اردو کو چھوڑ کر دیگر مضامین کے امیدواروں کا ڈاکیومنٹ ویریفکیشن کا نوٹس جاری ہونے سے امیدواروں میں مایوسی

محکمہ ہائر ایجوکیشن سے جہاں ایم پی پی ایس سی کے امیدواروں میں خوشی دکھائی دے رہی ہے وہیں اردو امیدواروں کے چہرے پر اداسی چھائی ہوئی ہے۔ ایم پی پی ایس سی کے اردو امیدواروں کی مایوسی کا سبب یہ ہے کہ اس میں اردو امیدواروں کو شامل نہیں کیاگیا ہے۔

محکمہ ہائر ایجوکیشن سے جہاں ایم پی پی ایس سی کے امیدواروں میں خوشی دکھائی دے رہی ہے وہیں اردو امیدواروں کے چہرے پر اداسی چھائی ہوئی ہے۔ ایم پی پی ایس سی کے اردو امیدواروں کی مایوسی کا سبب یہ ہے کہ اس میں اردو امیدواروں کو شامل نہیں کیاگیا ہے۔

محکمہ ہائر ایجوکیشن سے جہاں ایم پی پی ایس سی کے امیدواروں میں خوشی دکھائی دے رہی ہے وہیں اردو امیدواروں کے چہرے پر اداسی چھائی ہوئی ہے۔ ایم پی پی ایس سی کے اردو امیدواروں کی مایوسی کا سبب یہ ہے کہ اس میں اردو امیدواروں کو شامل نہیں کیاگیا ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Bhopal, India
  • Share this:
ایم پی پی ایس سی کے ذریعہ دوہزار سترہ میں منعقد کئے گئے امتحانات اور اس کے ویٹنگ لسٹ کے امیدواروں کے ڈاکیومنٹ ویریفکیشن کا سرکولر حکومت کے ذریعہ اب جاری کیاگیا ہے۔ محکمہ ہائر ایجوکیشن سے جہاں ایم پی پی ایس سی کے امیدواروں میں خوشی دکھائی دے رہی ہے وہیں اردو امیدواروں کے چہرے پر اداسی چھائی ہوئی ہے۔ ایم پی پی ایس سی کے اردو امیدواروں کی مایوسی کا سبب یہ ہے کہ اس میں اردو امیدواروں کو شامل نہیں کیاگیا ہے۔ ایم پی پی ایس سی کے اردو امیدواروں نے مطالبات کو لیکر بھوپال گورنر ہاؤس میں میمورنڈم دیا اور گورنر سے معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے دیگر مضامین کے امیدواروں کی طرح اردو امیدواروں کا بھی ڈاکیومنٹ ویریفکیشن کئے جانے کا مطالبہ کیا ۔
ایم پی پی ایس سی امتحانات دوہزار سترہ کے امیدوار رہے ڈاکٹر شکیل خان نے نیوز ایٹین اردو سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دوہزار سترہ میں ایم پی پی ایس سی کا جو امتحان منعقد کیاگیا تھا۔ اس میں کوالیفائی بھی میں ہوا تھا اور ویٹنگ لسٹ میں میرا پہلے نمبر پر نام بھی تھا اور مجھے ایک آس تھا کہ گورنمٹ کبھی نہ کبھی تو ویٹنگ لسٹ کو کلیئر کرے گی۔ لیکن اس وقت حکومت کے ذریعہ جو قدم اٹھایا گیا ہے وہ انتہائی مایوس کن ہے۔

دیگر مضامین کے ایم پی پی ایس سی کے ویئنگ لسٹ کے امیدواروں کا ڈاکیومنٹ ویریفکیشن کا سرکولر جاری کیا جا چکا ہے لیکن اس میں اردو امیدواروں کے لئے خاموشی اختیار کی گئی ہے۔ سر میں نیٹ بھی کوالیفائی ہوں۔ سیٹ بھی کوالیفائی ہوں اور پی ایچ ڈی بھی میری ایوارڈ ہوچکی ہے۔ اب بتائیں سب کچھ کوالیفائی کرنے کے بعد میرے ہاتھ میں سوائے مایوسی کے کیا آیا ہے۔ حکومت کے ضابطہ کو پورا کرنے ،ہائی ایجوکیشن حاصل کرنے ،نیٹ،سیٹ اور پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد بھی ہمارے حصہ میں صرف مایوسی ہی مایوسی ہے۔اب حکومت بتائے کہ ان ڈگریوں کو لینے کے بعد کیا پکوڑے تلیں ۔ہم لوگوں نے گورنر صاحب کے یہاں میمورنڈم دیکر ان سے مطالبہ کیاہے کہ دیگر مضامین کے امیدواروں کی طرح ایم پی پی ایس سی کے ویٹنگ لسٹ کے اردو امیدواروں کا بھی ڈاکیومنٹ ویریفکیشن کا سرکولر جاری کیا جائے اور انہیں بھی یکساں حقوق فراہم کئے جائیں۔

وہیں بزم ضیا کے صدر فرمان ضیائی نے نیوز ایٹین اردو سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایک جانب حکومت سب کا ساتھ سب کا وکاس اور سب کا وشواس کی بات کرتی ہے وہیں دوسری جانب ایک زبان کے امیدواروں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جارہا ہے۔ جبکہ اسی حکومت نے نیوایجوکیشن پالیسی میں مادری زبان میں تعلیم حاصل کرنے اور اس کو فروغ دینے کا عہد نامہ پاس کیا ہے۔ دوہزار سترہ میں ایم پی پی ایس سی کے ویٹنگ لسٹ کے امیدواروں کا ڈاکیومنٹ ویریفکیشن اب شروع کیاگیا ہے لیکن اس میں اردو کو چھوڑکر باقی سبھی مضامین شامل ہیں۔ اور آپ کو بتاؤں وہ خبر جسے نیوز ایٹین اردو نے دکھایا تھا امسال ایم پی پی ایس سی کے ذریعہ اردو لکچرار کے لئے جو پوسٹ نکالی گئی ہیں اس میں اوبی سی کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے جب کہ ایس سی ایس ٹی کے لئے ستر فیصد پوسٹ مختص کی گئی ہیں۔

دہلی کے سروجنی نگر بازار میں لگی بھیانک آگ، 25 دکانیں جل کر خاک، لاکھوں کا مال تباہ

یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو ملی جان سے مارنے کی دھمکی، ایف آئی آر درج

جنرل کیٹگری کے لئے صرف دو سیٹ رکھی گئی ہیں۔آپ حود بتائیں کہ ایم پی میں پچھلے پینتس سالوں سے ایس سی ایس ٹی کیٹگری سے اردو کا کوئی امیدوار نہیں آیا ہے اور حکومت کا ضابطہ ہے کہ اگر تین بار کے نوٹیفکیشن کے بعد کوئی امیدوار نہلیں آتا ہے تو روسٹر کو تبدیل کیا جائے گا لیکن پینتس سالوں سے روسٹر کو نہیں بدلا گیا ہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ روسٹر کو بدلا جائے تاکہ اردو اساتذہ کا تقرر ہو اور اردو طلبا کے مسائل ہوسکیں۔ اسی طرح دوہزار سترہ کے ایم پی پی ایس سی کے ویٹنگ لسٹ کے امیدواروں کا جو ڈاکیومنٹ ویریفکیشن کیا جارہا ہےاس میں اردو کے امیداوروں کو وہ امیدوار جن کا پہلے سے ویٹنگ لسٹ میں نام ہے ان کا بھی ڈاکیومنٹ ویریفکیشن کیا جائے۔ اردو طلبا کے مسائل کو لیکر ہماری تحریک جاری رہے گی اور جب تک یہ حل نہیں ہوجاتے ہم تحریک چلاتے رہیں گے ۔ضرورت پڑی تو ہم عدالت سے بھی رجوع کرینگے۔
Published by:Sana Naeem
First published: