فسادات پر Dilip Kumar کے ردعمل کا ویڈیو وائرل۔ کہا تھا’یہ تباہی کی نشانیاں ہیں‘
مرحوم دلیپ کمار کا فسادات پر دیا گیا برسوں پرانا ویڈیو اس لئے ہورہا ہے وائرل۔
دلیپ کمار کہتے ہیں، ’کیا ہم اس ہندوستان کو آنے والی نسلوں کے لیے ایسا آثار قدیمہ بنائیں گے۔ ہم اپنے بچوں کو وراثت میں کیا دیں گے؟ یہ سوچنا چاہیے۔ آپ اور ہمیں سوچنا چاہیے۔ ہم چاہتے ہیں ان کو ایک اچھا مستقبل دے کر جائیں ،اس دور میں۔
Dilip Kumar: ماضی میں راجستھان، مدھیہ پردیش اور جھارکھنڈ سمیت ملک کے کئی مقامات پر فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات ہوئے۔ حالیہ واقعہ ملک کی راجدھانی دہلی میں پیش آیا، جہاں جہانگیر پوری میں ہنومان جینتی پر نکالے گئے جلوس کے دوران دو برادریاں آمنے سامنے آگئیں اور شدید تشدد ہوا۔ اس کشیدہ ماحول کے درمیان اب لیجنڈ اداکار دلیپ کمار کا ایک ویڈیو کلپ وائرل ہو رہا ہے جسے کافی پسند کیا جا رہا ہے۔
ویڈیو کئی سال پرانا ہے۔ ویڈیو میں دلیپ کمار یہ کہتے ہوئے نظر آ رہے ہیں، ’خدا کہتا ہے کہ اگر آپ میرے بنائے ہوئے انسان سے اچھی بات بھی کریں تو میں آپ کا مقروض رہوں گا، یہ کون سا، کہاں کا مذہب ہوا کہ ہم بولے کی لگاو آگ اور چھیڑو اس طرحکے افسانے اور کہاںیاں اور جمع کرو لوگوں کو۔۔۔ غداری نہیں کہہ سکتے، ہم تو کہتے ہیں کہ یہ انسانیت کو بربریت اور درندگی میں بدلنے کی کوششیں ہیں، یہ ہمارے مستقبل کے لئے ہماری آنے والے دور کے لئے ایک تباہ کن نشانیاں ہیں۔‘
دلیپ کمار آگے مزید کہتے ہیں کہ ’یہ ملک، ہماری ثقافت اور ہماری تقدیر اور ہمارے مستقبل کے لیے تباہی کی نشانیاں ہیں۔ اور یہ جو لوگ ہیں وہ اس تباہی کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔ تاریخ میں، آپ نے دیکھا ہی ہوگا۔ ان کو تباہ کرنے کے لیے باہر سے کوئی طاقت نہیں تھی، چاہے یونان، مصر، چین میں ہو۔
دلیپ کمار کہتے ہیں، ’کیا ہم اس ہندوستان کو آنے والی نسلوں کے لیے ایسا آثار قدیمہ بنائیں گے۔ ہم اپنے بچوں کو وراثت میں کیا دیں گے؟ یہ سوچنا چاہیے۔ آپ اور ہمیں سوچنا چاہیے۔ ہم چاہتے ہیں ان کو ایک اچھا مستقبل دے کر جائیں ،اس دور میں۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔