اپنا ضلع منتخب کریں۔

    Defamation Case : جاوید اختر نے RSS-طالبان تبصرہ پر اپنے خلاف ہتک عزت کا کیس خارج کرنے کا کیا مطالبہ

    درخواست میں چمپانیر نے کیس میں اپنے لئے کوئی ہرجانہ نہیں مانگا ہے بلکہ آر ایس ایس کے لئے راحت کی مانگ کی ہے۔ کیس میں چمپانیرکر کو کامیابی تب ملتی جب میرے ڈیفنڈیٹ (جاوید اختر) ڈر، دھمکی، بڑھتی قانونی لاگت یا تنقیدوں سے ڈر جاتے۔ سابق راجیہ سبھا رکن نے کہا کہ ہتک عزت کا کیس صرف وہی دائر کرسکتا ہے جس کی مبینہ طور سے بے عزتی ہوئی ہو۔

    درخواست میں چمپانیر نے کیس میں اپنے لئے کوئی ہرجانہ نہیں مانگا ہے بلکہ آر ایس ایس کے لئے راحت کی مانگ کی ہے۔ کیس میں چمپانیرکر کو کامیابی تب ملتی جب میرے ڈیفنڈیٹ (جاوید اختر) ڈر، دھمکی، بڑھتی قانونی لاگت یا تنقیدوں سے ڈر جاتے۔ سابق راجیہ سبھا رکن نے کہا کہ ہتک عزت کا کیس صرف وہی دائر کرسکتا ہے جس کی مبینہ طور سے بے عزتی ہوئی ہو۔

    درخواست میں چمپانیر نے کیس میں اپنے لئے کوئی ہرجانہ نہیں مانگا ہے بلکہ آر ایس ایس کے لئے راحت کی مانگ کی ہے۔ کیس میں چمپانیرکر کو کامیابی تب ملتی جب میرے ڈیفنڈیٹ (جاوید اختر) ڈر، دھمکی، بڑھتی قانونی لاگت یا تنقیدوں سے ڈر جاتے۔ سابق راجیہ سبھا رکن نے کہا کہ ہتک عزت کا کیس صرف وہی دائر کرسکتا ہے جس کی مبینہ طور سے بے عزتی ہوئی ہو۔

    • Share this:
      ممبئی: مشہور رائٹر جاوید اختر (Javed Akhtar) نے تھانے ضلع کی عدلات میں عرضی داخل کرکے اُن کے کلاف ہوئے ہتک عزت (Defamation) کے کیس کو خارج کرنے کا مطالبہ کیا جس میں انہوں نے آر ایس ایس (RSS) کا موازنہ طالبان تنظیم سے کیا تھا۔ 76 سالہ نغمہ نگار نے ہتک عزت کیس کو پریشان اور میریٹلس قرار دیا ہے جو صرف اُنہیں ڈرانے اور تھکانے کے لئے دائر کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اُں کا مبینہ تبصرہ آر ایس ایس یا اس کے موجودہ ارکان کے لئے خاص طور سے نہیں تھا۔

      اختر نے اپنے وکیل جئے بھردواج کے ذریعے درخواست کی اور عدالت سے آر ایس ایس کارکن وویک چمپانیرکر کی جانب سے دائر کیس کو خارج کرنے کی مانگ کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چمپانیر کے پاس درخواست دائر کرنے کا حق اور کارروائی کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔

      درخواست میں چمپانیر نے کیس میں اپنے لئے کوئی ہرجانہ نہیں مانگا ہے بلکہ آر ایس ایس کے لئے راحت کی مانگ کی ہے۔ کیس میں چمپانیرکر کو کامیابی تب ملتی جب میرے ڈیفنڈیٹ (جاوید اختر) ڈر، دھمکی، بڑھتی قانونی لاگت یا تنقیدوں سے ڈر جاتے۔ سابق راجیہ سبھا رکن نے کہا کہ ہتک عزت کا کیس صرف وہی دائر کرسکتا ہے جس کی مبینہ طور سے بے عزتی ہوئی ہو۔

      درخواست میں جاوید اختر نے کہا - RSS پر نہیں کیا کوئی تبصرہ
      درخواست میں کہا گیا ہے کہ جاوید اختر کی جانب سے کیا گیا مبینہ تبصرہ نہ تو آر ایس ایس یا آر ایس ایس کے موجودہ ارکان کے لئے خصوصی طور پر تھا۔ اختر کی جانب سے کیا گیا ریمارک عام طور سے کہا گیا تھا یہ کسی مخصوص شخص کے لئے نہیں تھا۔ ایسے کیسیز میں اگر مبینہ طور پر لوگوں کے گروپ کے نام کو بدنام کیا گیا ہو وہاں پر کوئی بھی درخواست کرسکتا ہے۔

      عدالت نے چمپانیرکر کو 10 فروری تک اختر کی عرضی پر تحریری جواب دینے کو کہا ہے۔ افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے کچھ دنوں بعد چمپانیرکر نے ستمبر 2021 میں مقدمہ دائر کیا تھا، جس میں معاوضے کے طور پر 1 روپیہ کی مانگ کی گئی تھی۔ عدالت نے 27 ستمبر کو اختر کو نوٹس جاری کر کے مقدمے کا جواب مانگا تھا۔ اپنے مقدمے میں، چمپانیرکر نے دعویٰ کیا تھا کہ مشہور فلمی ہستی کی جانب سے دئیے گئے بیانوں نے عوام کی نظر میں آر ایس ایس کی امیج کو نقصان پہنچایا ہے۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: