اپنا ضلع منتخب کریں۔

    نیشنل ڈیجیٹل لائبریری آف انڈیا :پہلی جماعت سے ریسرچ تک مطالعہ کی بے مثال سہولت

     کئی بڑے اداروں جن میں رضاکارانہ ادارے اور سرکاری ادارے شامل ہیں نے آن لائن لائبریریز کی سہولتیں فراہم کر رکھی ہیں۔ایسی ہی ایک سہولت حکومت ہند کی نیشنل ڈیجیٹل لائبریری آف انڈیا ہے۔

    کئی بڑے اداروں جن میں رضاکارانہ ادارے اور سرکاری ادارے شامل ہیں نے آن لائن لائبریریز کی سہولتیں فراہم کر رکھی ہیں۔ایسی ہی ایک سہولت حکومت ہند کی نیشنل ڈیجیٹل لائبریری آف انڈیا ہے۔

    کئی بڑے اداروں جن میں رضاکارانہ ادارے اور سرکاری ادارے شامل ہیں نے آن لائن لائبریریز کی سہولتیں فراہم کر رکھی ہیں۔ایسی ہی ایک سہولت حکومت ہند کی نیشنل ڈیجیٹل لائبریری آف انڈیا ہے۔

    • Share this:
      کتابیں،کتب بینی اور مطالعہ کسی بھی طالب علم کے کیریر کے لیے ایسا سنہری ملمع ہے جس کے بغیر کسی بھی طالب علم کا کیریر سنہرا نہیں کہلا یا جا سکتا، آج سے تین دہے قبل ہر اسکول اور ہر کالج میں دارالمطالعہ کو جتنی اہمیت دی جاتی تھی رفتہ رفتہ طلبا کے رجحانات کے پیش نظر یہ اہمیت بھی ختم ہوتی جارہی اور اس کے نتائج بھی ہم دیکھ رہے ہیں کہ طلبا میں وسیع قابلیت کا فقدان پیدا ہو رہا ہے۔ طلبا یوں تو قابل ہو رہے ہیں لیکن مطا لعہ ان کی ذہنی وسعت کو جس قدر اہم بنا تا ہے اتنا اداروں کی تعلیم یا نصابی کتب نہیں۔اس کا نتیجہ یہ ہونے لگا کہ ایک طرف قواعد کی پابندی میں اداروں نے دارالمطالعے تو قائم کر لئے لیکن ان میں طلبا کی حاضری نہ ہونے کے برابر ہے، جامعات کے تعلیمی اداروں میں ہر سال کئی طرح کے فنڈز سے ہزاروں کتابیں برابر خریدی جارہی ہیں مگران میں سے کتابوں کا بڑا فیصد طلبا کی ایک نظر کے لئے ترستا ہوا لگتا ہے۔ ایسے میں عالمی طور پر طلبا کا ایک بڑا فیصدآن لائن کتابوں کے مطالعے پر بھی انحصار کرنے والا پیدا ہوگیا ہے جس کے پیش نظر کئی بڑے اداروں جن میں رضاکارانہ ادارے اور سرکاری ادارے شامل ہیں نے آن لائن لائبریریز کی سہولتیں فراہم کر رکھی ہیں۔ایسی ہی ایک سہولت حکومت ہند کی نیشنل ڈیجیٹل لائبریری آف انڈیا ہے۔

      قومی تعلیمی مشن پراجکٹ کے تحت مرکزی وزارت فروغ انسانی وسائل نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی کھرگ پور کے اشتراک کے ساتھ اس پروجیکٹ کا آغاز کیا ہے۔جس میں تاریخ سے ٹکنالوجی تک کے تمام موضوعات کی کتابوں کو اکٹھا کیا گیا ہے۔اسی طرح پہلی جماعت سے لے کر ریسرچ پروگرامس تک کے تمام موضوعات کی کتابوں کو یکجا کیا گیا ہے۔نہ صرف کتب بلکہ ان موضوعات پر آڈیو، ویڈیو پروگرامس بھی فراہم رکھے گئے ہیں۔اور سب سے بڑی سہولت یہ ہے کہ ایک نیا پیسہ خرچ کئے بغیر طلبا ان تما م کتابوں اور آڈیو ویڈیو کلپس سے گھر بیٹھے استفادہ کر سکتے ہیں۔اس لائبریری سے استفادہ میں نہ تو وقت ضائع ہوگا نہ پیسہ،بلکہ یہ تمام سمندر جیسا کتابی ذخیرہ طلبا کی بس ایک جنبش انگشت سے ان کی نظروں کے سامنے آجاے گا۔اس لائبریری میں ملک کی اہم ترین جامعات، اداروں اور سرکاری محکموں کے دارالمطالعات کے کتابی ذخیروں کو ڈیجیٹلائز کیا گیا ہے۔

      اس ذخیرہ میں ہرموضوع پر کتابیں مہیا ہیں۔ ادب سے لے کرموجودہ جدید ترین ٹکنالوجی کے موضوعات پر کتابیں فراہم ہیں۔ کمپیوٹر سائنس، لائبریری سائنس،ادب، مذہبیات،نفسیات، سماجیات،انتھرا پالوجی، معاشیات، ارضیات، پبلک ایڈمنسٹریشن، لینگویجس، انجنئینرنگ، ٹکنالوجی،ملٹری سائنس، فارن لینگویجس،میڈیکل سائینس، فارماکالوجی،میوزک،وغیرہ وغیرہ، ان میں سے کوئی بھی اپنی دلچسپی کی کوئی کتاب حاصل کر سکتا ہے، مطالعہ کر سکتا ہے،نہ صرف انگریزی میں بلکہ ملک کی کئی زبانوں میں یہ کتابیں دستیاب ہیں۔طلبا آج کل انڈرائڈ فونس کا استعمال کر رہے ہیں تو موبائیل ایپ بھی اس کے لیے خصوصی طور پر تیار کیا گیا ہے اور یہ کتابیں موبائیل ایپ کے ذریعے طلبا استعمال کر سکتے ہیں۔حکومت کا یہ منصوبہ ہے اس لائبریری کے قیام کے ذریعے کہ طلبا عالمی تبدیلیوں اور تحقیقات سے کما حقہ واقفیت رکھیں اور اس کے لئے انھیں ہر ممکنہ سہولت بہم پہنچائی جاے، اسی غرض سے اس لائبریری کا قیام عمل میں لایاگیاہے۔

      اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ان کتابوں کو کیسے حاصل کیا جائے، اسے بھی بڑا آسان کردیا گیا ہے۔ طلبایا خواہشمندوں کو چاہیے کہ وہ اپنے ای میل کے ذریعے پہلے اس کے ویب سائٹ پر اپنا رجسٹریشن کروائیں۔جس یونیورسٹی میں یہ زیرتعلیم ہیں اس کا نام اور اپنے کورس کا نام رجسٹریشن فارم میں بھرتی کرنا ہوتا ہے۔اس کے بعد ایک لنک ان کے درج رجسٹر ای میل پر روانہ کیا جاتا ہے۔اس لنک پر کلک کرنے کے ساتھ ہی لائبریری کے ساتھ ان کا رجسٹریشن مکمل ہو جائے گا۔ کورس کے کالم میں اگر کوئی طالب علم لائف لانگ لرنر کا بٹن کلک کرتا ہے تو اس سے یہ سہولت دستیاب ہو جاے گی کہ وہ جامعہ سے فراغت کے بعد بھی اس سے استفادہ جاری رکھ سکتا ہے۔ طالب علم کے علاوہ عام آدمی بھی اس لائبریری سے استفادہ کر سکتا ہے اور اپنا رجسٹریشن کرواسکتا ہے۔اپنا آئی ڈی تخلیق کر کے لائبریری میں لاگ ان کر سکتا ہے۔نہ اس لائبریری کی کتابیں، آڈیو اور ویڈیوز سن اور دیکھ سکتا ہے بلکہ اپنی پسند کی چیزیں ڈاون لوڈ بھی کر سکتا ہے۔

      دوسری طرف اس لائبریری میں اب تک رکھی گئی کتابوں کا اگر ہم جائزہ لیں تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ گذشتہ دس برسوں کے دوران جو نئے نصاب اور کتابیں منظر عام پر آئی ہیں ان کا بڑا ذخیرہ یہاں موجود ہے مگر حالیہ عرصے کی جدید ترین اشاعتیں ابھی ڈیجیٹلائزیشن کے یا تو مراحل میں ہیں یا منصوبوں میں۔ ان کی تکمیل اگر فی الفور ہوتی ہے تو یہ طلبا کے حق میں بڑ ی ہی عظیم سہولت ہوگی۔

      لائبریری میں موجود ذخیرہ۔ بہ یک نظر
      ۔ 70 سے زیادہ زبانوں میں
      ۔ 65 لاکھ سے زائد کتب موجود
      ۔ 2 لاکھ سے زائد اہم اور ممتاز مصنفین
      ۔ 1 لاکھ سے زیادہ مضامین
      ۔ ایک لاکھ ہندستانی ریسرچ اسکالرس کے تھیسس
      ۔ مسودات، اور اہم لیکچرس
      ۔ 18ہزار سے زائد ویڈیو لیکچرس
      ۔ 33 ہزار سے زائد سابقہ پرچہ سوالات
      ۔ جامعات اور اہم تعلیمی اداروں کے سابقہ پرچہ سوالات اور ان کے جوابات
      ۔ زراعت، سائنس، ٹکنالوجی کے اہم موضوعات پر ویب کورسس
      ۔ 12 ہزار سے زائد اہم تعلیمی سرویز، رپورٹس، جائزہ دستاویزات
      ۔ فنی و تکنیکی کورسس پر جائزہ رپورٹس، اور ان کے اہم عدالتی فیصلے

      اہم ترین مسابقتی امتحانات، ان کے پر چہ سوالات، ان کے جوابات، وغیرہ کی معلومات پر مبنی کتابچے بھی یہا ں دستیاب ہیں۔ طلبا کے لیے یہ ایک سب سے بڑی سہولت ہے کہ وہ گھر بیٹھے اہم ترین مواد سے استفادہ کر سکتے ہیں۔ اس طرح کی سہولتیں کئی بین الاقوامی اداروں نے بھی فراہم کر رکھی ہے۔ چند ایک خانگی اداروں نے بھی یہ سہولت آن لائن فراہم کی ہے مگران میں سے اکثر کچھ نہ کچھ ممبرشپ فیس مقرر کئے ہوئے ہیں، اس لائبریری میں یہ تمام تر سہولتیں پوری طرح مفت فراہم کی گئی ہیں جن سے طلبا کو بہتر طور پر استفادہ کرکے اپنا کیریر سنہرا کرنا چاہیے۔

      مضمون نگار : ڈاکٹر سلمان عابداسوسی ایٹ پروفیسر،اردو، کیریرگائیڈنس اکسپرٹ، حیدرآباد
      First published: