ممبئی: کنگنا رانوت (Kangana Ranaut) اور مہاراشٹر حکومت (Maharashtra Government) کے درمیان کشیدگی کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ بی ایم سی کے ذریعہ کی گئی کارروائی کے بعد سے کنگنا رانوت کافی ناراض ہیں اور سوشل میڈیا (Social Media) پر مسلسل اپنی ناراضگی ظاہر کر رہی ہیں۔ حال ہی میں کنگنا رانوت نے کانگریس صدر سونیا گاندھی پر سخت حملہ کیا۔ ساتھ ہی بالا صاحب ٹھاکرے کا ایک پرانا ویڈیو شیئر (Kangana Ranaut shares Bala Saheb video) کرکے بتایا کہ وہ ان کے فیورٹ آئیکن تھے۔
کنگنا رانوت نے حال ہی میں ٹوئٹ کرکےکانگریس صدر سونیا گاندھی سے سوال کئے ہیں۔ شیو سینا کے ساتھ ہوئے تنازعہ پر کنگنا رانوت نے سونیا گاندھی کی خاموشی پر سوال کھڑا کرتے ہوئے کہا- ’ سونیا گاندھی جی، ایک خاتون ہونے کے ناطے کیا جس طرح آپ کی مہارشٹر حکومت نے میرے ساتھ جو برتاو کیا، اس سے آپ کو دکھ نہیں ہوا۔ کیا آپ ڈاکٹر امبیڈکر کے ذریعہ دیئے گئے آئین کے اصولوں کو بنائے رکھنے کے لئے اپنی حکومت سے گزارش نیہں کرسکتیں۔
کنگنا رانوت نے بالا صاحب کا ایک ویڈیو ٹوئٹ کرکے لکھا ہے، ’گریٹ بالا صاحب ٹھاکرے، میرے فیورٹ آئیکن میں سے ایک تھے، ان کا سب سے بڑا خوف تھا کہ شیو سینا کسی دن اتحاد کرلے گی اور کانگریس بن جائے گی۔ میں جاننا چاہتی ہوں کہ اپنی پارٹی کی یہ حالت دیکھ کر ان کو آج کیا محسوس ہو رہا ہوگا؟ یہ ویڈیو تب بھی خوب وائرل ہوا تھا، جب مہاراشٹر میں بی جے پی کا ساتھ چھوڑ کر شیو سینا نے کانگریس اور این سی پی کے ساتھ مل کر حکومت بنائی۔
کنگنا رانوت کی ماں نے بھی بی ایم سی کی کارروائی اور ممبئی میں سیاسی پارٹیوں کے رویے پر ناراضگی ظاہر کی تھی۔ کنگنا رانوت نے بامبے ہائی کورٹ میں بی ایم سی کے خلاف عرضی دی تھی، جس پر جمعرات کو سماعت ملتوی کردی گئی تھی۔ بی ایم سی کی کارروائی کے بعد کنگنا رانوت اپنے دفتر کا جائزہ لینے کے لئے جمعرات کو پہنچی جہاں ان کے چہرے پر مایوسی دیکھی گئی۔ اس کے بعد کنگنا رانوت نے ٹوئٹ کیا تھا کہ ان کے پاس دفتر رینوویٹ کروانے کے لئے پیسے نہیں ہیں اور وہ ٹوٹے پھوٹے آفس سے ہی کام کریں گی۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔