دو سال بعد جیل سے باہر نکلے اعجاز خان، فیملی سے مل کر جذباتی ہوئے اداکار، سامنے آیا ویڈیو

دو سال بعد جیل سے باہر نکلے اعجاز خان، فیملی سے مل کر جذباتی ہوئے اداکار، سامنے آیا ویڈیو

دو سال بعد جیل سے باہر نکلے اعجاز خان، فیملی سے مل کر جذباتی ہوئے اداکار، سامنے آیا ویڈیو

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اعجاز خان آرتھر روڈ جیل سے باہر آنے کے بعد اہلیہ اور بیٹے سمیت پورے خاندان سے مل رہے ہیں۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Mumbai, India
  • Share this:
    اداکارہ اور ریالٹی شو بگ باس کے سابق کھلاڑی اعجاز خان جمعہ کی شام کو آرتھر روڈ جیل سے باہر آگئے ہیں۔ انہیں سپریم کورٹ نے ضمانت دے دی ہے۔ اعجاز خان کے جیل سے باہر آنے کے بعد ان کے افراد خاندان میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ 19 مئی کو اعجاز خان کا خاندان آرتھر روڈ جیل کے باہر ان کا استقبال کرنے کے لیے پہنچا تھا۔ اس کا ایک ویڈیو بھی سامنے آیا ہے۔

    افراد خاندان سے مل کر جذباتی ہوئے اعجاز خان

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اعجاز خان آرتھر روڈ جیل سے باہر آنے کے بعد اہلیہ اور بیٹے سمیت پورے خاندان سے مل رہے ہیں۔ اعجاز خان کو لمبے بالوں اور بڑی داڑھی میں دیکھا جا سکتا ہے۔ وہ سیاہ پٹھانی سوٹ پہنے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ اعجاز خان 2 سال بعد اہل خانہ سے مل کر جذباتی دکھائی دئیے۔



     




    View this post on Instagram





     

    A post shared by F I L M Y G Y A N (@filmygyan)





    یہ بھی پڑھیں:

    کانز فلم فیسٹیول 2023:سارہ علی خان نے بیرون ملک میں کی ہندوستانی سینما کی تعریف، کہا-’ہندوستانی ہونے پر ہے فخر‘

    اس سے پہلے اعجاز خان کو ضمانت ملنے کی خبر پر ان کی اہلیہ نے اپنی خوشی ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ، ’یہ ہمارے لیے خوشی کا لمحہ ہے، ہم انہیں گھر پر اپنے ساتھ دیکھنے کا انتظار نہیں کرسکتے۔ ہم نے ان سالوں میں انہیں بہت یاد کیا ہے۔‘

    یہ بھی پڑھیں:

    ’ٹائیگر3‘ کے سیٹ پر زخمی ہوئے سلمان خان، فوٹو شیئر کرکے لکھا-’ٹائیگر زخمی ہے‘

    کیا ہے پورا معاملہ؟

    نارکوٹکس کنٹرول بیورو نے اعجاز خان کو سال 2021 میں منشیات کے معاملے میں ممبئی ایئرپورٹ پر حراست میں لیا تھا۔ این سی بی نے انہیں مارچ 2021 میں الپرازولم نامی دوا کی 31 گولیوں کے ساتھ گرفتار کیا تھا، جس کا کل وزن 4.5 گرام تھا۔ اس کے بعد اعجاز خان کو ممبئی کی آرتھر روڈ جیل بھیج دیا گیا۔ تب سے اعجاز خان کے اہل خانہ ان کی رہائی کے لیے مقدمہ لڑ رہے تھے۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: