اپنا ضلع منتخب کریں۔

    فلمساز انوراگ کشیپ نے پائل گھوش کے الزامات کی تردید کی، کہی یہ بڑی بات

    فلمساز انوراگ کشیپ نے پائل گھوش کے الزامات کی تردید کی.

    فلمساز انوراگ کشیپ نے پائل گھوش کے الزامات کی تردید کی.

    فلمساز انوراگ کشیپ نے ان پر لگائے گے جنسی ہراسانی کے تمام الزامات کو "مطلق جھوٹ" قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس وقت بیرونی ملک میں تھے۔

    • Share this:
      ممبئی: فلمساز انوراگ کشیپ نے ان پر لگائے گے جنسی ہراسانی کے تمام الزامات کو "مطلق جھوٹ" قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس وقت بیرونی ملک میں تھے۔ پائل گھوش نامی ایک خاتون کے ذریعے انوراگ کشیپ پر جنسی ہراسانی کا الزام لگائے جانے کے ضمن میں آج جمعہ کو انھوں نے ممبئی پولس کو اپنے کے وکلاء کے ذریعہ دیئے گئے ایک بیان میں تمام الزامات انکار کیا ہے۔
      انوراگ کشیپ نے اپنے بیان میں اگست 2013 میں شکایت کنندہ کو اپنے گھر بلانے اور جنسی طور پر ہراساں کرنے کے ضمن میں پولس کی جانب سے دیئے گئے سمن کے جواب میں تفتیشی افسر کے پاس اپنا بیان ریکارڈ کرایا اور ان الزامات کو "مطلق جھوٹ" قرار دیتے ہوئےکہا کہ پولیس کی جانب سے سمن کے جواب میں انھوں نے یکم اکتوبر (جمعرات) کو تفتیشی افسر کے پاس اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔


      پائل گھوش نامی ایک خاتون کے ذریعے انوراگ کشیپ پر جنسی ہراسانی کا الزام لگائے جانے کے ضمن میں آج انھوں نے ممبئی پولس کو اپنے وکلاء کے ذریعہ دیئے گئے ایک بیان میں تمام الزامات انکار کیا ہے۔
      پائل گھوش نامی ایک خاتون کے ذریعے انوراگ کشیپ پر جنسی ہراسانی کا الزام لگائے جانے کے ضمن میں آج انھوں نے ممبئی پولس کو اپنے وکلاء کے ذریعہ دیئے گئے ایک بیان میں تمام الزامات انکار کیا ہے۔


      ان کی وکیل پرینکا کھیمانی نے کہا "کشیپ نے اس حقیقت کے دستاویزی ثبوت فراہم کیے ہیں کہ اگست 2013 کے دوران وہ اپنی ایک فلم کی شوٹنگ کے سلسلے میں سری لنکا میں تھے۔" وکیل کے مطابق انھوں نے اس سے انکار کیا ہے کہ اس طرح کا کوئی مبینہ واقعہ کبھی پیش آیا ہے اور انھوں نے اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کی مذمت کی ہے۔
      کھیمانی نے مزید کہا: "عدالتی عمل کے نتائج سے قطع نظر کشیپ کو بدنام کرنے کے مقصد کے لئے شکایت کنندہ نے اگست 2013 کے ایک مبینہ واقعے اور الزامات کی بڑے پیمانے پر تشہیر کی ہے۔" انھوں نے مزید کہا کہ ، "اب جبکہ شکایت کنندہ کی غلطی بے نقاب ہوگئی ہے، کشیپ کو اب یہ خدشہ ہے کہ شکایت کنندہ "تفتیشی عمل کے دوران ان میں ردوبدل کرے گی"۔
      Published by:Nisar Ahmad
      First published: