اپنا ضلع منتخب کریں۔

    ہندو دہشت گردی پر پرکاش راج نے کمل ہاسن کی حمایت کی ، کہا : مذہب کے نام ڈرانا دہشت گردی نہیں تو اور کیا

    پرکاش راج نے ٹویٹ کیا کہ مذہب ، ثقافت اور اخلاقیات کے نام پر ڈر پیدا کرنا دہشت زدہ کرنا نہیں ہے تو اور کیا ہے ۔ میں بس پوچھ رہا ہوں ۔

    پرکاش راج نے ٹویٹ کیا کہ مذہب ، ثقافت اور اخلاقیات کے نام پر ڈر پیدا کرنا دہشت زدہ کرنا نہیں ہے تو اور کیا ہے ۔ میں بس پوچھ رہا ہوں ۔

    پرکاش راج نے ٹویٹ کیا کہ مذہب ، ثقافت اور اخلاقیات کے نام پر ڈر پیدا کرنا دہشت زدہ کرنا نہیں ہے تو اور کیا ہے ۔ میں بس پوچھ رہا ہوں ۔

    • Agencies
    • Last Updated :
    • Share this:

      چنئی : جنوبی ہند کے معروف اداکار اور فلم پرڈیوسر پرکاش راج نے جمعہ کو ہندو دہشت گردی پر اداکار کمل ہاسن کے بیان کی حمایت کی ہے ۔ پرکاش راج نے ٹویٹ کیا کہ مذہب ، ثقافت اور اخلاقیات کے نام پر ڈر پیدا کرنا دہشت زدہ کرنا نہیں ہے تو اور کیا ہے ۔ میں بس پوچھ رہا ہوں ۔

      ساتھ ہی ساتھ پرکاش راج نے ایک دوسری پوسٹ میں لکھا کہ اگر اخلاقیات کے نام پر میرے ملک کی سڑکوں پر نوجوان جوڑوں کی پٹائی کرنا دہشت زدہ کرنا نہیں ہے ، اگر قانون کو ہاتھ میں لینا اور گئو کشی کے تھوڑے سے شک پر لوگوں کو مارنا دہشت زدہ کرنا نہیں ہے ، اگر مخالفت کی چھوٹی سی آواز کو خاموش کرانے کے غلط برتاو کرنا اور دھمکی دینا دہشت زدہ کرنا نہیں ہے تو دہشت زدہ کرنا کیا ہے ، صرف پوچھ رہا ہوں۔

      خیال رہے کہ پرکاش راج کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب کمل ہاسن نے ایک ہفت روزہ تمل میگزین میں اپنے ایک مضمون میں لکھا ہے کہ دائیں بازو نے اب اپنی طاقت کا استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دایاں بازو تشدد میں ملوث ہے اور ہندو کیمپوں میں دہشت گردی گھس چکی ہے۔ہاسن نے مزید لکھا ہے کہ کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ ہندو دہشت گردی کا وجود نہیں ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ ہندو شدت پسند پہلے بات چیت میں یقین رکھتے تھے لیکن اب وہ تشدد میں ملوث ہیں۔ کمل ہاسن نے اپنے مضمون میں فرقہ وارانہ تشدد سے نمٹنے کے معاملہ میں کیرالہ سرکار کی ستائش کی ہے۔


      First published: