شاہ رخ کے فون کال پر کانگریس نے آسام کے وزیر اعلیٰ پر کی تنقید، کہا ’وہ لوگ جو سنگھی بن گئے...‘
ریاستی حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ ایسا کوئی ناخوشگوار واقعہ دوبارہ نہ ہو۔
اس واقعے کے بارے میں پوچھے جانے پر سرما نے ہفتے کے روز کہا کہ شاہ رخ خان کون ہے؟ ہمیں کیوں پرواہ کرنی چاہیے؟ ہمارے پاس پہلے ہی بہت سے شاہ رخ خان ہیں؟ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے ’پٹھان‘ کے نام سے کسی فلم کے بارے میں نہیں سنا ہے۔
کانگریس نے اتوار کے روز آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما کو اس وقت سخت تنقید کا نشانہ بنایا جب انہوں نے بالی ووڈ اداکار شاہ رخ خان کو یقین دلایا کہ ان کی حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ فلم ’پٹھان‘ کی نمائش کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔ کانگریس کے میڈیا اور پبلسٹی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیرا نے کہا کہ حکومت بنانے کے لیے سنگھی بننے والوں کو راج دھرم پر حکومت چلانے کے لیے کانگریسی بننا پڑتا ہے، جو کہ حکمرانوں کے فرض کے لیے سنسکرت کی اصطلاح ہے۔
کھیرا نے ہندی میں ایک ٹویٹ میں کہا کہ جو لوگ حکومت بنانے کے لیے سنگھی بن گئے انہیں بھی راج دھرم پر حکومت چلانے کے لیے کانگریسی بننا پڑتا ہے۔ ان کا یہ ٹویٹ گوہاٹی میں انتہائی دائیں بازو کے گروپ کے رضاکاروں کے ذریعہ فلم پٹھان (Pathaan) کے پوسٹروں کی توڑ پھوڑ پر آسام کے وزیر اعلیٰ کے تبصرے کے پس منظر میں آیا ہے۔ بجرنگ دل کے کئی ارکان نے مبینہ طور پر جمعہ کو نارنگی علاقے میں ایک سنیما ہال میں گھس کر املاک کی توڑ پھوڑ کی اور پٹھان کے پوسٹروں کو جلا دیا۔ یہ بھی پڑھیں:
تاہم انہوں نے اس بات کو یقینی بنایا کہ اگر امن و امان کی خلاف ورزی کا کوئی واقعہ رپورٹ ہوا تو وہ کارروائی کریں گے۔
اس واقعے کے بارے میں پوچھے جانے پر سرما نے ہفتے کے روز کہا کہ شاہ رخ خان کون ہے؟ ہمیں کیوں پرواہ کرنی چاہیے؟ ہمارے پاس پہلے ہی بہت سے شاہ رخ خان ہیں؟ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے ’پٹھان‘ کے نام سے کسی فلم کے بارے میں نہیں سنا ہے اور نہ ہی میرے پاس اس کے لیے کوئی وقت ہے۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔