اپنا ضلع منتخب کریں۔

    این سی ای آر ٹی کو ڈیمڈ یونیورسٹی کا ملے درجہ، یو جی سی سے کیا گیا مطالبہ، کئی حلقوں نے کی مخالفت

    یو جی سی نے ان امتحانات کی تواریخ کا کیا اعلان۔

    یو جی سی نے ان امتحانات کی تواریخ کا کیا اعلان۔

    Deemed University: ایگزیکٹو کمیٹی میٹنگ کے لیے درج ایجنڈا میں کہا گیا ہے کہ ڈیمڈ یونیورسٹی کا درجہ دینے، این سی ای آر ٹی کو پروگرام متعارف کرانے، کورس میں تنوع، امتحانات کے انعقاد کے علاوہ گریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ اور ڈاکٹریٹ کی ڈگریاں پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Jammu | Hyderabad | Mumbai | Delhi | Lucknow
    • Share this:
      نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ (NCERT) نے یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (UGC) سے رجوع کیا ہے، جس میں ڈی نوو زمرہ کے تحت ڈیمڈ ٹو بی یونیورسٹی کا درجہ حاصل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آج این سی ای آر ٹی کی ایگزیکٹو کمیٹی (EC) میٹنگ میں اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا جانا ہے۔ اس کی صدارت مرکزی وزیر تعلیم کرتے ہیں۔

      ایگزیکٹو کمیٹی میٹنگ کے لیے درج ایجنڈا میں کہا گیا ہے کہ ڈیمڈ یونیورسٹی کا درجہ دینے، این سی ای آر ٹی کو پروگرام متعارف کرانے، کورس میں تنوع، امتحانات کے انعقاد کے علاوہ گریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ اور ڈاکٹریٹ کی ڈگریاں پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔ فی الحال این سی ای آر ٹی کے علاقائی انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن کے ذریعہ پیش کردہ گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ پروگرام مقامی یونیورسٹیوں سے منسلک ہیں جن میں یہ یونیورسٹی شامل ہیں:

      برکت اللہ یونیورسٹی، بھوپال،

      ایم ڈی ایس یونیورسٹی، اجمیر،

      یونیورسٹی آف میسورو،

      اتکل یونیورسٹی، بھونیشور

      شمال مشرقی ہل یونیورسٹی، شیلانگ

      اس تجویز کو زیادہ خود مختاری کے لیے یونیورسٹی کا درجہ دینے کی کوشش کی گئی ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مختلف اختراعی کورسز پیش کرنے کے باوجود این سی ای آر ٹی نئے پروگراموں کو متعارف کرانے کی منظوری کے لیے ان یونیورسٹیوں پر منحصر ہے۔

      تاہم اس تجویز کو این سی ای آر ٹی فیکلٹی کے کچھ ارکان کی طرف سے بھی مخالفت موصول ہو رہی ہے، جو محسوس کرتے ہیں کہ ڈیمڈ ٹو بی یونیورسٹی کا درجہ کونسل کی خود مختاری پر سمجھوتہ ہو گا۔

      این سی ای آر ٹی کی اسٹیبلشمنٹ کمیٹی کے ایک منتخب رکن اور اسسٹنٹ پروفیسر ابھے کمار نے کہا کہ جس طرح یو جی سی اعلی تعلیم کے لیے اکیڈمک اتھارٹی ہے، اسی طرح این سی ای آر ٹی اسکولی تعلیم کے لیے اکیڈمک اتھارٹی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یونیورسٹی کا درجہ اس اتھارٹی کو بری طرح ختم کر دے گا۔

      یہ بھی پڑھیں: 

      ملکہ الیزابیتھ-دوئم: جب حیدرآباد کے نظام نے ملکہ کو 300 ہیروں سے جڑا ہارپیش کیا، جانئے مکمل کہانی
      یہ بھی پڑھیں: 

      گیانواپی معاملے پر بڑا فیصلہ: ہندو فریق کی عرضی منظور، مسلم فریق کی درخواست خارج

      مزید برآں این سی ای آر ٹی کی شائع کردہ نصابی کتابیں سنٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (CBSE) اور دیگر مختلف تعلیمی بورڈز کے نصاب کے بعد اسکولوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: