کورونا وائرس کا اثر: مسلم ملکوں میں عید الفطر کے موقع پر کرفیو کا اعلان

کورونا وائرس کا اثر: مسلم ملکوں میں عید الفطر کے موقع پر کرفیو کا اعلان

کورونا وائرس کا اثر: مسلم ملکوں میں عید الفطر کے موقع پر کرفیو کا اعلان

کورونا وائرس کے انفیکشن کے مدنظر زیادہ تر مسلم ملکوں میں عید پر کرفیو لگائے رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ان ملکوں میں مصر، ترکی، عمان، قطر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات وغیرہ شامل ہیں۔

  • Share this:
    قاہرہ۔ کورونا وائرس (Corona Virus) کے انفیکشن کے مدنظر زیادہ تر مسلم ملکوں میں عید پر کرفیو لگائے رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ان ملکوں میں مصر، ترکی، عمان، قطر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات وغیرہ شامل ہیں۔ اس کے پیش نظر ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان (Recep Tayyip Erdoğan) نے ملک میں عید کی چھٹیوں کے دوران 23 سے 26 مئی تک چار دن کا ملک گیر سطح پر کرفیو کا اعلان کیا ہے۔ کابینہ اجلاس کے بعد قوم سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ عید پر لاک ڈاؤن ہفتے سے منگل تک جاری رہے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کی وباء کی روک تھام کے لیے استنبول، انقرہ اور کئی شہروں میں کر فیو نافذ کیا جا رہا ہے۔ ترک صدر کے سابقہ احکامات کے تحت مساجد 29 مئی سے کھولی جائیں گی، جبکہ ترکی میں اسکولوں میں پڑھائی ستمبر میں شروع ہو گی۔

    ترکی سے پہلے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے بھی کورونا وائرس کے پھیلنے کو روکنے کے لئے عید الفطر پر مکمل کرفیو کا اعلان کر رکھا ہے۔ مصر نے بھی چوبیس مئی سے چھ دن کے لئے عید کی چھٹیوں کی وجہ سے ملک گیر سطح پر لاک ڈاون نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جبکہ کویت پہلے ہی دس سے تیس مئی تک پورے بیس دن کے مکمل لاک ڈاون کا اعلان کر چکا ہے۔ شام کی حکومت نے بھی ملک میں عید الفطر کے اجتماعات پر پابندی عائد کر دی ہے۔ شامی وزارتِ مذہبی امور کی جانب سے شامی عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ گھر کے افراد کے ساتھ گھر پر ہی نماز عید ادا کی جائے۔

    خلیجی ممالک میں کورونا وائرس کی سب سے زیادہ شرح سعودی عرب وقطر میں

    اردن میں عید کے پہلے دن لوگوں کی آمد ورفت پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ لیکن اس کے بعد بقیہ دنوں میں لوگوں کو اپنی گاڑیوں سمیت حفاظتی تدابیر کے ساتھ گھومنے کی اجازت ہو گی۔ وہیں، قطر نے نئے کورونا وائرس کے پھیلنے کو روکنے کے لئے کئی نئے اقدامات کا اعلان کیا ہے جس میں 30 مئی تک زیادہ تر کاروباری سرگرمیوں کو معطل رکھنا بھی شامل ہے۔
    Published by:Nadeem Ahmad
    First published: