’تعلیمی اداروں میں باصلاحیت اور صنعتوں کی ضروریات کو پورا کرنے والے طلبہ کو کیا جائے تیار‘ Nirmala Sitharaman

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن

Indian Institute of Information Technology, Design and Manufacturing: وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ جب سپلائی چین میں خلل پڑتا ہے تو ہماری مینوفیکچرنگ متاثر ہوتی ہے۔ ہمیں اب اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ نئی اور جدید ترین صنعتوں میں صلاحیت مند افراد کے انتخاب کے لیے یونیورسٹی میں بہترین طلبہ کو تیار کرنا ضروری ہے۔ یہ طلبہ ملک اور دنیا کے لیے اشیا و خدمات کو تیار کرنے کے قابل ہوں۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi | Mumbai | Hyderabad | Lucknow | Karnal
  • Share this:
    مرکزی خزانہ اور کارپوریٹ امور کی وزیر نرملا سیتا رمن (Nirmala Sitharaman) نے ہفتہ کے روز کہا کہ ہندوستان کے عوام کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ آج کے جدید دور میں صنعت کو کس چیز کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک کے ترقیاتی اہداف کو پورا کرنے کے لئے تعلیمی اداروں میں صلاحیت مند اور صنعت میں آنے کے قابل طلبہ پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ سیتارامن نے ایک تقریب میں کہا کہ عالمی یونیورسٹیوں کے مقابلے ہندوستان کی اعلیٰ تعلیم کوئی کم نہیں ہے اور ہندوستانی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ دنیا بھر کی بہترین کمپنیوں میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔

    وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ جب سپلائی چین میں خلل پڑتا ہے تو ہماری مینوفیکچرنگ متاثر ہوتی ہے۔ ہمیں اب اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ نئی اور جدید ترین صنعتوں میں صلاحیت مند افراد کے انتخاب کے لیے یونیورسٹی میں بہترین طلبہ کو تیار کرنا ضروری ہے۔ یہ طلبہ ملک اور دنیا کے لیے اشیا و خدمات کو تیار کرنے کے قابل ہوں اور یہی وجہ ہے کہ صنعت کے رہنما ایسے شاندار تعلیمی اداروں کے بورڈز کی سربراہی کرتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: 

    گیانواپی معاملے پر بڑا فیصلہ: ہندو فریق کی عرضی منظور، مسلم فریق کی درخواست خارج

    انھوں نے کہا کہ ہمیں ایسے طلبہ تیار کرنے کی ضرورت ہے جو صنعت میں آنے کے قابل ہو اور ہندوستان کے ترقیاتی اہداف کو پورا کرتے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ ہم آہنگی اب زیادہ تر اداروں نے حاصل کی ہے کیونکہ حکومت ان سے رابطہ میں ہے اور وہ حکومت کو ان پٹ دیتے ہیں اور اس کے نتیجے میں آپ (طلبہ) ایسے ادارے حاصل کرنے کے قابل ہوتے ہیں جو بالکل اہم ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:

    ملکہ الیزابیتھ-دوئم: جب حیدرآباد کے نظام نے ملکہ کو 300 ہیروں سے جڑا ہارپیش کیا، جانئے مکمل کہانی



    انہوں نے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے 2019 کے آبادی کے اعدادوشمار پر ہندوستان میں کام کرنے کی عمر کی آبادی 2028 میں چین کو پیچھے چھوڑ دے گی اور 2036 تک کام کرنے کی عمر کی آبادی ملک کی کل آبادی کا 65 فیصد پر مشتمل ہو گی۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: