ڈبلیو ایچ او کا نیا انتباہ۔ ضروری نہیں کہ ایک ویکسین سے کورونا وائرس ختم ہو جائے
ڈبلیو ایچ او نے یہ بھی کہا ہے کہ ہندستان جیسے ملکوں میں ٹرانسیمشن کی شرح بہت زیادہ ہے اور ابھی انہیں کافی لمبی لڑائی کے لئے تیار رہنا چاہئے۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Aug 04, 2020 09:11 AM IST

ڈبلیو ایچ او کا نیا انتباہ۔ ضروری نہیں کہ ایک ویکسین سے کورونا وائرس ختم ہو جائے
پیرس۔ عالمی صحت تنظیم (WHO) کے اہم ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈونوم گوبریسس (Tedros adhanom) نے کہا کہ امید ہے کہ کووڈ۔ 19 ویکسین مل جائے لیکن ابھی اس کی کوئی پختہ دوا نہیں ہے اور ممکن ہے کہ شاید کبھی نہ ہو۔ ڈبلیو ایچ او نے پیر کے روز کہا کہ بھلے ہی کووڈ۔ 19 سے بچنے کے لئے ویکسین بنانے کی رفتار تیز ہو گئی ہے، لیکن کورونا وائرس کے جواب میں کوئی حل شاید کبھی نہ نکل سکے۔ ڈبلیو ایچ او نے یہ بھی کہا ہے کہ ہندستان جیسے ملکوں میں ٹرانسیمشن کی شرح بہت زیادہ ہے اور ابھی انہیں کافی لمبی لڑائی کے لئے تیار رہنا چاہئے۔
ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر ٹیڈروس ایڈونوم نے ایک ورچوئل پریس کانفرنس میں کہا کہ ابھی اس کا کوئی پختہ علاج نہیں ہے اور شاید کبھی ہو گا بھی نہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ابھی حالات معمول پر آنے میں اور وقت لگ سکتا ہے۔ ٹیڈروس اس سے پہلے بھی کئی بار کہہ چکے ہیں کہ شاید کورونا کبھی ختم ہی نہ ہو اور اسی کے ساتھ جینا پڑے۔ اس سے پہلے ٹیڈروس نے کہا تھا کہ کورونا دوسرے وائرس سے بالکل الگ ہے کیونکہ وہ خود کو بدلتا رہتا ہے۔
#UPDATE The WHO urged governments and citizens to focus on doing the known basics, such as testing, contact tracing, maintaining physical distance and wearing a mask in order to suppress the pandemic, which has upended normal life around the globehttps://t.co/zl5PtJRKtE pic.twitter.com/yqhTUBzZU6
— AFP news agency (@AFP) August 3, 2020
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے کہا تھا کہ موسم بدلنے سے کورونا پر کوئی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ کورونا موسمی نہیں ہے۔ ٹیڈروس نے کہا کہ دنیا بھر کے لوگ کورونا کے انفیکشن سے بچنے کے لئے سوشل ڈسٹینسنگ، ہاتھ کا اچھے سے دھونا اور ماسک پہننے کو ضابطے کی طرح لے رہے ہیں اور اسے آگے بھی جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔ دنیا بھر میں اب تک ایک کروڑ، 81 لاکھ سے زیادہ لوگ کورونا انفیکشن کی زد میں آ چکے ہیں۔ وہیں، مرنے والوں کی تعداد بھی چھ لاکھ 89 ہزار پہنچ گئی ہے۔