یہ خاص شکایت پریاگ راج میں احتجاج کرنے والے طلبا کے خلاف پولیس کی کارروائی سے متعلق ہے
رپورٹ کے مطابق شکایت میں لکھا گیا تھا کہ ریلوے کے داخلہ امتحان کے بارے میں طلبا کی طرف سے پرامن احتجاج کیا گیا تھا اور یوپی پولیس نے ان طلبا کے ساتھ ساتھ دیگر طلبا کے خلاف سخت اور غیر معقول قدم اٹھایا تھا۔ پولیس نے (انہیں) مارنے کے لیے مارنا، گھسیٹنا، ان کے دروازے توڑنا شروع کر دیے۔
نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن (NHRC) نے منگل کو ریلوے بھرتی بورڈ (RRB) کے امتحانات میں تبدیلیوں کے خلاف احتجاج کرنے والے طلبا کے خلاف گزشتہ ماہ کے پولیس کریک ڈاؤن کے خلاف مناسب کارروائی کا حکم دیا ہے۔ اس نے متعلقہ حکام سے کہا کہ وہ اس شکایت پر آٹھ ہفتوں کے اندر کارروائی کریں جو اس نے LawBeat کی رپورٹ درج کرائی تھی۔
یہ شکایت الہ آباد ہائی کورٹ کے وکیل گجیندر سنگھ یادو نے این ایچ آر سی میں درج کرائی تھی۔ اس نے شکایت کے ساتھ ویڈیوز اور تصاویر کمیشن کو بھیجیں۔ یہ خاص شکایت پریاگ راج میں احتجاج کرنے والے طلبا کے خلاف پولیس کی کارروائی سے متعلق ہے، حالانکہ اتر پردیش، بہار اور دیگر ریاستوں کے مختلف حصوں میں مظاہرے شروع ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق شکایت میں لکھا گیا تھا کہ ریلوے کے داخلہ امتحان کے بارے میں طلبا کی طرف سے پرامن احتجاج کیا گیا تھا اور یوپی پولیس نے ان طلبا کے ساتھ ساتھ دیگر طلبا کے خلاف سخت اور غیر معقول قدم اٹھایا تھا۔ پولیس نے (انہیں) مارنے کے لیے مارنا، گھسیٹنا، ان کے دروازے توڑنا شروع کر دیے۔
اب کمیشن نے پولس انتظامیہ کو خط بھیج کر اس معاملے میں کی گئی کارروائی کے بارے میں پوچھا ہے۔ کمیشن نے پولیس سے کہا ہے کہ وہ آٹھ ہفتوں میں کارروائی کی تفصیلات کے ساتھ اپنی رپورٹ پیش کرے۔ اس سلسلے میں کمیشن کی جانب سے شکایت کنندہ کے وکیل کو ایک خط بھی بھیجا گیا ہے۔ طلبا آر آر بی اور این ٹی پی سی کے خلاف بھرتی کے عمل میں بے قاعدگیوں اور دوسرے سی بی ٹی امتحان کے انعقاد کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ اس سے قبل یوٹیوبر اور آن لائن ٹیچر خان سر اور چھ دیگر کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کے خلاف مبینہ طور پر تشدد بھڑکانے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ اتر پردیش اور بہار میں مظاہروں نے زور پکڑا۔
پریاگ راج میں پولس انتظامیہ پر احتجاجی طلبا کے ساتھ بدتمیزی کا الزام لگایا گیا تھا۔ جس سے مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ اس سے قبل اتر پردیش کے پولیس اہلکاروں کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں انہیں ہاسٹل کے کمروں میں زبردستی گھس کر طلبہ کو بے دردی سے پیٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس معاملے میں ایک انسپکٹر، دو سب انسپکٹر اور تین کانسٹیبل سمیت چھ پولیس اہلکاروں کو بھی معطل کر دیا گیا ہے۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔