یو جی سی نے فنکاروں کو اعلیٰ تعلیم سے جوڑنے کے لیے طلب کی تجاویز، آپ کی بات بھی ہوسکتی ہےقبول!
رہنما خطوط میں کہا گیا ہے کہ فنکاروں اور کاریگروں کو تین زمروں میں شامل کیا جائے گا
یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے رہنما خطوط کے مسودے میں تجویز پیش کی ہے کہ اعلیٰ تعلیمی ادارے جلد ہی مقامی فنکاروں اور کاریگروں کو ملک کے مرکزی دھارے کے تعلیمی نظام سے جوڑنے کی کوشش کرے گی۔ انھیں ’’کالا گرو‘‘ (kala gurus) کے طور پر فہرست میں شامل کریں گے۔
قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے تحت اعلیٰ تعلیم اور فنون کے درمیان ایک مضبوط بانڈ بنا کر فرق کو ختم کیا جائے گا۔ کمیشن نے تجاویز کے لیے جمعہ کو جاری کردہ مسودہ قوانین میں کہا اس بات ذکر کیا ہے۔ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے رہنما خطوط کے مسودے میں تجویز پیش کی ہے کہ اعلیٰ تعلیمی ادارے جلد ہی مقامی فنکاروں اور کاریگروں کو ملک کے مرکزی دھارے کے تعلیمی نظام سے جوڑنے کی کوشش کرے گی۔ انھیں ’’کلا گرو‘‘ (kala gurus) کے طور پر فہرست میں شامل کریں گے۔
یو جی سی اعلیٰ تعلیمی اداروں میں مشق کرنے والے فنکاروں کو شامل کرنے کے لیے رہنما خطوط جاری کرے گا۔ مسودہ میں کہا گیا کہ موجودہ تعلیمی نظام کا تجزیہ ظاہر کرتا ہے کہ یہ مکینیکل طریقے سے چلایا جاتا ہے۔ ویژال اور پرفارمنگ آرٹس کے میدان میں طلبہ کو آرٹ اور دیگر فنون سے مزید صلاحیتوں کو پروان چڑھایا جائے گا۔ یہ بھی پڑھیں:
مجوزہ رہنما خطوط میں کہا گیا ہے کہ کلا گروس کو اعلیٰ تعلیم کے مرکزی دھارے سے جوڑنے کی اشد ضرورت ہے۔ اس سے نہ صرف طلبہ کو زیادہ سے زیادہ فائدہ ملے گا، بلکہ آرٹ کی شکلیں بھی نئی جہتیں حاصل کریں گی اور وہ جلد ناپید نہیں ہوں گی۔
فنکاروں کو متعلقہ تعلیمی محکموں کی طرف سے فہرست میں شامل کیا جائے گا جہاں ان کی خدمات درکار ہوں گی۔ رہنما خطوط میں کہا گیا ہے کہ کئی ادارے درخواستیں طلب کریں گے اور ایک کمیٹی تشکیل دیں گے، جس کی سربراہی ادارے کے سربراہ یا اس کے نامزد کردہ شخص کو کرے گی۔ ان گرو کی مدت کا فیصلہ ادارے کریں گے۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔