موب لنچنگ کے شکار ہوئے لوگوں میں آدھے سے زیادہ غیر مسلم
راجیہ سبھا میں وزیر اعظم مودی نے کہا کہ موب لنچنگ کے واقعات غلط ہیں۔ لیکن اس کیلئے پورے جھارکھنڈ کو قصوروار نہیں بنایا جائے۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Jun 29, 2019 03:16 PM IST

راجیہ سبھا میں وزیر اعظم مودی نے کہا کہ موب لنچنگ کے واقعات غلط ہیں۔ لیکن اس کیلئے پورے جھارکھنڈ کو قصوروار نہیں بنایا جائے۔
جھارکھنڈ میں تبریز کے قتل کے بعد ایک مرتبہ پھر موب لنچنگ پر سیاست تیز ہوگئی ہے۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں بھی مسئلہ گونج رہا ہے۔ یہاں تک کہ 26 جون کو پی ایم نریندر مودی نے بھی اس واقعے پر پارلیمنٹ میں خطاب کیا۔ راجیہ سبھا میں وزیر اعظم مودی نے کہا کہ موب لنچنگ کے واقعات غلط ہیں۔ لیکن اس کیلئے پورے جھارکھنڈ کو قصوروار نہیں بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کے سہارے قصورواروں پر جو کارروائی کی جاسکتی ہے وہ ہونی چاہئے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ جھارکھنڈ کو موب لنچنگ کا اڈہ بتایا گیا جو غلط ہے۔ نوجوان کے قتل کا دکھ مجھے بھی ہے اور سب کو ہونا چاہئے۔ انہوں نے اپوزیشن پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ سب کو کٹگھرے میں لاکر سیاست تو کر لیں گے لیکن حالات نہیں سدھار پائیں گے۔
یہ تو رہی موب لنچنگ پر وزیر اعظم نریندر مودی کی بات۔ 28 ستمبر 2015 سے 7 جون 2019 تک پیش آئے ایسے واقعات میں 141 لوگوں کی جانیں جا چکی ہیں جس میں مرنےوالوں میں 70 مسلم اور 71 غیر مسلم بھی ہیں۔ اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ بھیڑ نے نہ ہندو کو چھوڑا اور نہ مسلم کو۔ 2018 میں سب سے زیادہ 61 لوگو ں کا قتل ہوا۔ یہ تفصیل علی گڑھ کے اسٹیپس فاؤنڈیشن نے جٹائی ہے۔
موب لنچنگ کے شکار ہندو۔مسلم دونوں ہوئے ہیں۔
جھارکھنڈ میں بھیڑ نے انہیں بھی مارا۔
۔17 مئی 201: شیخ سراج کو بھیڑ نے مارا۔
۔27 جون 2017: عثمان انصاری مارے گئے۔
انتیس جون 2017: اصغر علی کا قتل
گجرات۔ راجستھان میں ہوئیں سب سے زیادہ ہلاکتیں
۔28 ستمبر 2015 کو یوپی کے دادری میں محمد اخلاق نام کے ایک مسلم سے موب لنچنگ شروع ہوئی تھی۔
۔7 جون 2019 کو جمنا ٹاٹی اور اجے ٹاٹی نام کے دو ہندوؤں کا آسام میں بھیڑ نے قتل کردیا۔
نومبر 2017کو دہلی۔شاملی کے درمیان ٹرین میں بھیڑ نے کئے تھے چار قتل
جموں۔کشمیر میں بھیڑ نے 8 قتل کئے ہیں۔
راجدھانی دہلی میں بھی ایسے 2 قتل واقعات ہوئے ہیں۔
(رپورٹ ناصر حسین)