اپنا ضلع منتخب کریں۔

    گجرات: عام آدمی پارٹی کا  گجرات کے تعلیمی نظام کو برباد کرنے کا الزام

    ‏منیش سسودیا Manish Sisodia نے کہا کہ گجرات میں 27 سال سے بی جے پی کی حکومت ہے لیکن یہاں تعلیم کی حالت خراب ہے کیونکہ بی جے پی حکومت تعلیم پر کام کرنے کے لیے پرعزم نہیں ہے، اس کے برعکس دہلی کی کیجریوال حکومت نے صرف 7 سالوں میں اپنے اسکولوں کو عالمی معیار کا بنا دیا ہے۔

    ‏منیش سسودیا Manish Sisodia نے کہا کہ گجرات میں 27 سال سے بی جے پی کی حکومت ہے لیکن یہاں تعلیم کی حالت خراب ہے کیونکہ بی جے پی حکومت تعلیم پر کام کرنے کے لیے پرعزم نہیں ہے، اس کے برعکس دہلی کی کیجریوال حکومت نے صرف 7 سالوں میں اپنے اسکولوں کو عالمی معیار کا بنا دیا ہے۔

    ‏منیش سسودیا Manish Sisodia نے کہا کہ گجرات میں 27 سال سے بی جے پی کی حکومت ہے لیکن یہاں تعلیم کی حالت خراب ہے کیونکہ بی جے پی حکومت تعلیم پر کام کرنے کے لیے پرعزم نہیں ہے، اس کے برعکس دہلی کی کیجریوال حکومت نے صرف 7 سالوں میں اپنے اسکولوں کو عالمی معیار کا بنا دیا ہے۔

    • Share this:
    نئی دہلی: عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر اور دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے جمعرات کو گجرات کے وڈودرا میں تعلیم پر عام لوگوں سے بات چیت کی۔ انہوں نے ریاست کے لوگوں کو دنیا کے مشہور اروند کیجریوال کے تعلیمی ماڈل آف دہلی سے واقف کرایا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اروند کیجریوال جی نے حکومت میں آنے کے بعد خواب دیکھا تھا کہ تعلیم میں اتنا کام کیا جائے کہ ایک دن ملک میں تعلیم کے نام پر الیکشن ہوں گے اور آج یہ خواب پورا ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ وڈودرا کی سرزمین سے سچ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گجرات میں 27 سال سے بی جے پی کی حکومت ہے لیکن یہاں تعلیم کی حالت خراب ہے کیونکہ بی جے پی حکومت تعلیم پر کام کرنے کے لیے پرعزم نہیں ہے، اس کے برعکس دہلی کی کیجریوال حکومت نے صرف 7 سالوں میں اپنے اسکولوں کو عالمی معیار کا بنا دیا ہے۔ خیال رہے کہ اس پروگرام میں ایک نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جس کے ایک حصے میں گجرات میں بی جے پی حکومت کی جانب سے 27 سال میں دیے گئے اسکولوں کی تصاویر تھیں جب کہ دوسرے حصے میں کیجریوال حکومت کے دہلی کے اسکولوں کی تصاویر تھیں۔
    لعنت ہے گجرات حکومت پر کہ وہ ملک بھر سے آئے ہوئے وزیر تعلیم کو اپنا ایک اسکول بھی نہیں دکھا سکی کیونکہ ان کا ایک اسکول بھی دکھانے کے قابل نہیں ہے۔ جب کوئی دہلی کے تعلیمی ماڈل کو دیکھنے کے لیے دہلی آتا ہے تو ہم اسے فخر سے اپنے اسکول دکھاتے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ گجرات کے تعلیمی ماڈل کا افتتاح کرنے کے بعد نریندر مودی ودیا سمیکشا کیندر کا افتتاح کرنے گئے تھے۔ کانفرنس میں جب انہوں نے اسکولوں سے متعلق ڈیٹا اپنے ذریعہ عہدیداروں کو دکھانے کی بات کی تو عہدیداروں نے یہ بہانہ بنانا شروع کردیا کہ انٹرنیٹ نہیں ہے یا اسکول بند ہے۔ نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے کہا کہ 2015 تک دہلی کے سرکاری اسکولوں کی حالت گجرات کے اسکولوں کی طرح خراب تھی، لیکن 7 سالوں میں وہاں کے اسکولوں کی تصویر بدل گئی ہے، اسی طرح ہمارا ماننا ہے کہ اگر گجرات کے لوگ ہمیں ایک موقع دیں ، پھر ہم 5 سالوں میں یہاں کے اسکولوں کی تصویر بھی بدل دیں گے۔

    Google warns!خطرے میں ہے آپ کا اسمارٹ فون، اس spyware سے جاسوسی کی فراق میں ہے سائبرکرمنل


    انہوں نے کہا کہ عوام بجٹ کا رونا روتے ہیں۔ ہم نے ایمانداری سے سیاست کی ہے اور پچھلے 7 سالوں میں دہلی کا بجٹ 30 ہزار کروڑ سے بڑھا کر 76 ہزار کروڑ کر دیا ہے۔ اور عوام کے ٹیکس کا پیسہ ایمانداری سے خرچ کیا گیا ہے۔ جس کا نتیجہ ہے کہ آج دہلی حکومت کا ہر اسکول شاندار ہے۔ ہمارا ایک بھی اسکول ایسا نہیں جہاں بچے مکڑی کے جالے تلے پڑھنے پر مجبور ہوں۔ ہمارے ہر اسکول میں ہم نے بچوں کے لیے بہتر سہولیات فراہم کی ہیں۔ دہلی کے سرکاری اسکولوں میں معیار مقرر کیا گیا ہے کہ اس سے نیچے کوئی اسکول نہیں ہوگا۔

    یہ بھی پڑھئے: لاپتہ بچوں کو کھوجنے میں مددکرےگا Instagram،نیافیچرAMBERدےگا الرٹ، کیسے کام کرےگی یہ تکنیک

    انہوں نے کہا کہ اس سب کے بعد دہلی کے سرکاری اسکولوں کے اساتذہ کو سنگاپور، کیمبرج، آکسفورڈ، ہارورڈ جیسی جگہوں سے تربیت دی گئی۔ کیونکہ جب ہم عالمی معیار کی تعلیم کی بات کرتے ہیں تو ہمیں اپنے اساتذہ کو دکھانا ہوتا ہے کہ عالمی معیار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی حکومت کے اسکولوں کے سربراہوں کو گجرات بھیجا گیا اور آئی آئی ایم احمد آباد سے قیادت کی تربیت دی گئی، لیکن آج تک گجرات حکومت نے ایسا نہیں کیا ہے۔
    کیسے کرنا ہے۔
    Published by:Sana Naeem
    First published: