عرفان خان کو یاد کر کے اہلیہ ستاپا پھر ہوئیں جذباتی، بتایا۔ 'بیوہ ہونے کا درد'
بالی ووڈ اداکار عرفان خان کو انتقال ہوئے 5 مہینے سے زیادہ کا وقت گزر چکا ہے، لیکن دن جیسے جیسے گزر رہے ہیں، ویسے ویسے ان کی اہلیہ ستاپا سکدر کے لئے دن اکیلے گزارنا مشکل ہو رہا ہے۔ ستاپا کئی بار عرفان کو یاد کر جذباتی ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کئی جذباتی پوسٹ کئے جس نے ہر کسی کی آنکھوں کو نم کر دیا۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Oct 09, 2020 09:28 AM IST

عرفان خان کو یاد کر کے اہلیہ ستاپا پھر ہوئیں جذباتی، بتایا۔ 'بیوہ کا درد'
ممبئی۔ بالی ووڈ اداکار عرفان خان (Irrfan Khan) کو انتقال ہوئے 5 مہینے سے زیادہ کا وقت گزر چکا ہے، لیکن دن جیسے جیسے گزر رہے ہیں، ویسے ویسے ان کی اہلیہ ستاپا سکدر (Sutapa Sikdar) کے لئے دن اکیلے گزارنا مشکل ہو رہا ہے۔ ستاپا کئی بار عرفان کو یاد کر جذباتی ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کئی جذباتی پوسٹ کئے جس نے ہر کسی کی آنکھوں کو نم کر دیا۔ حال ہی میں انہوں نے عرفان کی لال گلاب سے سجی قبر کا فوٹو شئیر کرتے ہوئے نہ صرف انہیں یاد کر جذباتی ہوئیں بلکہ ایک بیوہ کے درد کو بیان کر بتایا کہ بیوہ ہو کر اکیلے زندگی گزارنا کتنا مشکل ہوتا ہے۔
ستاپا سکدر نے عرفان خان کو یاد کرتے ہوئے انسٹاگرام پر بیحد جذباتی پوسٹ شئیر کی ہے۔ انہوں نے نوبل انعام یافتہ مصنف لوئس گلکس کی ایک شاعری شئیر کی ہے جس میں ایک بیوہ کے درد اور اس کے دل کی حالت کا ذکر کیا گیا ہے۔
میں آپ کو کچھ بتاوں گی: ہر روز
لوگ مر رہے ہیں اور یہ صرف شروعات ہے
نئے یتیم، وہ ہاتھ جوڑ کر بیٹھے ہوئے ہیں
اس نئی زندگی کے بارے میں فیصلہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں
پھر وہ قبرستان میں ہوتے ہیں ان میں سے کچھ پہلی بار
وہ رونے سے ڈرتے ہیں، کبھی رونے کا نہیں
کوئی انہیں سہارا دے کر یہ بتاتا ہے کہ آگے کیا کرنا ہے
جس کا مطلب ہو سکتا ہے کچھ لفظ کہنا
پھر کھلی قبر میں مٹی پھینکنا
اور اس کے بعد، سبھی گھر واپس چلے جاتے ہیں
جو اچانک تعزیت کے لئے آنے والوں سے بھرا ہوتا ہے
بیوہ صوفے پر بیٹھتی ہے، لوگ لائن میں لگے ہیں
کبھی اس کا ہاتھ تھامتے ہیں، کبھی گلے لگاتے ہیں
وہ ہر ایک سے کہنے کے لئے کچھ کھوجتی ہے
ان کا شکریہ ادا کرتی ہے، ان کے آنے کے لئے شکریہ ادا کرتی ہے
اس کے دل میں کچھ ہے، وہ چاہتی ہے کہ وہ چلے جائیں
وہ قبرستان میں واپس آنا چاہتی ہے
واپس اس کی بیماری والے کمرے میں، اسپتال میں
وہ جانتی ہے یہ ممکن نہیں ہے
لیکن یہ اس کی واحد امید ہے، پیچھے جانے کی خواہش ہے
اور بس تھوڑا سا نہیں، نہ شادی تک بلکہ پہلے کس تک