اپنا ضلع منتخب کریں۔

    Mammikka: یومیہ اجرت والا مزدور اب فوٹوگرافر کی بدولت بناماڈل، ماڈلنگ جاری رکھنےکاکیاعزم

    یہ فوٹوگرافر شیئریک وائلیل تھے جنہوں نے اس یومیہ اجرت والے کارکن میں ماڈلنگ کی صلاحیتوں کو دیکھا۔ اس سے قبل انہوں نے اپنے سوشل میڈیا پیج پر ممیکا کی ایک تصویر پوسٹ کی تھی جو اداکار ونائکن سے ظاہری مشابہت کی بنا پر وائرل ہوئی تھی۔

    یہ فوٹوگرافر شیئریک وائلیل تھے جنہوں نے اس یومیہ اجرت والے کارکن میں ماڈلنگ کی صلاحیتوں کو دیکھا۔ اس سے قبل انہوں نے اپنے سوشل میڈیا پیج پر ممیکا کی ایک تصویر پوسٹ کی تھی جو اداکار ونائکن سے ظاہری مشابہت کی بنا پر وائرل ہوئی تھی۔

    یہ فوٹوگرافر شیئریک وائلیل تھے جنہوں نے اس یومیہ اجرت والے کارکن میں ماڈلنگ کی صلاحیتوں کو دیکھا۔ اس سے قبل انہوں نے اپنے سوشل میڈیا پیج پر ممیکا کی ایک تصویر پوسٹ کی تھی جو اداکار ونائکن سے ظاہری مشابہت کی بنا پر وائرل ہوئی تھی۔

    • Share this:
      کیرالہ کے علاقے کوزی کوڈ (Kozhikode) کا ایک 60 سالہ شخص جو اپنی دھندلی لنگی اور قمیض میں اپنے علاقے میں زیادہ مانوس ہے، اپنے سپر گلیم میک اوور سے (super glam makeover) سوشل میڈیا پر دھوم مچا رہا ہے۔ یہ یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ایک مزدور ہے۔ جس کی شناخت ممیکا (Mammikka) کے نام سے ہوئی ہے، اس نے حال ہی میں ایک مقامی فرم کا سوٹ پہنا اور آئی پیڈ کے ساتھ پوز دینے کا پروموشنل فوٹو شوٹ کیا۔

      یہ فوٹوگرافر شیئریک وائلیل تھے جنہوں نے اس یومیہ اجرت والے کارکن میں ماڈلنگ کی صلاحیتوں کو دیکھا۔ اس سے قبل انہوں نے اپنے سوشل میڈیا پیج پر ممیکا کی ایک تصویر پوسٹ کی تھی جو اداکار ونائکن سے ظاہری مشابہت کی بنا پر وائرل ہوئی تھی۔

      بعد میں جب یہ اسائنمنٹ سامنے آیا، تو ممیکا کا یہ ویڈیو سوشل میڈیا میں گردش کرنے گا۔ اس کے بعد سے صارفین نے کئی طرح کا رد عمل ظاہر کیا ہے۔ ان کا میک اپ آرٹسٹ مجناس (Majnas) نے کیا تھا۔ عاشق فواد (Aashiq Fuad) اور شبیب وائلل (Shabeeb Vayalil) میک اپ اسسٹنٹ تھے۔

      ممیکا کا اب ایک انسٹاگرام پیج ہے جہاں ان کی باقاعدہ کپڑوں کے ساتھ ساتھ میک اوور کی تصاویر بھی شیئر کی گئی ہیں۔ اب وہ کوزی کوڈ میں اپنے آبائی وطن وینککڑ، کوڈی والی میں ایک ہیرو ہے۔ ممیکا اس کامیابی سے خوش ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اگر انہیں باقاعدہ ملازمت کے ساتھ پیشکشیں بھی آئیں تو وہ ماڈلنگ جاری رکھیں گے۔



      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: