پرانے شہر حیدرآباد میں کھانا پکانے کے شوق کو پیشے میں تبدیل کرکے خواتین خود مختار بن رہی ہیں۔
’لقمہ کچن‘ (َLUQMA KITCHEN) نے خواتین کو یہ سنہرا موقع فراہم کیاہے۔ یہ صفا سوسائٹی (ِSafa Society)کی ایک پہل جو کہ تلنگانہ میں خواتین کو سماجی و اقتصادی طورپر بااختیار بنانے کے لیے جدوجہد کرنے کے لئے شہرت رکھتی ہے۔
لقمہ (LUQMA) باورچی یعنی شیفز کی ایک ماہرٹیم ہے جو مزیدار پکوان پکاتی ہے۔ یہ مشہور حیدرآبادی کھانوں کو بھی بڑے ہی سلیقے سے تیار کرتے ہیں اور گریٹر حیدرآباد میں ڈور ڈیلیوری کی سہولت فراہم کرتے ہیں۔ کوئی بھی ادارے کے ویب سائٹ ، واٹس ایپ ، انسٹاگرام ، فیس بک اور فون کے ذریعے LUQMA تک پہنچ سکتا ہے۔ ڈیلیوری کے لیے کم از کم 24 یا 48 گھنٹے پہلے آرڈر کرنا لازمی ہے۔ اس وقت 15 خواتین LUQMA سے وابستہ ہیں جو ہر ایک مالک اور ہر ایک ملازم کے حساس پر کام کر رہی ہیں اور صفا سوسائٹی ہر آرڈر پر شیف کو کمیشن دے رہی ہے۔

حیرت کی بات یہ ہے کہ LUQMA کے ساتھ کام کرنے والی تمام 15 خواتین سنگل پیرنٹ ہیں جن میں بیوہ ، طلاق یافتہ ، شوہر یا سسرال والوں نے چھوڑ دیا ہے۔ حیدرآباد کے وٹے پلی علاقے سے LUQMA کچن کی مستفیدین میں سے ایک رضیہ نے بتایا کہ انھیں تین سال قبل اپنے شوہر کے انتقال کے بعد چند مہینوں تک مالی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ صفا سوسائٹی کے ٹیلرنگ سینٹر کے تحت اس پیشے میں کوئی کمائی نہیں ہوئی، اس نے اس سلسلے کو روک دیا اور کاروان کچن میں شمولیت اختیار کی جہاں میں نے پیشہ ور شیف کی تربیت حاصل کی۔
اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صفا سوسائٹی نے انہیں کھانا پکانے کی پیشہ وارانہ تربیت فراہم کی اور اب LUQMA کی انجمن کے ساتھ وہ ماہانہ یقینی طورپر آٹھ ہزار کی آمدنی حاصل کررہی ہیں۔
ایک اور باصلاحیت شیف آسیہ سلطانہ نے کہا کہ انھوں نے مشہور حیدرآبادی کھانا تیار کرنا سیکھا ، جیسے 'چکن بریانی' 'لقمہ چکن' چکن کٹلیٹس 'پورن پوری وغیرہ ۔ انھوں نے بتایا کہ لقمہ میں وہ فی الحال پانچ ہزار سے بارہ ہزار کی ماہانہ آمدنی کمارہی ہیں جو اس کچن کو ملنے والے آڈرز پرمنحصر ہے
نیوز 18 سے بات کرتے ہوئے صفا سوسائٹی کی نائب صدرفریسا خان نے کہا کہ LUQMA حیدرآباد کی سنگل پیرنٹ خواتین کو خود کفیل بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ LUQMA کچن اس وقت روزانہ 1000 آرڈر کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتاہے۔ فریسا کو یقین ہے کہ اگر LUQMA کو مزید آرڈر ملے تو سوسائٹی اس ٹیم میں شیفوں کی تعداد بڑھا دے گی۔
صفا سوسائٹی کی صدر روبینہ نفیس فاطمہ نے عزم کیاہے کہ LUQMA کچن کے ذریعے عام خواتین کو فوڈپریینر اور خود انحصار بنانا ہے۔ فریسا نے مزید کہا کہ LUQMA مریضوں کے لیے گھر کی طرز پر بنایا گیا صحت بخشش کھانا بھی فراہم کررہا ہے۔ سوسائٹی کے مطابق انہوں نے COVID-19 وبائی امراض کے دوران کورانٹائن مراکز کے لیے کھانا فراہم کیاہے۔
فریشہ نے وضاحت کی کہ لوگ حیدرآباد کے روایتی پکوان جیسے کھٹی دال ، بگارے بیگن ، دم کا قیما ، دالچا ، اچاری چکن ، تلاہوا گوشت ، قبولی ، دستی روٹی ، مرچی کا سالان ، شامی کباب ، چکن کٹلیٹس، قوبانی کا مٹھا ، ڈبل کا مٹھا اور دیگر اقسام کی غذا کے بھی آڈر دے سکتے ہیں۔
صفا سوسائٹی کے سوشل انٹرپرائزز منیجر سید یونس نے نیوز 18 کو بتایا کہ LUQMA کو پرانے شہر کے مقابلے میں حیدرآباد کے نئے شہر سے زیادہ آرڈر مل رہے ہیں۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کھانے کی ترسیل کے لیے LUQMA باورچی خانے نے Mowo (Moving Women) Social Initiatives Foundation کے ساتھ اشتراک کیا ہے جو خواتین ایگزیکٹوز کی ترسیل کے قابل بناتی ہے۔
سید یونس نے مزید کہا کہLUQMA فنکشن کے لیے کھانا تیار کرنے کے آرڈر بھی قبول کررہاہے کیونکہ باورچی خانہ 1000 افراد کے لئے کھانا تیارکرسکتاہے۔
LUQMA اسٹوڈیوصفا سوسائٹی نے LUQMA اسٹوڈیو بھی متعارف کرایا ہے، جو خصوصی طور پر خواتین کے زیر انتظام ہے۔ باورچی خانے سے ملحقہ اسٹوڈیو میں 25 افراد بیٹھ سکتے ہیں اور دیواروں کو مختلف تصویروں سے سجایا گیا ہے جو خواتین کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں۔ اس اسٹوڈیو میں خواتین کو انٹرپرینیورشپ کے حوالے سے گروپ ڈسکشن اور ذہن سازی کے سیشن منعقد کیے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ LUQMA اسٹوڈیو نے خواتین کو محفوظ اور گھریلو ماحول میں ایک جگہ فراہم کرنے کی پہل کی ہے۔
سوال کے جواب میں صفا سوسائٹی کی نائب صدر فریساخان نیوز 18 کو بتاتی ہیں کہ LUQMA اسٹوڈیو گروپ ڈسکشن یا میٹنگ کی خواہشمند خواتین کے لیے اہم ثابت ہوسکتا ہے۔ وہ باورچی خانے سے کھانا یا نمکین بھی منگوا سکتے ہیں۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔