اترپردیش: معیاری تعلیم کی فراہمی کے لئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت : ماہرین تعلیم
اترپردیش: معیاری تعلیم کی فراہمی کے لئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت : ماہرین تعلیم
Uttar Pradesh News: اگر اقلیتی طبقے کے ذمہ دار اور صاحب ثروت لوگوں نے معیار ی تعلیم کے حصول اور معاشی ترقی ، فلاح و بہبود کے راستے خود ہموار نہیں کئے تو آنے والے وقت میں مسائل مزید پیچیدہ اور حالات دشوار ترین ہوجائیں گے ۔ یہ خیالات ان ماہرین تعلیم کے ہیں جو اقلیتوں اور سماج کے دیگر پسماندہ لوگوں کو تعلیم یافتہ بنانے کے لئے ایک طویل عرصے سے جد وجہد کررہے ہیں ۔
لکھنو : اگر اقلیتی طبقے کے ذمہ دار اور صاحب ثروت لوگوں نے معیار ی تعلیم کے حصول اور معاشی ترقی ، فلاح و بہبود کے راستے خود ہموار نہیں کئے تو آنے والے وقت میں مسائل مزید پیچیدہ اور حالات دشوار ترین ہوجائیں گے ۔ یہ خیالات ان ماہرین تعلیم کے ہیں جو اقلیتوں اور سماج کے دیگر پسماندہ لوگوں کو تعلیم یافتہ بنانے کے لئے ایک طویل عرصے سے جد وجہد کررہے ہیں ۔ معروف دانشور و ماہر تعلیم پروفیسر سید وسیم اختر اور ڈاکٹر سید ندیم اختر یہ اعتراف کرتے ہیں کہ صرف حکومتوں پر جا اور بے جا تنقید کرنے اور تقریریں کرنے سے مسائل حل نہیں ہوں گے، اب اپنے مسائل حل کرنے کے لئے خصوصی پیش رفت بھی کرنی پڑے گی ۔ ساتھ ہی ان اسکیموں اور منصوبوں سے بھی فائدہ اٹھانا ہوگا جو سرکاری سطح پر پسماندہ لوگوں کی ہمہ جہت ترقی اور تعلیمی بہبود کے لئے چلائی جارہی ہیں ۔
انٹیگرل یونیورسٹی کے پروچانسلر و معروف سماجی و تعلیمی کارکن ڈاکٹر ندیم اختر کہتے ہیں کہ اقلیتی طبقے میں بڑھتی جہالت کا ایک بڑا نقصان یہ بھی ہوا ہے کہ اب انہیں ان بیشتر اسکیموں کے بارے میں معلوم بھی نہیں ہوپاتا جو سماج کے ، دبے کچلے،خط افلاس سے نیچے زندگی بسر کرنے کے لئے چلائی جارہی ہیں، لوگوں کو چاہئے کہ وہ ان اسکیموں سے بھی فیضیاب ہوں ، سرکار کا تعاون بھی کریں اور ذاتی طور پر بھی ایسی کوششیں کریں جس سے منظر نامہ بہتری کے لئے تبدیل ہو سکے ۔ واضح رہے کہ ان سبھی حالات و مسائل پر مبنی دو روزہ نیشنل کانفرنس آئندہ 29 اور 30 اپریل کو انٹیگرل یونیورسٹی میں منعقد کی جارہی ہے ۔ اتحاد برائے تعلیم و معاشی ترقی کے عنوان سے منعقد ہونے والی اس مجوزہ کانفرنس میں انٹیگرل یونیورسٹی کے چانسلر پروفیسر وسیم اختر ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ضمیر الدین شاہ، سابق چیف الیکشن کمیشن ڈاکٹر ایس وائی قریشی، سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر کے رحمان خان، ڈاکٹر پی ای انعام دار، پروفیسر امیتابھ کُنڈو، ڈاکٹر سید ظفر محمود، ڈاکٹر سید ندیم اختر ، معروف صحافی شاہد صدیقی اور مولانا خالد رشید فرنگی محلی سمیت دنیائے علم و ادب کی پچاس سے زیادہ ممتازشخصیات کی شرکت متوقع ہے ۔
اہم اور قابل ذکر بات یہ ہے کہ بتاریخ 29 اپریل بروز سنیچر کو سہ پہر 3 بجے سے انٹیگرل یونیورسٹی میں شروع ہونے والی اس اہم کانفرنس میں پسماندہ لوگوں کو معیاری تعلیم کیسے فراہم کی جائے، تعلیمی اداروں کے معیار و وقار کو کیسے بلند کیا جائے، جدید وسائل اور تکنیک کا استعمال بہتر تعلیم کے لئے کس طرح اور کس سطح پر کیا جائے، پڑھے لکھے نوجوانوں کو روزگار کیسے فراہم کیا جائے، مدارس و مکاتب کو جدید تقاضوں اور معیاری ٹکنالوجی سے ہم آہنگ کرنے کے لئے کیا تدبیریں کی جائیں، جیسے نکات پر خصوصی غور و فکر کے بعد ایک لائحہ عمل تیار کیا جائے گا ۔
واضح رہے کہ الائنس فار ایکانامک انڈ ایجوکیشنل ڈولپمنٹ آف دی انڈر پریولیجڈ اور انٹیگرل یونیورسٹی کے باہمی اشتراک سے منعقد ہونے والی اس اہم کانفرنس کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں ۔ اتحاد برائے تعلیم و معاشی ترقی کے بانیوں میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق وائس چانسلر،نجیب جنگ،سابق الیکشن کمیشن ایس وائی قریشی،سابق ڈپٹی اسپیکر کے رحمان خاں،سلیم شیروانی اور شاہد صدیقی کے نام شامل ہیں ۔ انٹیگرل یونیورسٹی کے پروچانسلر ڈاکٹر سید ندیم اختر کی جانب سے اس ضمن میں ضروری ہدایات جاری کردی گئی ہیں ۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔