ساتواں پے کمیشن: مرکزی حکومت کے ملازمین کیلئے ڈی اے میں 4 فیصداضافہ کی توقع، جانیے تفصیلات
’منشیات کی تجارت سے حاصل ہونے والی رقم پاکستان میں ان ہینڈلرز کو واپس کردی جاتی ہے‘۔
وزیر مملکت برائے خزانہ پنکج چودھری نے پیر کو لوک سبھا میں کہا کہ DA اور DR کے 18 ماہ کے بقایا جات کا اجراء وبائی امراض کے منفی مالی اثرات کی وجہ سے ممکن نہیں تھا۔
مرکزی حکومت جلد ہی اپنے ملازمین اور پنشنروں کے لیے مہنگائی الاؤنس (DA) اور مہنگائی ریلیف (DR) میں اضافہ کر سکتی ہے۔ ڈی اے کو 4 فیصد پوائنٹس سے بڑھا کر 42 فیصد کرنے کا امکان ہے۔ مرکزی حکومت ایک فارمولے کی بنیاد پر ملازمین کے لیے ڈی اے اور ڈی آر پر نظر ثانی کرتی ہے۔
مندرجہ ذیل فارمولہ یہ ہے: مہنگائی الاؤنس فیصد = ((پچھلے 12 مہینوں کے لئے آل انڈیا کنزیومر پرائس انڈیکس کا اوسط (بنیادی سال 2001=100) -115.76)/115.76) 100x
مرکزی پبلک سیکٹر کے ملازمین کے لیے: مہنگائی الاؤنس فیصد = ((آل انڈیا کنزیومر پرائس انڈیکس کا اوسط (بنیادی سال 2001=100) پچھلے 3 مہینوں کے لیے -126.33)/126.33)100x
مہنگائی الاؤنس اور مہنگائی ریلیف پر سال میں دو بار جنوری اور جولائی میں نظر ثانی کی جاتی ہے۔ مہنگائی الاؤنس سرکاری ملازمین کو دیا جاتا ہے جبکہ مہنگائی میں ریلیف پنشنرز کے لیے ہے۔
ای ٹی کی ایک رپورٹ کے مطابق پچھلے 12 مہینوں کی اوسط سی پی آئی آئی ڈبلیو فی الحال 372.2 ہے۔ فارمولے کے بعد ڈی اے 42.37 فیصد پر آ رہا ہے۔ لہذا مرکزی حکومت مہنگائی الاؤنس کو بڑھا کر 42 فیصد کرنے کا امکان ہے۔
ڈی اے میں اضافہ 1 جنوری 2023 سے لاگو ہوگا۔ فی الحال ایک کروڑ سے زیادہ مرکزی حکومت کے ملازمین اور پنشنرز کو 38 فیصد مہنگائی الاؤنس مل رہا ہے۔ ڈی اے میں آخری نظرثانی 28 ستمبر 2022 کو کی گئی تھی، جو 1 جولائی 2022 سے لاگو ہوئی تھی۔ مرکز نے آل انڈیا کنزیومر پرائس انڈیکس کے 12 ماہانہ اوسط میں فیصد اضافے کی بنیاد پر ڈی اے میں چار فیصد پوائنٹس کا اضافہ کرکے 38 فیصد کردیا تھا۔
ملازمین اور پنشنرز کو بڑھتی ہوئی قیمتوں کی تلافی کے لیے ڈی اے فراہم کیا جاتا ہے۔ جملہ 18 ماہ کے ڈی اے کے بقایا جات پر مرکزی حکومت نے واضح کیا ہے کہ ملازمین کے لیے 18 ماہ کے مہنگائی الاؤنس (ڈی اے) کے بقایا جات کو جاری کرنا ممکن نہیں ہوگا، جسے کووڈ-19 کے دوران روک دیا گیا تھا۔
کورونا وبا کے پیش نظر مہنگائی الاؤنس (DA) اور مہنگائی ریلیف (DR) کی تین قسطیں روک دی گئیں۔ اس اقدام کے بعد سے مرکزی حکومت کے ملازمین اور پنشنرز زیر التواء بقایا جات کی تازہ کاری کا انتظار کر رہے ہیں۔
وزیر مملکت برائے خزانہ پنکج چودھری نے پیر کو لوک سبھا میں کہا کہ ڈی اے اور ڈی آر کے 18 ماہ کے بقایا جات کا اجراء وبائی امراض کے منفی مالی اثرات کی وجہ سے ممکن نہیں تھا۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔