے یہ تو یقین سے نہیں کہا جا سکتا لیکن سیاسی جماعتوں کے مابین رسہ کشی اور بیان بازی نے یہ ثابت کردیا ہے کہ کسی بھی جماعت کے لئے اس بار اقتدار کی راہ آسان نہیں۔
PICS: نیتو کپور کی تصویر پر بہو اداکارہ عالیہ بھٹ نے کردیا ایسا کمنٹ، ہورہا جم کر وائرل
کانز کے ریڈ کارپیٹ سے دور اس مشہور داکارہ نے بولڈ لک سے مچایا تہلکہ، دیکھئے PICS
منی اسکرٹ پہن کر اداکارہ مونی رائے نے دئے ایسے پوز، فینس ہوئے مدہوش، یکھئے PICS