اروشی روتیلا نے ایرانی خواتین کا کیا سپورٹ، غصے میں کٹوائے بال اور بولیں۔ اب ایک نیا جوش نظر آئے گا
اروشی نے ایران میں مہسا امینی کے قتل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اپنے بال کٹوالئے۔ اروشی روتیلا نے خود اپنے انسٹاگرام پر اپنی کچھ تصاویر شیئر کرکے مداحوں کو اس بارے میں بتایا ہے۔
اروشی نے ایران میں مہسا امینی کے قتل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اپنے بال کٹوالئے۔ اروشی روتیلا نے خود اپنے انسٹاگرام پر اپنی کچھ تصاویر شیئر کرکے مداحوں کو اس بارے میں بتایا ہے۔
اتراکھنڈ: بالی ووڈ اداکارہ اروشی روتیلا بھی ایران میں جاری حجاب مخالف تحریک میں شامل ہوگئیں۔ اروشی نے ایران میں مہسا امینی کے قتل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اپنے بال کٹوالئے۔ اروشی روتیلا نے خود اپنے انسٹاگرام پر اپنی کچھ تصاویر شیئر کرکے مداحوں کو اس بارے میں بتایا ہے۔ منظر عام پر آنے والی تصویر میں اداکارہ کو نیلے رنگ کے سوٹ میں زمین پر بیٹھے دیکھا جا سکتا ہے۔ اسی دوران ان کے سامنے زمین پر بیٹھا ایک شخص اپنے بال کاٹتا ہوا نظر آتا ہے۔ اروشی کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ ایران میں حجاب مخالف تحریک سوشل میڈیا کے ذریعے پوری دنیا میں پھیل چکی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ خواتین اس تحریک کی قیادت کر رہی ہیں، جس میں دنیا بھر سے بڑی شخصیات شامل ہو کر ان کی حمایت کر رہی ہیں۔ اب اروشی روتیلا بھی اس تحریک میں شامل ہو گئی ہیں۔
اروشی روتیلا نے احتجاجاً کٹوائے اپنے بال اروشی روتیلا نے اپنے انسٹاگرام پر اپنی دو تصاویر شیئر کیں اور بتایا کہ میں ایرانی خواتین اور ان لڑکیوں کی حمایت میں اپنے بال کٹوا رہی ہوں۔ اروشی نے اپنی پوسٹ میں لکھا، 'بال کٹوا دئے.. میں ایرانی خواتین اور لڑکیوں کی حمایت میں اپنے بال کٹوا رہی ہوں جن کی ایرانی مورل پولیس کے ذریعے گرفتاری کے بعد مہسا امینی کی موت پر کئے جارہے احتجاج میں قتل کر دیا گیا ۔ اس کے ساتھ ساتھ اتراکھنڈ کی 19 سالہ لڑکی انکیتا بھنڈاری کے لیے.. خواتین کا احترام کرو، یہ خواتین کی تحریک کا عالمی علامت ہے۔
Published by:Sana Naeem
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔