اپنا ضلع منتخب کریں۔

    عدم برداشت کا ماحول ہوتا تو ہندوستان کی شہریت نہیں لیتا : عدنان

    نئی دہلی : ملک میں عدم برداشت کو لے کر ہورہی بیان بازیوں میں کودتے ہوئے مشہور پاکستانی گلوکار عدنان سمیع نے کہا ہے کہ اگر ایسا کوئی مسئلہ ہوتا تو وہ ہندوستان کی شہریت نہیں لیتے۔

    نئی دہلی : ملک میں عدم برداشت کو لے کر ہورہی بیان بازیوں میں کودتے ہوئے مشہور پاکستانی گلوکار عدنان سمیع نے کہا ہے کہ اگر ایسا کوئی مسئلہ ہوتا تو وہ ہندوستان کی شہریت نہیں لیتے۔

    نئی دہلی : ملک میں عدم برداشت کو لے کر ہورہی بیان بازیوں میں کودتے ہوئے مشہور پاکستانی گلوکار عدنان سمیع نے کہا ہے کہ اگر ایسا کوئی مسئلہ ہوتا تو وہ ہندوستان کی شہریت نہیں لیتے۔

    • IANS
    • Last Updated :
    • Share this:

      نئی دہلی : ملک میں عدم برداشت کو لے کر ہورہی بیان بازیوں میں کودتے ہوئے مشہور پاکستانی گلوکار عدنان سمیع نے کہا ہے کہ اگر ایسا کوئی مسئلہ ہوتا تو وہ ہندوستان کی شہریت نہیں لیتے۔


      سمیع نے اسی سال انسانی بنیاد پر ہندوستان میں رہنے دینے کی درخواست داخل کی تھی۔ سمیع نے ہفتہ کو 'ایجنڈا آج تک کے ایک پروگرام میں کہا کہ اگر ملک میں عدم برداشت کا ماحول ہوتا تو کیا میں اس ملک کی شہریت کی درخواست کرتا؟ ۔ مجھے لگتا ہے کہ قول سے زیادہ فعل بولتا ہے۔ ہندوستان میں ٹورسٹ ویزا پر آئے عدنان مارچ 2001 سے ہندوستان میں رہ رہے ہیں۔ عدنان کو اگست میں ہندوستان میں رہنے کی اجازت دے دی گئی تھی۔


      عدنان نے پاکستانی غزل گلوکار غلام علی کے ممبئی اور پونے میں پروگرام کے منسوخ ہونے پر کہا کہ انہیں کنسرٹ کرنا چاہئے۔ یہاں تک کہ ہر کسی کو پروگرام کرنا چاہئے۔ موسیقی کا کوئی رنگ یا مذہب نہیں ہوتا ۔ اگر میں کوئی گانا سنتا ہوں تو میں رنگ، مذہب یا گلوکار کے مذہب کی پروا نہیں کرتا۔


      سمیع نے کہا کہ میں ایک گلوکار ہوں، میرا کام موسیقی بنانا ہے۔ میں جہاں بھی ہم آہنگی دیکھوں گا، میں اس طرف چلا جاؤں گا۔ اگر مائیکل جیکسن نے لاس اینجلس یا لندن میں اپنا گانا ریکارڈ کیا ، تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ وہ مجھ تک پہنچا اور مجھے پسند آیا یہی اہم ہے۔

      First published: