نئی دہلی: ڈبلیو ایچ او کی جانب سے بھلے ہی کورونا وائرس کو میڈیکل ایمرجنسی کے طور پر ختم قرار دیا گیا ہے۔ لیکن پھر بھی ہر چار منٹ میں ایک شخص کورونا کی وجہ سے مر رہا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق کورونا کمزور افراد اور کم ویکسینیشن والے ممالک کو نشانہ بنا رہا ہے۔ گزشتہ سال امریکہ میں دل کی بیماری اور کینسر کے بعد کورونا سے سب سے زیادہ اموات ہوئیں۔ حالانکہ حکومتیں اس طرف توجہ نہیں دے رہی ہیں کہ کورونا سے ہونے والی اموات کو کیسے کم کیا جائے۔ مثال کے طور پر ضروری ویکسینیشن اور بند جگہوں پر ماسک کے استعمال پر توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔
ویٹرنز افیئرز سینٹ میں کلینیکل ایپیڈیمولوجی سنٹر کے ڈائریکٹر زیاد العلی نے کہا کہ کووڈ اب بھی بہت سے لوگوں کو متاثر کر رہا ہے۔ ہمارے پاس اس سے نمٹنے کے طریقے ہیں۔ بتا دیں کہ رواں ماہ کے شروع میں عالمی ادارہ صحت کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ کورونا اب کوئی میڈیکل ایمرجنسی نہیں ہے۔ اس کے ساتھ ہی، زیادہ تر حکومتوں نے پہلے ہی لاک ڈاؤن اور رہنما خطوط میں نرمی کر دی تھی۔
وبائی امراض کے ابتدائی مراحل میں بہت زیادہ خرچ کرنے کے بعد، عالمی رہنما ہر چیز کو معمول پر لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جب کہ کورونا کو روکنے کا کوئی راستہ نہیں ڈھونڈ رہے ہیں۔ دریں اثنا، انفیکشن بڑھتا ہی جا رہا ہے، دنیا بھر میں کم از کم 20 ملین افراد ہلاک ہو چکے ہیں. آپ کو بتاتے چلیں کہ چند ہفتے قبل ہندوستان میں کورونا وائرس کے کیسز تیزی سے بڑھ رہے تھے۔ اس کی وجہ سے ملک میں ایک بار پھر کووڈ اسپتال ایکٹیو ہو گئے ہیں۔ قومی سطح پر ماک ڈرل شروع کر دی گئی ہیں۔ لیکن راحت کی بات یہی رہی کہ کچھ عرصے بعد کورونا کے کیسز میں کمی آنے لگے۔
Published by:sibghatullah
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔