گجرات میں شکشک ادھیوشن میں اساتذہ کیلئےپی ایم مودی کی ماسٹر کلاس، ماسٹر کلاس میں کیاہےخاص؟
وزیر اعظم نریندر مودی (فائل فوٹو)
وزیر اعظم نریندر مودی نے وضاحت کی کہ کس طرح نئی قومی تعلیمی پالیسی ہندوستان میں تعلیم میں انقلاب برپا کر رہی ہے۔ انہوں نے ایک ایسا معاشرہ بنانے کی بات کی جہاں تدریس ایک مطلوبہ پیشہ ہو۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو گاندھی نگر میں گفٹ سٹی کے قریب فیروز پور گاؤں کے نجانند فارم میں دو روزہ دو سالہ تعلیمی ادھیوشن کانفرنس کا افتتاح کیا۔ اکھل بھارتیہ پرتھمک شکشک سنگھ یا آل انڈیا پرائمری ٹیچرز فیڈریشن (AIPTF) کی طرف سے 29 ویں کانفرنس کا گاندھی نگر میں گجرات اسٹیٹ پرائمری ٹیچرس ایسوسی ایشن کی سولہوویں کانفرنس کے ساتھ مشترکہ طور پر انعقاد کیا گیا۔ اس تقریب کی میزبانی پہلی بار گجرات نے کی۔
پی ایم مودی نے اس بارے میں بات کی کہ کس طرح طلبہ کے تجسس اور متاثر کن بیداری نے تدریس کے روایتی ڈھانچے کو بدل دیا ہے۔ انہوں نے نصاب سے باہر (یعنی غیر نصابی سرگرمیوں کی وجہ سے) طلبہ کی نشوونما پر اساتذہ کے بے مثال خامات کے بارے میں بھی بات کی۔ وزیر اعظم نے وضاحت کی کہ کس طرح نئی قومی تعلیمی پالیسی ہندوستان میں تعلیم میں انقلاب برپا کر رہی ہے۔ انہوں نے ایک ایسا معاشرہ بنانے کی بات کی جہاں تدریس ایک مطلوبہ پیشہ ہو۔ وزیر اعظم نے خصوصی اپیل کی کہ وہ اسکولوں کی سالگرہ کو ’’لیگیسی آف ایکسیلینس‘‘ کے طور پر منائیں۔
انہوں نے اساتذہ پر بھی زور دیا کہ وہ ان دنوں بچوں کے بیہودہ طرز زندگی کی بنیادی وجہ کو حل کرنے میں مثال کے طور پر رہنمائی کریں۔ یہ کانفرنس 13 مئی کو ختم ہوگی اور اس کے بعد موراری باپو کی رام کتھا 21 مئی تک ہر صبح تک ہوگی۔
گجرات اسٹیٹ پرائمری ٹیچرس ایسوسی ایشن نے بدھ کو ایک میڈیا ریلیز میں کہا کہ کانفرنس اور رام کتھا کا انعقاد بچوں اور اساتذہ میں مذہبی جذبے کے ساتھ قوم پرستی اور اقدار کو ابھارنے کے لیے کیا گیا ہے، جس کا مقصد قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے 100 فیصد نفاذ ہے۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔