یوپی بورڈ نے وقت سے پہلے جوابی پرچوں کی جانچ کرکے بنایا ریکارڈ، جانیے کب آئے گا نتیجہ

اس سے پہلے کے امتحانات میں جانچنے کا عمل پورا کرنے کے لیے مقررہ وقت کے بعد بھی تاریخ بڑھانی پڑتی تھی، لیکن اس مرتبہ ایسا نہیں ہوا ہے۔ (علامتی تصویر)

اس سے پہلے کے امتحانات میں جانچنے کا عمل پورا کرنے کے لیے مقررہ وقت کے بعد بھی تاریخ بڑھانی پڑتی تھی، لیکن اس مرتبہ ایسا نہیں ہوا ہے۔ (علامتی تصویر)

اس سے پہلے کے امتحانات میں جانچنے کا عمل پورا کرنے کے لیے مقررہ وقت کے بعد بھی تاریخ بڑھانی پڑتی تھی، لیکن اس مرتبہ ایسا نہیں ہوا ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Allahabad, India
  • Share this:
    اتر پردیش بورڈ نے جانچ کے کام کو تیز کر تے ہوئے مقررہ مدت سے پہلے جوابی پرچے چیک کر لیے ہیں۔ اس بار ریکارڈ بناتے ہوئے جوابی پرچوں کی جانچ مقررہ تاریخ سے ایک دن پہلے مکمل کر لی گئی ہے۔ اس کے بعد بورڈ کے سکریٹری دیویا کانت شکلا نے نتائج کو لے کر تیاریاں تیز کر دی ہیں۔ اپریل کے مہینے میں کسی بھی وقت رزلٹ کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔

    یوپی بورڈ کی جوابی پرچوں کو جانچنے کا کام 18 مارچ سے شروع ہوا تھا۔ آخری ڈیڈ لائن یکم اپریل تھی، لیکن ڈپٹی پرنسپل ایگزامینرز اور ایگزامینرز کو آڈیو ویڈیو کے ذریعے ٹریننگ دے کر اور ان کا جائزہ لے کر علاقائی دفتر کے ذریعے کام کو پہلی بار تیز کیا گیا۔ خاص بات یہ ہے کہ اس کی نگرانی سی سی ٹی وی کے ذریعے کی گئی، پہلی بار تشخیصی مراکز پر اسٹیٹک مجسٹریٹ بھی لگائے گئے، جس کی وجہ سے کام زیادہ آسانی سے ہوپایا۔

    3.19 کروڑ جوابی پرچے جانچے گئے

    ہائی اسکول کی 1.86 کروڑ اور انٹرمیڈیٹ کی 1.33 کروڑ کو ملا کر مجموعی طور پر 3.19 کروڑ جوابی پرچوں کو جانچا گیا۔ اس کام کے لیے 143933 ایگزامینرز کو لگایا گیا تھا۔ اب نتائج جاری کرنے کے لیے عمل تیز کردیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:

    Bihar Board 10th Result 2023: بہار بورڈ میٹرک کا نتیجہ جاری، اس Direct Link سے کریں چیک

    یہ بھی پڑھیں:

    ان 7 شعبوں میں بنائیں اپنا کرئیر، ملے گی بہترین تنخواہ والی نوکری، جانیے کیسے

    اس سے پہلے کے امتحانات میں جانچنے کا عمل پورا کرنے کے لیے مقررہ وقت کے بعد بھی تاریخ بڑھانی پڑتی تھی، لیکن اس مرتبہ ایسا نہیں ہوا ہے۔ اس مرتبہ علاقائی دفتر کے اپر سکریٹری کی مسلسل نگرانی اور ڈسٹرکٹ اسکول انسپکٹر کے ساتھ ان کے باقاعدہ رابطے کی وجہ سے جانچ کا کام ریکارڈ رفتار سے مکمل ہوا۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: