اپنا ضلع منتخب کریں۔

    Anti-NEET Bill: یہ بل کیا ہے اور اس کا میڈیکل کالج کے داخلوں پر کیا اثر پڑے گا؟

    ریاستی حکومت نے ریاست بھر میں سروے کرنے اور رپورٹ داخل کرنے کے لیے اے کے راجن کمیٹی تشکیل دی تھی۔ کمیٹی کی رپورٹ جس کا عنوان ہے ’تمل ناڈو میں میڈیکل داخلوں پر NEET کا اثر‘ نے ریاست کے NEET کے داخلوں کا مثالی طریقہ نہ ہونے کے موقف کی تائید کی۔

    ریاستی حکومت نے ریاست بھر میں سروے کرنے اور رپورٹ داخل کرنے کے لیے اے کے راجن کمیٹی تشکیل دی تھی۔ کمیٹی کی رپورٹ جس کا عنوان ہے ’تمل ناڈو میں میڈیکل داخلوں پر NEET کا اثر‘ نے ریاست کے NEET کے داخلوں کا مثالی طریقہ نہ ہونے کے موقف کی تائید کی۔

    ریاستی حکومت نے ریاست بھر میں سروے کرنے اور رپورٹ داخل کرنے کے لیے اے کے راجن کمیٹی تشکیل دی تھی۔ کمیٹی کی رپورٹ جس کا عنوان ہے ’تمل ناڈو میں میڈیکل داخلوں پر NEET کا اثر‘ نے ریاست کے NEET کے داخلوں کا مثالی طریقہ نہ ہونے کے موقف کی تائید کی۔

    • Share this:
      اینٹی این ای ای ٹی بل (anti-NEET Bill) کا مقصد طلبا کو قومی سطح کے مسابقتی امتحان - نیشنل انٹرنس کم اہلیت ٹیسٹ (NEET) کی بنیاد پر میڈیکل کالجوں میں داخلہ لینے سے مستثنیٰ کرنا ہے۔ اسے تمل ناڈو حکومت نے اپنے علاقے سے تعلق رکھنے والے طلبا کے لیے متعارف کرایا ہے۔

      حکومت میڈیکل کے خواہشمندوں کے لیے ایک اور انٹری گیٹ وے کی تلاش میں ہے اور اس نے تجویز پیش کی تھی کہ طلبا کو بھی 12 ویں جماعت کے اسکور کی بنیاد پر میڈیکل کالجوں میں داخلہ دیا جا سکتا ہے۔ یہ سماجی انصاف کو یقینی بنائے گا اور تمام کمزور طلبا برادریوں کو طبی تعلیم کے پروگراموں میں داخلے کے خلاف امتیازی سلوک سے بچائے گا۔

      NEET کے خلاف تمل ناڈو کیوں؟

      تمل ناڈو حکومت نے دعویٰ کیا کہ نیٹ طلبا کی صلاحیتوں کا اندازہ لگانے کا صحیح طریقہ نہیں ہے۔ اس نے الزام لگایا کہ صرف امیر خاندانوں کے بچے جو کوچنگ کا متحمل ہوسکتے ہیں انہیں NEET کے ذریعہ مدد فراہم کی جارہی ہے۔ اس نے یہ بھی الزام لگایا کہ جب نصاب ریاست سے دوسرے ریاست میں مختلف ہوتا ہے تو مرکزی سطح کے امتحان کا انعقاد غیر منصفانہ ہے اور طلباء پر بہت زیادہ دباؤ پڑتا ہے۔

      ریاستی حکومت نے ریاست بھر میں سروے کرنے اور رپورٹ داخل کرنے کے لیے اے کے راجن کمیٹی تشکیل دی تھی۔ کمیٹی کی رپورٹ جس کا عنوان ہے ’تمل ناڈو میں میڈیکل داخلوں پر NEET کا اثر‘ نے ریاست کے NEET کے داخلوں کا مثالی طریقہ نہ ہونے کے موقف کی تائید کی۔

      165 صفحات پر مشتمل رپورٹ کے مطابق NEET متعارف کرانے کے بعد دیہی اور شہری غریب خاندانوں کے بہت کم بچے میڈیکل کالجوں میں داخل ہوئے۔ جبکہ دیہی طلبا نے پری نیٹ داخلے میں اوسطاً 61.45 فیصد کو برقرار رکھا تھا، یہ نیٹ متعارف ہونے کے بعد 2020-21 میں گر کر 49.91 فیصد رہ گیا تھا۔ دوسری طرف شہری طلباء جنہوں نے پری نیٹ میں 38.55 فیصد اوسط حاصل کیا تھا۔ نیٹ کے بعد 2020-21 میں بڑھ کر 50.09 فیصد ہو گئے ہیں۔

      رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ جن طلبا نے NEET کے ذریعے داخلہ لیا ہے اور میڈیکل کورسز میں داخلہ لیا ہے، انہوں نے کلاس 12 کے نمبروں کی بنیاد پر داخلہ لینے والوں کے مقابلے میں خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ اس نے یہ بھی کہا کہ داخلہ ٹیسٹ کا نصاب سی بی ایس ای کے نصاب کی طرف متوجہ ہے اور اس وجہ سے سرکاری اسکول کے بچوں کے لیے ایک نقصان ہے۔ مالی مسائل کی وجہ سے وہ کوچنگ سینٹرز میں داخلہ لینے سے بھی قاصر ہیں۔

      Jodhpur Violence: جودھوپر میں بگڑے حالات، کشیدگی کے بعد لگایا گیا کرفیو، چپے۔چپے پر پولیس

      اینٹی نیٹ بل کی ٹائم لائن:

      ٹی ایم کے نے نیٹ کے نقصانات پر رپورٹ بنائی ہے۔ نیٹ کو چھوٹ دینا دراوڑ منیترا کزگم (DMK) حکومت کے انتخابی وعدے کا حصہ تھا۔ اقتدار میں آنے کے بعد اس نے سروے کرایا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریاستی حکومت امتحان کو منسوخ کرنے کے لیے فوری قانونی کارروائی کر سکتی ہے۔ نیٹ کو منسوخ کرنے کے لیے ایک الگ قانون بنایا جا سکتا ہے۔ تاہم، ہندوستان کے صدر کی منظوری درکار ہے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: