دیپکا کی فلم، "چھپاک" کی ریلیز روکنے کا مطالبہ، کورٹ پہنچی لکشمی اگروال کی وکیل
جواہرلال نہرو یونیورسٹی (JNU) کے احتجاج میں شامل ہونے کے بعد، دیپکا پاڈوکون (Deepika Padukone)اوران کی فلم ’چھپاک‘ (Chhapaak) تنازعات کی زد میں آگئی ہیں۔ ادھر’چھپاک‘ کے حوالے سے ایک نیا تنازعہ سامنے آیا ہے۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Jan 09, 2020 11:42 AM IST
جواہرلال نہرو یونیورسٹی (JNU) کے احتجاج میں شامل ہونے کے بعد، دیپکا پاڈوکون (Deepika Padukone)اوران کی فلم ’چھپاک‘ (Chhapaak) تنازعات کی زد میں آگئی ہیں۔ ادھر’چھپاک‘ کے حوالے سے ایک نیا تنازعہ سامنے آیا ہےدیپکا پاڈوکون کی فلم چھپاک (Chhapaak) ریلیز سے پہلے ہی تنازع میں آگئی ہے۔ پہلے فلم میں acid attacker کے نام اور مذہب کو لیکر تنازعہ ہوا۔ اب اس فلم کی ریلیز روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ فلم چھپاک کو لیکر سوشل میڈیا پر چل رہے ہنگامے کے درمیان ایسڈ حملے کی متاثرہ لکشمی اگروال کی وکیل اپرنا بھٹ نے اس فلم کی ریلیز روکنے کیلئے دہلی کے پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں عرضی دائر کی ہے۔ بتادیں کہ فلم "چھپاک" لکشمی اگروال کے ساتھ ہوئے سچے واقعے پر مبنی ہے۔
لکشمی کی وکیل اپرنا بھٹ نے اپنی عرضی میں کہا، "انہوں نے ایسڈ حملے کی متاثرہ لکشمی اگروال کا کیس سالوں تک لڑا لیکن اس فلم میں مجھے کریڈٹ نہیں دیا گیاہے"۔ اپرنا کا کہنا ہے کہ انہوں نے فلم چھپاک کی اسکرپٹ میں بھی کافی مدد کی تھی۔
Lawyer Aparna Bhatt files plea in Delhi's Patiala House Court seeking stay on film #Chhapaak. Bhatt in her plea has claimed that she was the lawyer for acid attack victim Laxmi for many years and yet she has not been given credit in the film. pic.twitter.com/RuTkzYJnJg
— ANI (@ANI) January 9, 2020
اس کے پہلے فلم میں ملزموں کے نام اور مذہب کو تبدیل کرنے پر ہنگامہ ہوا ہے۔ اس فلم میں ملزم ندیم کا نام تبدیل کرکے راجیش کردیا گیا تھا۔ جیسے ہی یہ بات منظرعام پرآئی،دیپکا پاڈوکون اورفلم سازوں کے خلاف سوشل میڈیا پرسخت ناراضگی کا اظہارکیا۔ راجیش' اور 'ندیم' کے نام ٹویٹرپر رینڈ کرنے لگے۔جس کے بعد اب یہ اطلاعات سامنے آرہی ہیں کہ فلم سازوں نے اس غلطی کو سدھارلیاہے۔