ملک میں کورونا کے کیسیز میں لگاتار اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اس درمیان کوویڈ 19 کے 76 نمونوں میں XBB 1.16 ویرینٹ پایا گیا ہے۔ کوویڈ19 کے کیسی زمین حال ہی میں آئی تیزی کے پیچھے کی وجہ سے یہ ویرینٹ ہوسکتا ہے۔ انڈیان SARC-CoV-2 جینومیکس کنسورٹیم (انساکاگ) کے اعدادوشمار میں یہ معلومات دی گئی ہے۔ انساکاگ، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے تحت قائم اسٹیج ہے جو کوویڈ-19 کی جینوم سیکوئنسنگ اور وائرس کی نوعیت کا تجزیہ و نگرانی کرتا ہے۔ اسے دسمبر 2020 میں قائم کیا گیا تھا۔
کس ریاست میں کتنے کیسیز؟ INSACOG ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ اس قسم کے 30 کیس کرناٹک میں، 29 مہاراشٹر میں، 7 پڈوچیری میں، 5 دہلی میں، 2 تلنگانہ میں، 1 گجرات میں، 1 ہماچل پردیش میں اور 1 اوڈیشہ میں پائے گئے ہیں۔ XBB 1.16 ویریئنٹ کا پہلی بار جنوری میں پتہ چلا، جب اس ویرینٹ کے لیے دو نمونے مثبت پائے گئے۔ یہ قسم فروری میں کل 59 نمونوں میں پائی گئی۔ INSACOG نے کہا کہ مارچ میں اب تک XBB 1.16 ویرینٹ کے لیے 15 نمونے مثبت پائے گئے ہیں۔
ماہرین نے کورونا کیسیز میں اضافہ کے لیے اس ویرینٹ کو ٹھہرایا ہے ذمہ دار
کوویڈ19 کے معاملات میں حالیہ اضافے کو کچھ ماہرین نے اس قسم کی وجہ قرار دیا ہے۔ ایمس کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر رندیپ گلیریا نے کہا کہ کووڈ کیسیز میں اضافہ XBB 1.16 ویریئنٹ کی وجہ سے ظاہر ہوتا ہے، جبکہ انفلوئنزا کے کیسز H3N2 کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا، کوویڈ کے مناسب رویے کی پیروی ان دونوں میں انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد کر سکتی ہے۔ ایمس کے سابق ڈائریکٹر نے کہا کہ زیادہ تر معاملات سنگین نہیں ہیں۔ اس لیے اب گھبرانے کی ضرورت نہیں۔ گلیریا نیشنل کوویڈ ٹاسک فورس کے سربراہ بھی تھے۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔