نئی دہلی: ہریانہ کے سونی پت کی رہنے والی پرتیبھا انتل کو ہر چیز کو سجانے کا شوق ہے۔ وہ برش اٹھاتی ہیں اور سادہ چیزوں میں بھی اپنی کلا سے جان ڈال دیتی ہیں۔ وہ کینوس پینٹ کرتی ہیں، فیبرک پینٹ کرتی ہے اور راک پینٹ بھی کر دیتی ہیں۔ سب سے خاص، وہ اسنیکر پینٹنگ کرتی ہیں۔ ان کے پینٹ شدہ جوتوں کے خریدار آج امریکہ، انگلینڈ سمیت 19 ممالک میں ہیں۔ ہو گئے نہ حیران، لیکن یہ سو فیصد سچ ہے۔ اپنے شوق کو صحیح پلیٹ فارم پر ظاہر کر آج پرتیبھا ماہانہ 2 لاکھ روپے بھی کما رہی ہیں۔ وہ بھی گھر بیٹھے۔ اس کے ساتھ وہ 5-6 لوگوں کو روزگار بھی فراہم کر رہی ہے۔
پرتیبھا نے ایک آن لائن پلیٹ فارم پر اپنا آن لائن اسٹور شروع کر رکھا ہے۔ وہاں وہ الگ الگ جوتوں کو مختلف طریقوں سے ڈیزائن کر ڈسپلے کرتی ہیں۔ کسٹمر ان کے کام کو دیکھ کر آن لائن ہی آرڈر کر دیتا ہے۔ یہی نہیں، پرتیبھا کسٹمر کی پسند کے مطابق جوتوں کو کسٹمائز کر دیتی ہیں۔ ان کا یہ کام اب خوب پھل پھول رہا ہے۔
کیسے کی شروعات؟بی بی سی ہندی کی ایک رپورٹ کے مطابق پرتیبھا نے اسنیکر یا جوتے پینٹ کرنے کا کام لاک ڈاؤن میں شروع کیا۔ پرتیبھا کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن نے انہیں اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے کا کافی موقع فراہم کیا۔ وہ کچھ مختلف کرنا چاہتی تھی۔ اس کی منفرد کانسیپٹ کی تلاش اس وقت ختم ہو گئی جب وہ اسنیکر پینٹ پر آکر پوری ہوئی۔ انہیں یہ کانسیپٹ خوب کام کا لگا۔
Muzaffarnagar News: مظفر نگر کے ان علاقوں میں 3 دن تک بجلی کی فراہمی رہے گی منقطع، جانیں ٹائم اور وجہحج 2023 ہوگا کیش لیس، عازمین کیلئے فاریکس کارڈ سمیت غیر ملکی زر مبادلہ کیلئے خصوصی انتظامات کرنی پڑی خوب ریسرچپرتیبھا کا کہنا ہے کہ جوتے پینٹ کرنے کا کام شروع کرنے سے پہلے انہیں کافی ریسرچ کرنی پڑی۔ انہوں نے جوتوں کے الگ الگ قسم جیسے کینوس اور چمڑے کے جوتے وغیرہ کے بارے میں جانا۔ کینوس کے جوتوں اور چمڑے کے جوتوں پر پینٹ کرنے کے لیے کون سا رنگ درکار ہوگا اور کہاں سے حاصل کرنا ہے وغیرہ وغیرہ۔ پرتیبھا کا کہنا ہے کہ جوتے پینٹ کرنے کی ان کی شروعات اچھی نہیں تھی۔ لیکن، انہوں نے ہار نہیں مانی اور اپنا کام جاری رکھا۔
پچھلے سال ٹرن اوور تھا 26 لاکھپرتیبھا کا کہنا ہے کہ اب انہیں ہمت نہ ہارنے کا نتیجہ مل رہا ہے۔ پرتیبھا نے آن لائن پلیٹ فارم اٹسی (itsy) پر اپنا اسٹور شروع کیا ہے۔ اس پلیٹ فارم پر ہاتھ سے بنی چیزیں فروخت ہوتی ہیں۔ دنیا بھر سے لوگ یہاں خریداری کرتے ہیں۔ پرتیبھا کہتی ہیں کہ پچھلے سال ان کا ٹرن اوور 26 لاکھ روپے تھا۔ اس نے اپنے حسب ضرورت جوتے 19 ممالک کے صارفین کو فروخت کیے تھے۔ ان ممالک میں امریکہ، انگلینڈ، ایسٹونیا، فرانس اور جرمنی جیسے ممالک بھی شامل ہیں۔
پرتیبھا کا کہنا ہے کہ جوتوں کے ایک جوڑے کو پینٹ کرنے میں چار سے پانچ گھنٹے لگتے ہیں۔ اگر کوئی ڈیزائن زیادہ پیچیدہ ہے، تو اسے پینٹ کرنے میں زیادہ وقت لگتا ہے۔ پرتیبھا آرڈر لینے اور ڈیزائن کا کام خود کرتی ہیں۔ پانچ چھ لوگ اس کے ساتھ پیکیجنگ اور شپنگ کے کام سے وابستہ ہیں۔ پرتیبھا کہتی ہیں کہ گاہک اس کے اٹسی (itsy) اسٹور پر آتے ہیں۔ وہاں درج مصنوعات دیکھتے ہیں۔ پسند آنے پر آرڈر کر دیتے ہیں۔
آرٹسٹ کے لیے اسٹارٹ اپ شروع کرنے کا ارادہپرتیبھا کہتی ہیں کہ وہ مقامی فنکاروں کے لیے ایک پلیٹ فارم بنانے کا ارادہ رکھتی ہیں، جہاں وہ اپنے فن کا مظاہرہ کرسکیں اور ملک بھر کے لوگ ان کی مصنوعات خرید سکیں۔ پرتیبھا کہتی ہیں کہ ہمارے یہاں بہت سے باصلاحیت فنکار ہیں، بس انہیں اپنی صلاحیتوں کو دکھانے کے لیے مناسب پلیٹ فارم نہیں مل رہا ہے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔