جنسی تعلیم، پیریتڈ اور کنڈوم تینوں کو آج کے دور میں بھی ایک ٹیبو سمجھا جاتا ہے۔ اسکول میں بھی ان سب باتوں پر بات کرنا بے حیائی سمجھا جاتا ہے۔ اگر کوئی شوقین لڑکا یا لڑکی کلاس میں اساتذہ سے یا گھر میں والدین سے ان کے بارے میں پوچھتا تو استاد اور والدین دونوں بچوں کو ڈانٹ کر چپ کروا دیتے تھے۔ یا نظریں نیچے کرکرے کھسک لیتے تھے۔ لیکن اب ایسا نہیں ہے، لوگ اس کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ اس حوالے سے معاشرے میں کھلا پن ہے۔ یہ سب فحاشی کے پردے سے پرے دیکھا جا رہا ہے۔ ایسے میں فلمیں بھی ایک اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ پیرئیڈس اور اس سے متعلق مسائل پر بات چیت ہو رہی ہے۔ پرائیویٹ پارٹ کی صاف صفائی کی بات ہورہی ہے۔ لڑکیوں کو اسکولوں میں مفت پیڈ وغیرہ مل رہے ہیں لیکن آج بھی کروڑوں بچے، اساتذہ اور والدین پرائیویٹ پارٹ کی صفائی اور کنڈوم کے استعمال اور حیض کے بارے میں بات کرنے سے کتراتے ہیں۔
رکول پریت سنگھ اور سومیت ویاس اسٹارر 'چھتری والی' ایسی ہی ایک فلم ہے، جو ان سب باتوں کو لے کر آئی ہے۔ فلم میں سیکس ایجوکیشن، پروڈکشن، پرائیویٹ پارٹ کی صاف۔صفائی اور کنڈوم کے استعمال کے بارے میں بات کی گئی ہے۔ یہ فلم کوئی لیکچر یا گیان نہیں دیتی ہے۔ یہ واقعی ایک تعلیمی فلم ہے۔ حالانکہ اس سے پہلے 'ہیلمٹ'، 'ڈاکٹر۔ بالی ووڈ نے 'اروڑا' اور 'شبھ منگل ساودھان' جیسی فلمیں یا سیریز دی ہیں۔
کسی بھی دوسری صحت کی طرح، جنسی صحت بھی اہم ہے۔ یہ فلم بتاتی ہے کہ کنڈوم کس طرح جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریوں اور غیر محفوظ پیدائش سے بچاتا ہے۔ اس کے استعمال سے خواتین کو اسقاط حمل کی کی ضرورت نہیں ہوتی۔ فلم میں دکھایا گیا ہے کہ مانع حمل گولیوں کا زیادہ استعمال خواتین کی صحت پر برے اثرات مرتب کرتا ہے۔ کنڈوم زندگی بچا سکتا ہے۔ اسقاط حمل پیٹ میں پل رہے بچے کے لیے خطرناک ہے۔ ساتھ ہی اس عورت کے لیے جس کے پیٹ میں بچہ پل رہا ہے۔
اس اداکارہ کی تولیہ والی تصویر پر سوشل میڈیا پر کیوں مچا ہنگامہ، سرچ کر رہے ہیں لوگدوبارہ حاملہ ہوئیں عالیہ بھٹ؟ اداکارہ کے اس اشارے سے فینس میں مچی کھلبلی، جانئے کیوںرکول پریت سنگھ کا کردار، سانیا ایک کیمسٹری گریجویٹ ہے۔ وہ نوکری کی تلاش میں ہے۔ اسے ایک کنڈوم کمپنی میں کوالٹی کنٹرول چیف بننے کی پیشکش ملتی ہے۔ وہ نہ چاہتے ہوئے بھی اس نوکری کو کرتی ہے۔ اس شرط پر کہ کمپنی کا مالک کسی کو نہیں بتائے گا کہ وہ کہاں کام کرتی ہے۔ وہ ایک سال کا معاہدہ کرتی ہے۔ حالانکہ، کمپنی کے مالک سے اسے پتہ چلتا ہے کہ کنڈوم کس طرح لوگوں کی جان بچا سکتا ہے۔ اس دوران سانیا کو پیار ہو جاتا ہے، شادی ہو جاتی ہے اور کسی کو بتائے بغیر دوہری زندگی گزارتی ہے۔ وہ گھر میں بھابھی کی حالت دیکھتی ہے اور ان کے اسقاط حمل کے بارے میں اسے پتہ چلتا ہے۔ پھر وہ بیڑا اٹھاتی ہے تاکہ خاندان اور معاشرے کو ان مسائل پر بات کرنے پر مجبور کیا جائے جنہیں لوگ ممنوع سمجھتے ہیں۔
ہدایت کار تیجس وجے دیوسکر نے 'چھتری والی' کو انتہائی حساس انداز میں پیش کیا ہے۔ انہوں نے دکھایا ہے کہ سستی مانع حمل گولیوں کا استعمال کتنا خطرناک ہے۔ یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ جسم کے دیگر حصوں کی طرح جنسی اعضاء بھی ایک حصہ ہیں۔۔ راجیش تیلانگ فلم میں بایولوجی کے استاد ہیں لیکن وہ بچوں کو ری پروڈکشن کا باب تفصیل سے نہیں پڑھاتے ہیں۔ طالب علم پوچھتا ہے تو اسے ڈانٹ کر بٹھا دیتا ہے۔ یہ فلم آپ کو ہنسی کے ساتھ زندگی کی تلخ سچائیوں کا بھی سامنا کرواتی ہے۔ یہ فلم ہر والدین، اساتذہ اور بچوں کو دیکھنی چاہیے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔