دنیا میں کورونا کی لڑائی میں ہندستان سب سے آگے، وزیر اعظم مودی کے یہ اقدامات بنے مثال
ہندستان میں جس طرح سے کورونا کی لڑائی تیز ہو رہی ہے، وہ ہر ملک کے لئے نظیر بن گیا ہے۔ 130 کروڑ کی آبادی والے ہندستان میں کورونا کے کم ہوتے معاملوں کے پیچھے وزیر اعظم نریندر مودی کی دوراندیشی دکھائی دیتی ہے۔ وزیر اعظم مودی نے بحران کے اس دور میں جس طرح سے فیصلے لئے اور منصوبے تیار کئے اس کا نتیجہ ہے کہ اب کورونا کی لڑائی میں ہندستان کی جیت یقینی دکھائی دے رہی ہے۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Nov 28, 2020 03:57 PM IST

دنیا میں کورونا کی لڑائی میں ہندستان سب سے آگے
نئی دہلی۔ دنیا بھر میں ایک بار پھر کورونا وائرس (Coronavirus) کے انفیکشن کا گراف تیزی سے اوپر چڑھنے لگا ہے۔ دنیا بھر کے ممالک جہاں کورونا کے بڑھتے اعداد وشمار سے پریشان دکھائی دے رہے ہیں تو وہیں ہندستان (India) نے کورونا پر پوری طرح سے گرفت بنا رکھی ہے۔ ہندستان میں جس طرح سے کورونا کی لڑائی تیز ہو رہی ہے، وہ ہر ملک کے لئے نظیر بن گیا ہے۔ 130 کروڑ کی آبادی والے ہندستان میں کورونا کے کم ہوتے معاملوں کے پیچھے وزیر اعظم نریندر مودی (PM Narendra Modia) کی دوراندیشی دکھائی دیتی ہے۔ وزیر اعظم مودی نے بحران کے اس دور میں جس طرح سے فیصلے لئے اور منصوبے تیار کئے اس کا نتیجہ ہے کہ اب کورونا کی لڑائی میں ہندستان کی جیت یقینی دکھائی دے رہی ہے۔
ہندستان میں بھلے ہی کورونا کے معاملے 93 لاکھ کے قریب پہنچ رہے ہوں لیکن آبادی کے لحاظ سے دیگر ملکوں کے ساتھ موازنہ کرنے پر پتہ چلتا ہے کہ ہندستان نے کورونا سے جنگ دیگر ملکوں کے مقابلے میں بہتر لڑی ہے۔ 28 نومبر کے اعداد وشمار کو دیکھیں تو ہندستان میں فی 10 لاکھ میں 6731 معاملے سامنے آئے ہیں جبکہ امریکہ میں یہ اعداد وشمار فی 10 لاکھ کی آبادی پر 40،000 کے قریب ہیں۔ برطانیہ میں ہر 10 لاکھ لوگوں پر 23،361، فرانس میں 33،424، برازیل میں 29،129 جبکہ اٹلی میں 25،456 لوگ کورونا سے متاثر ہوئے ہیں۔ اس لحاظ سے دیکھیں تو ہندستان کے مقابلے میں دیگر ملکوں میں 4۔5 گنا زیادہ معاملے سامنے آ رہے ہیں۔
PM @narendramodi reviews the process of #CoronaVaccine development inside the Zydus Biotech Park in #Ahmedabad. pic.twitter.com/UKswuG6Sbm
— Doordarshan National दूरदर्शन नेशनल (@DDNational) November 28, 2020
یہی نہیں کورونا سے ہونے والی اموات کے اعداد وشمار پر بھی نظر دوڑائیں تو دیگر ملکوں کے مقابلے میں ہندستان میں موتیں کم ہوئی ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کورونا وبا کے آغاز میں کہا تھا کہ ہر ایک زندگی انمول ہے اور ملک کو کورونا وبا کے پیش نظر ایک بھی موت قبول نہیں ہے۔ ہندستان میں پچھلے 24 گھنٹے میں فی 10 لاکھ کی آبادی پر 98 اموات درج کی گئی ہیں جبکہ امریکہ میں ہر 10 لاکھ کی آبادی پر 813، برازیل میں 805، فرانس میں 780، اسپین میں 955، برطانیہ میں 846 اور اٹلی میں 888 اموات درج کی گئی ہیں۔
آئیے جانتے ہیں مودی حکومت کے وہ اقدامات جو دنیا کے سامنے بنے بےنظیر
کورونا وبا کے آغاز میں حکومت ہند نے ادارہ جاتی سطح پر سب سے پہلے ردعمل ظاہر کیا تھا۔
چین نے وہان وائرس کے بارے میں 7 جنوری کو دنیا کو بتایا تھا۔ اس کے بعد 8 جنوری کو ہی وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک مشن میٹنگ کی تھی۔
ہندستان دنیا کا ایسا پہلا ملک تھا جس نے 17 جنوری سے ہی دوسرے ملک سے آنے والے مسافروں کی اسکریننگ شروع کر دی تھی۔
ہندستان میں 30 جنوری کو کورونا کے پہلے مریض کی جانکاری ملی تھی جس کے بعد سے ہی حکومت ہند نے ملک بھر میں کورونا سے متعلق اسکریننگ اور اس کی روک تھام کے لئے قدم اٹھانے شروع کر دئیے تھے۔
ہندستان دنیا کا ایسا پہلا ملک تھا جس نے آر ٹی۔ پی سی آر ٹیسٹوں کے ساتھ ریپڈ اینٹیجن شروع کیا تھا جس کی دنیا بھر میں پہلے تنقید ہوئی لیکن بعد میں ڈبلیو ایچ او کو بھی یہ ماننا پڑا کہ ہندستان نے سب سے پہلے اور صحیح قدم اٹھایا۔ اس کے بعد دنیا بھر میں اسے اپنایا گیا۔
وزیر اعظم مودی نے مارچ کے اوائل ہفتہ میں ہی اعلان کر دیا تھا کہ وہ خود کسی بھی ہولی ملن تقریب یا پروگرام میں شامل نہیں ہوں گے۔ اس طرح سے وہ دنیا کے ایسے پہلے لیڈر بنے جنہوں نے سماجی فاصلہ کو لے کر دنیا کے سامنے مثال پیش کی۔
وزیر اعظم مودی نے جب اپنے ہم وطنوں کو اجتماعی مجلسوں سے دور رہنے کا پیغام دیا تب ہندستان میں کورونا کے 50 معاملے بھی نہیں تھے۔
ہندستان کی کئی ریاستوں میں اپریل میں ہی ماسک کو لازمی کر دیا گیا تھا۔ وزیر اعظم مودی جب کبھی بھی عوامی طور پر دیکھے جاتے تھے تو وہ خود ماسک پہنے ہوتے تھے جبکہ ڈبلیو ایچ او نے جون میں دنیا بھر کو کورونا سے بچنے کے لئے ماسک کو ضروری بتایا۔