اپنا ضلع منتخب کریں۔

    بپی لہری کے آخری سفر میں شامل ہوئے ستارے، سبھی کے چہرے مایوس آئے نظر

    ایک طویل عرصے سے وہ صحت سے متعلق کئی مسائل سے پریشان تھے۔ لتا منگیشکر کے انتقال کے بعد بالی ووڈ نے موسیقی کی دنیا کا ایک اور نیا ہیرا کھو دیا۔

    ایک طویل عرصے سے وہ صحت سے متعلق کئی مسائل سے پریشان تھے۔ لتا منگیشکر کے انتقال کے بعد بالی ووڈ نے موسیقی کی دنیا کا ایک اور نیا ہیرا کھو دیا۔

    ایک طویل عرصے سے وہ صحت سے متعلق کئی مسائل سے پریشان تھے۔ لتا منگیشکر کے انتقال کے بعد بالی ووڈ نے موسیقی کی دنیا کا ایک اور نیا ہیرا کھو دیا۔

    • Share this:
      ممبئی:چار دہائیوں تک لوگوں کے دلوں پر راج کرنے والے موسیقار اور گلوکار بپی لہری(Bappi Lahiri) اب ہمارے درمیان نہیں رہے۔ بھارت کے ڈسکو کنگ بپی لہری 15 فروری بروز منگل 69 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ موت کی خبر سن کر لوگ ابھی تک یقین نہیں کر پا رہے ہیں کہ کیا واقعی ایسا ہوا ہے، لیکن اس حقیقت سے کون انکار کر سکتا ہے۔ پہلے لتا منگیشکر اور پھر بپی لہری۔ دونوں کی موت میں دس دن کا وقفہ بھی نہیں ہے۔ تاہم اب ان کی آخری رسومات ادا کی جائیں گی۔ ایک بیان میں ان کے اہل خانہ نے کہا کہ گلوکار کی آخری رسومات (Last Rites) جمعرات کو ان کے ادا کی جائیں گی۔

      ایک طویل عرصے سے وہ صحت سے متعلق کئی مسائل سے پریشان تھے۔ لتا منگیشکر کے انتقال کے بعد بالی ووڈ نے موسیقی کی دنیا کا ایک اور نیا ہیرا کھو دیا۔ گی بپی لہری کی آخری رسومات آج ادا کی جائیں گی۔ اپنے والد کو آخری الوداعی دینے کے لیے، ان کا بیٹا بپا لہری خاندان کے ساتھ لاس اینجلس سے ہندوستان واپس آیا ہے۔

      خاندان نے بپی لہری کی آخری رسومات کی تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ ان کی آخری رسومات جمعرات 17 فروری کو ممبئی کے ولے پارلے شمشان گھاٹ میں ادا کی جائیں گی۔



       




      View this post on Instagram





       

      A post shared by Viral Bhayani (@viralbhayani)





      بپی لہری کا ممبئی کے کریٹی کیئر ہسپتال میں انتقال ہو گیا۔ اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر دیپک نامجوشی نے پی ٹی آئی کو بتایا، ’بپی لہری ایک ماہ سے اسپتال میں داخل تھے۔ اس کے بعد انہیں پیر کو ڈسچارج کر دیا گیا۔ لیکن منگل کو ان کی طبیعت اچانک بگڑ گئی۔ اس کے بعد گھر والوں نے ڈاکٹر کو گھر پر ہی بلانے کی کال کی۔ بعد ازاں انہیں ہسپتال لایا گیا۔ انہیں صحت کے کئی مسائل تھے۔ ان کا انتقال منگل کی رات کو نیند کی کمی (آبزیکٹیو سلیپ ایپنیا) کی وجہ سے ہوا۔‘
      بپی لہری نے بھی سیاست میں قسمت آزمائی کی تھی۔ وہ سال 2014 میں بی جے پی میں شامل ہوئے تھے۔ انہیں 2014 کے عام انتخابات میں مغربی بنگال کی شرام پور لوک سبھا سیٹ سے میدان میں اتارا گیا تھا۔ تاہم وہ الیکشن نہیں جیت سکے تھے۔



       




      View this post on Instagram





       

      A post shared by Viral Bhayani (@viralbhayani)





      2014 میں سیاست میں قدم رکھا

      موسیقی کے میدان میں زبردست کامیابی حاصل کرنے کے بعد لہری نے سیاست میں بھی قدم رکھا۔ حالانکہ وہ اس میں کامیاب نہیں ہوا۔ انہوں نے 2014 میں بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ انہیں 2014 کے لوک سبھا انتخابات کے لیے مغربی بنگال کے شری رام پور (لوک سبھا حلقہ) سے پارٹی کا امیدوار قرار دیا گیا تھا لیکن انہیں شکست ہوئی تھی۔ بپی لہری کی خاص بات یہ ہے کہ انہوں نے نہ صرف ہندی بلکہ بنگالی، تامل، تلگو اور کنڑ زبانوں میں بھی گانے گائے۔ آج بپی کے جانے سے میوزک انڈسٹری خالی ہو گئی ہے۔ ڈسکو ڈانسر، نمک حلال، ہمت والا اور شرابی جیسی فلموں میں گانے کے علاوہ بپی دا کو 'ارے پیار کر لے' اور 'اوہ لا لا' جیسے گانوں کے لیے بھی جاناجاتاہے۔
      Published by:Sana Naeem
      First published: