اپنا ضلع منتخب کریں۔

    بڑھتی آلودگی کے درمیان کیجریوال حکومت کا بڑا فیصلہ، دہلی کے پرائمری اسکول کل سے رہیں گے بند

    Youtube Video

    Delhi Air Pollution: آلودگی پر اروند کیجریوال نے جمعہ کو ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ دہلی کے پرائمری اسکول کل سے اگلے احکامات تک بند رہیں گے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi, India
    • Share this:
      دہلی-این سی آر میں بڑھتی ہوئی آلودگی کو دیکھتے ہوئے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بڑا فیصلہ لیا ہے۔ آلودگی پر اروند کیجریوال نے جمعہ کو ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ دہلی کے پرائمری اسکول کل سے اگلے احکامات تک بند رہیں گے۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ مرکز کو شمالی ہندوستان کو آلودگی سے بچانے کے لیے خصوصی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ اب الزام تراشی اور سیاست کا وقت نہیں ہے۔ بتا دیں کہ جمعہ کو دہلی میں ہوا کا معیار بھی شدید زمرے میں درج کیا گیا تھا۔

      سی ایم اروند کیجریوال نے کہا کہ جب تک حالات بہتر نہیں ہوتے، دہلی کے پرائمری اسکول بند رہیں گے۔ دارالحکومت میں اوڈ ایون پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ ضرورت پڑنے پر طاق جفت اسکیم کو لاگو کیا جا سکتا ہے۔ ہم پوری کوشش کریں گے کہ کسی بچے کو صحت سے متعلق کوئی پریشانی نہ ہو۔ انسداد آلودگی کے اقدامات پر ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اسکولوں میں پانچویں جماعت سے اوپر کے طلباء کے لیے کھلے میں کھیلوں کی سرگرمیاں روک رہے ہیں۔

      اروند کیجریوال نے اعتراف کیا کہ ان کی پارٹی پنجاب میں پرالی جلانے کے واقعات کی ذمہ دار ہے۔ کیونکہ وہاں عام آدمی پارٹی کی حکومت ہے۔ وزیر اعلیٰ کیجریوال نے کہا، 'پنجاب میں چونکہ ہماری حکومت ہے، ہم پرالی  جلانے کے واقعات کے ذمہ دار ہیں۔ ہمیں وہاں حکومت بنے چھ ماہ ہی ہوئے ہیں اور کچھ مسائل ہیں جنہیں حل کیا جا رہا ہے۔ ہم حل تلاش کر رہے ہیں۔ ہمیں مسئلہ حل کرنے کے لیے ایک سال دیں۔

      شوہر۔بیوی اور نوکرانی کا قتل، لاش کے پاس روتی ملی دو سال کی بچی، جانئے دردناک واقعہ

      سلمان خان کی جان کو خطرہ، دھمکی کے بعد ملی Y+ کیٹیگری کی سکیورٹی

      اس پریس کانفرنس میں موجود پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے کہا کہ پنجاب کے کھیتوں میں پرن کو دبانے کے لیے 1.20 لاکھ مشینیں لگائی گئی ہیں۔ گرام پنچایتوں نے پرالی نہ جلانے کے حوالے سے قرارداد پاس کیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب میں دھان کی زیادہ پیداوار کے باعث بھوسے کی مقدار میں مزید اضافہ ہوا ہے جس کا آئندہ سال نومبر تک حل نکالنے کی کوشش کریں گے۔
      Published by:Sana Naeem
      First published: