اپنا ضلع منتخب کریں۔

    ہندو مذہب اپنائیں گے فلم ساز علی اکبر، جنرل بپن راوت کی توہین سے دکھی ہوکر لیا یہ فیصلہ

    Ali Akbar to become Hindu: ۔ کئی لوگوں نے مبینہ طور پر جنرل راوت کی موت سے متعلق پوسٹوں پر 'اسمائلی ایموٹی کان' کا استعمال کیا تھا۔ بدھ کو تمل ناڈو کے کنور ضلع میں ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں فوجی افسر سمیت 13 افراد ہلاک ہو گئے۔

    Ali Akbar to become Hindu: ۔ کئی لوگوں نے مبینہ طور پر جنرل راوت کی موت سے متعلق پوسٹوں پر 'اسمائلی ایموٹی کان' کا استعمال کیا تھا۔ بدھ کو تمل ناڈو کے کنور ضلع میں ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں فوجی افسر سمیت 13 افراد ہلاک ہو گئے۔

    Ali Akbar to become Hindu: ۔ کئی لوگوں نے مبینہ طور پر جنرل راوت کی موت سے متعلق پوسٹوں پر 'اسمائلی ایموٹی کان' کا استعمال کیا تھا۔ بدھ کو تمل ناڈو کے کنور ضلع میں ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں فوجی افسر سمیت 13 افراد ہلاک ہو گئے۔

    • Share this:
      کوچی۔ فلم ساز علی اکبر (Ali Akbar) نے اپنی اہلیہ کے ساتھ مل کر ہندو مذہب اختیار کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ جنرل بپن راوت  (General Bipin Rawat) کی موت کی توہین کرنے والوں کی وجہ سے اسلام (Islam)  چھوڑ رہے ہیں۔ کئی لوگوں نے مبینہ طور پر جنرل راوت کی موت سے متعلق پوسٹوں پر 'اسمائلی ایموٹی کان' کا استعمال کیا تھا۔ بدھ کو تمل ناڈو کے کنور ضلع میں ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں فوجی افسر سمیت 13 افراد ہلاک ہو گئے۔
      میڈیا رپورٹس کے مطابق اکبر کا کہنا ہے کہ اسلام کے سینئر رہنما نے بھی بہادر فوجی افسر کی توہین کرنے والے ایسے 'ملک دشمنوں' کی مخالفت نہیں کی ان کا کہنا تھا کہ وہ اسے قبول نہیں کر سکتے۔ علی  اکبر کا کہنا ہے کہ ان کا مذہب پر سے اعتماد ختم ہو گیا ہے۔ اس حوالے سے انہوں نے بدھ کو فیس بک پر ایک ویڈیو بھی شیئر کیا تھا۔
      فلم ساز نے کہا تھا، 'آج میں وہ  جنم سے ملے پہناوے کو اتار  پھینک رہا ہوں جو مجھے پیدائش سے ملا تھا۔ آج سے میں مسلمان نہیں ہوں، میں ہندوستانی ہوں۔ میرا یہ جواب ان لوگوں کے لیے ہے جنہوں نے ہندوستان کے خلاف 'اسمائلی ایموٹی کان' پوسٹ کیے ہیں۔ بہت سے مسلم یوزرس نے ان کی پوسٹ کی مخالفت کی اور انہیں گالی گلوچ بھی دیں۔ وہیں کئی یوزرس ان کی حمایت میں  بھی سامنے آئے۔ حالانکہ کچھ وقتعرصے بعد یہ پوسٹ فیس بک سے غائب ہو گئی تھی۔

      ایک اور پوسٹ میں اکبر نے لکھا، 'ملک کو ان لوگوں کی پہچان کرنی چاہئے اور سزا دینی چاہیے جو سی ڈی ایس کی موت پر ہنس رہے ہیں۔' ٹائمز آف انڈیا سے بات چیت میں اکبر نے کہا کہ سوشل میڈیا پر بہت سی ملک مخالف سرگرمیاں ہو رہی ہیں اور بپن راوت کی موت پر ہنس رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، "جو لوگ مسکراتے ہوئے جذباتی تبصرے کر رہے ہیں اور راوت کی موت کی خبر کا جشن منا رہے ہیں، ان میں سے زیادہ تر مسلمان ہیں۔"
      انہوں نے مزید کہا، 'اس نے ایسا اس لیے کیا کیونکہ راوت نے پاکستان اور کشمیر میں دہشت گردوں کے خلاف کئی کارروائیاں کی تھیں۔  ان پوسٹس کو دیکھنے کے باوجود جن میں بہادر فوجی افسر اور ملک کی توہین  کی گئی، اس پر  کسی بھی بڑے مسلم رہنما نے کوئی ردعمل نہیں دیا۔ میں ایسے مذہب کا حصہ نہیں بن سکتا۔
      قومی، بین الاقوامی اور جموں وکشمیر کی تازہ ترین خبروں کےعلاوہ تعلیم و روزگار اور بزنس کی خبروں کے لیے نیوز18 اردو کو ٹویٹر اور فیس بک پر فالو کریں ۔
      Published by:Sana Naeem
      First published: