سی بی ایس ای کی طرز پر MP syllabus سے بھی مغل تاریخ کو کیا جائے گا باہر

وہیں مدھیہ پردیش کی مسلم تنظیموں نے حکومت کے فیصلہ کے ہندستانی آئین کی خلاف ورزی سے تعبیر کرتے ہوئے ملک کی سیکولر جمہوری روایت کے خلاف بھی تعبیر کیا ہے ۔

وہیں مدھیہ پردیش کی مسلم تنظیموں نے حکومت کے فیصلہ کے ہندستانی آئین کی خلاف ورزی سے تعبیر کرتے ہوئے ملک کی سیکولر جمہوری روایت کے خلاف بھی تعبیر کیا ہے ۔

وہیں مدھیہ پردیش کی مسلم تنظیموں نے حکومت کے فیصلہ کے ہندستانی آئین کی خلاف ورزی سے تعبیر کرتے ہوئے ملک کی سیکولر جمہوری روایت کے خلاف بھی تعبیر کیا ہے ۔

  • Share this:
سی بی ایس ای کے نصاب سے سینٹرل اسلامک لینڈ اور مغل تاریخ کو ہٹانے کے فیصلہ کے بعد مدھیہ پردیش کے اسکولوں و کالجوں کے نصاب سے مغل تاریخ کو ہٹانے کے حکومت کے موقف پر مدھیہ پردیش میں سیاسی گھمسان چھڑ گیا ہے۔مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا نے سینٹرل اسلامک لینڈ اور مغل تاریخ کو سی بی ایس ای کے نصاب سے ہٹانے کے فیصلہ کا جہاں خیر مقدم کیا ہے۔ وہیں انہوں نے مدھیہ پردیش کے اسکول و کالج کے نصاب سے بھی مغل تاریخ کو ہٹانے کے  حکومت کے  موقف کو مضبوطی سے پیش کیا ہے ۔ وہیں مدھیہ پردیش کی مسلم تنظیموں نے حکومت کے فیصلہ کے ہندستانی آئین کی خلاف ورزی سے تعبیر کرتے ہوئے ملک کی سیکولر جمہوری روایت کے خلاف بھی تعبیر کیا ہے ۔
مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا کہتے ہیں کہ حملہ آور کبھی  ہمارے آدرش ہو نہیں سکتے تو اس لئے اگر نصاب سے حملہ آوروں کے نام ہٹائے گئے ہیں تو یہ قابل تعریف قدم ہے ۔مدھیہ پردیش کی حکومت بھی اپنے یہاں کے نصاب کا جائزہ لے گی کہ ہمارے یہاں بھی تو کوئی حملہ آور نصاب کا حصہ تو نہیں ہے ۔
وہیں اس سلسلے میں جب مدھیہ پردیش جمعیت علما کے صدر حاجی محمد ہارون سے نیوز ایٹین اردو نے بات کی تو ایم پی جمعیت علما کے صدر حاجی محمد ہارون نے سی بی ایس ای کے ساتھ ایم پی حکومت کے موقف کی سخت مذمت کی ۔ ایم پی جمعیت علما کے صدر حاجی محمد ہارون کہتے ہیں کہ ہندستان مشترکہ تہذیب کا ملک اور یہاں پر صرف ایک مذہب کی بالا دستی کو قائم رکھنے کے لئے دوسرے مذاہب کی تاریخ کو ہٹانے اچھی بات نہیں ہے ۔اس زمانے میں جو جنگیں ہوئی ہیں وہ ہندو اور مسلم کے بیچ نہیں تھی بلکہ وہ راجاؤں اور بادشاہوں کے بیچ اقتدار کی جنگ تھی ۔ یہی وجہ ہے کہ اکبر کے ساتھ مان سنگھ دکھائی دیتے ہیں اور شیواجی کے سپہ سالارمسلمان تھے ۔ سی بی ایس ای کے ساتھ ایم پی حکومت کو بھی اپنے مچقف پر غور کرنا چاہیئے اور ایسا نصاب اسکول اور کالجوں میں پڑھایا جا نا چاہیئے جہاں سبھی طبقات کی نمائندگی ہو ۔

Droupadi Murmu دروپدی مرمو نے جیت لیا صدارتی الیکشن، یشونت سنہا نے پیش کی مبارکباد


وہیں مدھیہ پردیش علما بورڈ کے صدر قاضی سید انس علی ندوی کہتے ہیں کہ اس ملک کی آزادی میں سب سے زیادہ خون جگر جس قوم نے بہایا ہے اس کے لوگوں کی تاریخ کو مسخ کر کے ایک خاص نظریہ کی تعلیم دینا ملک کے مفاد کے خلاف ہے ۔سی بی ایس ای کو اپنے فیصلہ پر نظر ثانی کر کے سبھی کو شامل کرنا چاہیئے ۔
Published by:Sana Naeem
First published: