سوندریہ رجنی کانت ایک بصری مفکر (Visual Thinker) یا کہیں تصاویر کو دیکھ کر زیادہ سمجھتی ہیں۔ ظاہر ہے کہ وہ الفاظ میں نہیں سوچتی، بلکہ شبیہ کو گہرائی سے دیکھتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جب وہ بچی تھیں تو ان کی ماں کو ہرایک چیز کے بارے میں بیاں کرنے کے لئے چھوٹے چھوٹے ڈوڈل بنانے پڑتے تھے، تاکہ ریلیونٹ انفارمیشن یعنی متعلقہ معلومات حاصل کریں۔سوندریہ ایک روحانیت پسند ہیں اور خدا پر یقین رکھتی ہیں۔ وہ کچھ عرصے سے سیاست میں بھی شامل ہیں۔ انہوں نے ہندوستان کے صوبہ تمل ناڈو کے 2021 کے اسمبلی انتخابات میں مقابلہ کرنے کے لئے اپنی پارٹی بنائی تھی۔ اس سے ظاہر ہے کہ وہ آنے والے وقت میں سیاست میں بھی سرگرم ہوں گی۔
سوندریہ رجنی کانت کو ان کے پسندیدہ اسکول سے گریجویٹ ہونے کے بعد اداکاری کرنے کا موقع دیا گیا تھا۔ حالانکہ کچھ وجوہات کے سبب انہوں نے پروجیکٹ کو چھوڑ دیا۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی کہ وہ دوسری کی بات ماننے کی بجائے حکم دینا پسند کرتی ہیں۔ دوسرا، انہوں نے اپنے والد کے ساتھ اس بارے میں ایک کھلی ڈیبیٹ کی تھی۔ اس دوران رجنی کانت نے انہیں انڈسٹری کے کئی اتار چڑھاو دونوں کے بارے میں بتایا، جس کے سبب انہیں اپنے نقش قدم پر چلنے کے غوروفکر سے متعلق گہرائی سے غور کیا۔

سوندریہ رجنی کانت کو ان کے پسندیدہ اسکول سے گریجویٹ ہونے کے بعد اداکاری کرنے کا موقع دیا گیا تھا۔
یہ بھی دلچسپ ہے کہ سوندریہ رجنی کانت اپنے والد سے زیادہ اپنی ماں سے جڑی ہوئی ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ ان کی ماں بہت ہی مثبت خاتون ہیں، جو اپنے سپراسٹار شوہر سے لے کر اپنے پوتے پوتیوں تک پوری فیملی کے لئے اینکر کا کام کرتی ہیں۔ جب بات سوندریہ کے کیریئر کی آتی ہے، تو وہ ایک گرافک ڈیزائنر بھی ہیں۔ وہ کئی فلموں کی تعمیر میں ڈیفرنٹ لیول پر شامل رہی ہیں۔

سال 2010 میں سوندریہ ایک پروڈیوسر اور 2014 میں ڈائریکٹر بنیں۔
سال 2010 میں سوندریہ ایک پروڈیوسر اور 2014 میں ڈائریکٹر بنیں۔ ان کی ہدایت کاری میں پہلی فلم ’سلطان: دی واریئر‘ نامی ایک 3 ڈی انیمیشن فلم تھی۔ فلم کا ٹیزر سے لے کر انٹریکٹیو ویب سائٹ تک، پری پروڈکشن پرموشن بھی ہوا، لیکن اسے کچھ وجوہات سے کبھی بھی اس کی تعمیر مکمل نہیں ہوسکی۔ وہیں ان کی ہدایت کاری میں بنی پہلی فلم ‘کوچادیاں‘ نے تمل ناڈو میں اچھی کارکردگی پیش کی، لیکن دیگر بازاروں میں یہ زیادہ نہیں چلی۔

سوندریہ رجنی کانت نے کہا ہے کہ انہیں جانوروں سے بہت لگاو ہے۔
سوندریہ رجنی کانت نے کہا ہے کہ انہیں جانوروں سے بہت لگاو ہے۔ وہ جانوروں کے درد کی اتنی مخالفت کرتی ہیں کہ وہ کئی دفعہ اجنبی لوگوں کے ساتھ بھی بحث کرنے لگتی ہیں۔ جن لوگوں کو بھی وہ جانوروں کے ساتھ غلط برتاو کرتے ہوئے دیکھتی ہیں تو ہمیشہ ہی انہیں ایسا نہ کرنے کو کہتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں اینیمل ویلفیئر بورڈ آف انڈیا (Animal Welfare Board of India) کی برانڈ ایمبسڈر کے طور پر منتخب کیا گیا تھا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔