عالمی وبا کورونا وائرس (Covid-19) کے طویل دور اور معاشی سرگرمیوں میں کمی کے باوجود حیدرآباد میں ملازمت کا بازار سست نہیں پڑا ہے۔ کئی ہندوستانی کمپنیوں کے ساتھ ملٹی نیشنل کمپنیوں کی موجودگی ملازمت کے بازار کے حق میں ثابت ہوئی ہے۔ ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق حیدرآباد نوکری تلاش کرنے والوں کے لیے سرفہرست تین شہروں میں بدستور شامل ہے۔
ملازمیتوں سے متعلق ویب سائٹ انڈیڈ انڈیا (Indeed India) کے تجزیہ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ گزشتہ دو سال سے ملازمیتوں کے بازار کو گھر سے کام، ڈیجیٹالائزیشن، آٹومیشن اور لاک ڈاؤن جیسے چیلنجوں کا سامنا رہا ہے۔ اس کے باوجود حیدرآباد، ممبئی اور بنگلورو نوکریوں کی تلاش میں سرفہرست شہر بنے ہوئے ہیں۔ یہ تو ملازمت کے حصول کی بات ہے۔ اس کے علاوہ نہ صرف ملازمت کے متلاشی افراد بلکہ ملکی و غیر ملکی کمپنیاں بھی ان تینوں شہروں میں زیادہ ہنر مندوں کی خدمات حاصل کرنے کو ترجیح دے رہی ہیں۔
ایک ریلیز میں کہا گیا ہے کہ اس فہرست کے بعد پونے اور چنئی شامل ہیں جو ہمیشہ ایسے مراکز رہے ہیں جہاں بڑے پیمانے پر بھرتیاں ہوتی ہیں اور یہاں ملک بھر سے ٹیلنٹ کو اپنی جانب راغب کیا جاتا ہے۔
جاب سائٹ نے بتایا کہ بہت سی رکاوٹوں کے باوجود ملک میں بھرتی کی سرگرمیوں میں دلچسپ اعداد و شمار دیکھنے کو ملے اور ڈیجیٹائزیشن نے ٹیک ملازمتوں کی ترقی کو آگے بڑھایا۔ حالیہ دور میں ملازمت کے بہت سے نئے کردار بھی سامنے آئے۔ درحقیقت پروفیسر، لون آفیسرز، ریکروٹمنٹ مینیجرز اور پیکجز جیسے کرداروں کی بہت زیادہ مانگ دیکھی گئی۔
انڈیڈ انڈیا کے اعداد و شمار کے مطابق پروفیسر کے کردار کے لیے جاب پوسٹنگ میں دسمبر 2020 اور دسمبر 2021 کے درمیان 2,448 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔ اس کردار کے لیے نوکری کے متلاشیوں کی اسی طرح کی دلچسپی تھی کیونکہ ’’پروفیسر‘‘ بننے کے لیے 1,576 فی صد کا اضافہ دیکھا گیا۔
فریشرز:
کمپنیوں میں فریشرز کو سلور لائننگ کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ ٹیکنالوجی تنظیموں نے فریشرز کی پوسٹنگ میں اضافہ کیا اور فریشرز کی خدمات حاصل کرنے کے بارے میں انڈیڈ انڈیا کی رپورٹ نے اشارہ کیا کہ نوکریوں کی تلاش کرنے والے فریشرز کی تعداد میں اکتوبر 2020 کے مقابلے میں اکتوبر 2021 میں سالانہ 30 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔
انڈیڈ انڈیا کے ہیڈ آف سیلز سشی کمار نے کہا کہ ابھی ہمیں انتظار کرنا پڑے گا اور یہ سمجھنے کے لیے دیکھنا پڑے گا کہ 2022 اور اس کے بعد انڈسٹری کے لیے اگلی بڑی چیز کیا ہوگی۔ لیکن ہمارے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ٹیک ملازمتوں کی مطابقت کی طرف انڈیا انکارپوریشنز کا جھکاؤ مستحکم ہے۔ ان میں سے کچھ نئے رجحانات اگلے سال یعیی 2022 میں بھی اپنی جگہ برقرار رکھیں گے۔
دیگر اعداد و شمار:
کریڈٹ مینیجر 496 فیصد
لون آفیسر 189فیصد
برانچ مینیجر 186فیصد
سینئر سافٹ ویئر انجینئر 70فیصد
سافٹ ویئر انجینئر 33فیصد
مکمل اسٹیک ڈویلپر 10فیصد
ایونٹ کوآرڈینیٹر 715فیصد
پیش کنندہ 562فیصد
ٹیکسی ڈرائیور 499فیصد
کسٹمر سروس سپروائزر 475فیصد
آرڈر پروسیسر -70فیصد
کال سینٹر کا نمائندہ -61فیصد
کلیکشن ایجنٹ -59فیصد
مشین آپریٹر -59فیصد
گراؤنڈ سٹاف -94فیصد
باغبانی مینیجر -80فیصد
پروکیورمنٹ اسسٹنٹ -75فیصد
فلور سپروائزر -71فیصد
میٹریل مینیجر -71فیصد
قومی، بین الاقوامی اور جموں وکشمیر کی تازہ ترین خبروں کےعلاوہ تعلیم و روزگار اور بزنس کی خبروں کے لیے نیوز18 اردو کو ٹویٹر اور فیس بک پر فالو کریں ۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔