چین میں بڑھتے کورونا انفیکشن کے کیسیز کے درمیان ملک بھرمیں کئی جگہ آخری رسومات کی لائن لگی ہوئی ہے جب کہ چینی کمیونسٹ عہیدیداروں نے کوویڈ-19 سے ہوئی امواتوں کے اعدادوشمار 5000 سے کچھ زیادہ رکھا ہے۔ این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق، یہاں ایک اسپتال کے ڈاکٹر کو ایک مریض کی موت کی ابتدائی وجہ کوویڈ-19 نہیں بتانے کو کہا گیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چینی ڈاکٹروں کو موت کی وجہ کے طور پر کوویڈ-19 کو لسٹ کرنے سے بچنے کے لیے کہا گیا ہے۔
دراصل، چین میں صرف وہ لوگ جو اس انفیکشن کی وجہ سے سانس لینے میں دشواری کے بعد مرتے ہیں انہیں ہی کورونا سے ہوئی موت کے طور پر شمار کیا جاتا ہے، یکن اب اس ناکامی سے ہوئی موت کو بھی کورونا میں درج نہ کرنے کا دباو بنایا جانے لگا ہے۔ بیجنگ کے ایک پرائیوٹ اسپتال کے ڈاکٹر نے بتایا کہ حال ہی کے دنوں میں انہیں اور ان کے معاونین کو اسپتال کے ڈیسک پر ٹائپ کیا ہواایک نوٹ ملا۔ اس میں ڈاکٹروں سے موت کی ابتدائی وجہ کوویڈ کی وجہ سے ہونے والی سانس لینے میں رکاوٹ کو لکھنے کی کوشش نہیں کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ ڈاکٹروں نے کہا کہ یہ واضح نہیں تھا کہ پیغام داخلی طور پر شیئر کیا گیا تھا یا اگر انہیں یہ سرکاری عہدیداروں سے حاصل ہوا تھا۔ یہ بھی پڑھیں:
لیکن چینی سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک وارننگ ڈاکٹروں پر زور دیتی ہے کہ وہ لاپرواہی سے ڈیتھ سرٹیفکیٹ پر کوویڈ نہ لکھیں۔ ادھر ڈبلیو ایچ او نے چین پر اسپتالوں میں داخل مریضوں، کورونا سے ہونے والی اموات کے اعداد و شمار چھپانے کا الزام لگایا ہے۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔