سائنسدانوں نے کیا بڑا دعویٰ: کورونا وائرس سے متاثر ہونے سے جا سکتی ہے سننے کی قوت
کورونا وائرس وبا (Covid-19 pandemic) کے سبب کچھ مریضوں میں اچانک بہرے پن (Deafness) جیسی پریشانی پیدا ہونے کی بات سامنے آئی ہے۔
- news18 Urdu
- Last Updated: Oct 21, 2020 10:30 PM IST

کورونا وائرس وبا کے سبب کچھ مریضوں میں اچانک بہرے پن (Deafness) جیسی پریشانی پیدا ہونے کی بات سامنے آئی ہے۔
برطانیہ کے محققین نے کورونا وائرس وبا کے ایک خطرناک اثر کے بارے میں بتایا ہے۔ ان کا دعوی ہے کہ کورونا وائرس وبا (Covid-19 pandemic) کے چلتے لوگوں میں بہرے (Deafness) ہونے کی دقت بھی آرہی ہے۔ کورونا وائرس وبا کے سبب کچھ مریضوں میں مستقل طور سے (permanent) اچانک بہرے پن (Deafness) جیسی پریشانی پیدا ہونے کی بات سامنے آئی ہے۔ برطانیہ میں اس تعلق سے کی گئی ایک تحقیق (research) میں یہ بتایا گیا ہے۔
کورونا وائرس (coronavirs) وبا کی وجہ سے بہرے ہونے والے لوگوں کی تعداد بہت کم ہے۔ برطانیہ میں یونیورسٹی کالج لندن کے ماہرین اور سائنسدانوں کے مطابق کورونا وائرس (coronavirs) کی وجہ سے بہرے پن کی پریشانی کو لے کر بیداری بہت ضروری ہے، کیونکہ اسٹیرائیڈ کے ذریعے صحیح علاج سے اس پریشانی کو دور کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ واضح نہیں ہے، لیکن فلو جیسے وائرل وائرس کے بعد بھی اسی طرح کی پریشانی ہوتی ہے۔
سننے کی صلاحیت ہو گئی غائب
ماہرین نے ایک تحقیق میں کہا "بڑی تعداد میں لوگوں کے وائرس سے متاثر ہونے کی وجہ سے بہرے پن کی پریشانی کو لے کر تحقیق کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اس پریشانی کا پتہ لگا کر اس کا علاج کیا جاسکے۔
واضح رہے کہ ہندستان کے 1.3 ارب لوگوں میں سے کم سے کم آدھے لوگوں کو آئندہ فروری تک کورونا وائرس (Covid-19 pandemic) سے متاثرہ ہونے کے امکان ہیں۔ اس سے متعلق اندازوں کی جانکاری دینے کیلئے بنائی گئی ایک مرکزی حکومت کمیٹی (Central Government Committee) کے ایک رکن نے پیر کو کہا کہ اس سے بیماری کے پھیلنے کی رفتار کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ ہندستان میں اب تک کورونا وائرس کے 75 لاکھ سے زیادہ معاملے سامنے آئے ہیں۔ ہندستان کورونا وائرس سے متاثر معاملوں میں ریاستہائے متحدہ امریکہ (United States of America) کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔
رائٹرس ٹیلی کے مطابق ستمبر کے وسط میں پیک کے بعد کووڈ-19 (Covid-19 Infection) کم ہو رہا ہے۔ ہر دن اوسط 61,390 نئے معاملے سامنے آرہے ہیں۔ کانپور میں ہندستانی انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی ( Indian Institute of Technology) کے پروفیسر اور کمیٹی کے ممبر منیندر اگروال (Manindra Agrawal) نے کہا "ہمارے ریاضی کے ماڈل (mathematical model) کا اندازہ ہے کہ فی الحال تقریبا 30 فیصد آبادی متاثر ہے اور فروری تک یہ 50 فیصد تک جاسکتی ہے۔