اپنا ضلع منتخب کریں۔

    کورونا سے نمٹنے کو لیکر حکمت عملی بننا شروع، ویکسینیشن کو لیکر AIIMSمیں بلائی گئی بڑی میٹنگ

    کورونا سے متاثر ہونے والے مریضوں کی بڑی تعداد مر رہی ہے۔ ایسی صورتحال میں اب ہندوستان نے سختی سے اور تمام CoVID-19 پروٹوکول پر عمل کرتے ہوئے اس سے نمٹنے کی حکمت عملی بنانا شروع کردی ہے۔

    کورونا سے متاثر ہونے والے مریضوں کی بڑی تعداد مر رہی ہے۔ ایسی صورتحال میں اب ہندوستان نے سختی سے اور تمام CoVID-19 پروٹوکول پر عمل کرتے ہوئے اس سے نمٹنے کی حکمت عملی بنانا شروع کردی ہے۔

    کورونا سے متاثر ہونے والے مریضوں کی بڑی تعداد مر رہی ہے۔ ایسی صورتحال میں اب ہندوستان نے سختی سے اور تمام CoVID-19 پروٹوکول پر عمل کرتے ہوئے اس سے نمٹنے کی حکمت عملی بنانا شروع کردی ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi, India
    • Share this:
      نئی دہلی. کورونا وائرس ایک بار پھر دنیا کے کئی ممالک میں تباہی مچا رہا ہے۔ خاص طور پر چین میں اس نے اپنی شدید ترین شکل اختیار کر لی ہے۔ کورونا سے متاثر ہونے والے مریضوں کی بڑی تعداد مر رہی ہے۔ ایسی صورتحال میں اب ہندوستان نے سختی سے اور تمام CoVID-19 پروٹوکول پر عمل کرتے ہوئے اس سے نمٹنے کی حکمت عملی بنانا شروع کردی ہے۔

      سب سے پہلے، حکومت ہند کورونا ویکسینیشن کو لے کر بڑا فیصلہ لینے جا رہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) میں آج بدھ کو دوپہر 2 بجے ملک بھر میں کورونا ویکسینیشن مہم کے حوالے سے ایک بڑی میٹنگ ہونے جا رہی ہے۔ اس کی سربراہی نیتی آیوگ کے رکن ڈاکٹر ونود کے پال کریں گے۔

      کووڈ-19 کیس میں اضافہ کےتناظرمیں مرکزی حکومت نےریاستوں کودی یہ ہدایت، کل وزارت صحت کااجلاس

      ذرائع کے مطابق حکومت ہند ایک بار پھر ملک بھر میں کورونا ویکسینیشن کی مہم کو مزید تیزی کے ساتھ شروع کرنے کی حکمت عملی تیار کر رہی ہے۔ اس وقت کورونا ویکسین کی پہلی، دوسری اور تیسری یعنی بوسٹر ڈوز لگانے کا کام کیا جا رہا ہے۔ 15 سال تک کے بچوں کو بھی کورونا ویکسین کی پہلی اور دوسری خوراک دی جارہی ہے۔ اس سے متعلق مہم کے حوالے سے خصوصی بات چیت کی جا سکتی ہے۔

      بتاتے چلیں کہ چین میں (Covid-19 Cases In China) جہاں کورونا کہرام مچا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی دنیا کے کئی ممالک بالخصوص ایشیا اور یورپ میں کورونا (کووڈ انفیکشن) کے کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ دنیا بھر میں کورونا اسپائک میں بڑی چھلانگ ریکارڈ کی جا رہی ہے۔ 18 دسمبر کو کورونا کے اعداد و شمار ڈیڑھ ماہ کے اندر 55 فیصد بڑھ گئے۔ یہ تعداد اب 3.3 لاکھ سے بڑھ کر 5.1 لاکھ ہو گئی ہے، جو آنے والے وقت میں دنیا کے لیے بہت تشویشناک بن سکتی ہے۔
      Published by:Sana Naeem
      First published: