اپنا ضلع منتخب کریں۔

    ہمیشہ پرسکون اور مسکراتی نظر آنے والی کیٹرینہ کیف نے پیپرازی پر اتارا غصہ، کہا- ’کیمرہ نیچے کرو ورنہ‘

    ہمیشہ پرسکون اور مسکراتی نظر آنے والی کیٹرینہ کیف نے پیپرازی پر اتارا غصہ، کہا- ’کیمرہ نیچے کرو ورنہ‘

    ہمیشہ پرسکون اور مسکراتی نظر آنے والی کیٹرینہ کیف نے پیپرازی پر اتارا غصہ، کہا- ’کیمرہ نیچے کرو ورنہ‘

    ورک فرنٹ کی بات کریں تو، حال ہی میں وہ فلم فون بھوت میں نظر آئی تھیں۔ اس فلم میں ان کے ساتھ ایشان کھٹر اور سدھانتھ چترویدی اہم رول میں تھے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Mumbai, India
    • Share this:
      ہمیشہ پرسکون رہنے والی کیٹرینہ کیف کے ساتھ کچھ ایسا ہوا جس کے بعد وہ اپنا غصہ ظاہر کرنے سے خود کو روک نہیں پائی۔ حال ہی میں وہ ایکسائرسائز کے لیے جم پہنچی تھی۔ اس دوران وہ جیسے ہی اپنی کار سے نیچے اترنے لگین، پیپرازی ان کی تصویریں کلک کرنے لگے۔ کار کا گیٹ کھلتے ہی جس طرح کیمرے ان کے سامنے آئے، کیٹرینہ کو یہ پسند نہیں آیا اور انہوں نے غصے میں کہا، آپ لوگ کیمرہ نیچے رکھو، ہم لوگ یہاں ایکسرسائز کرنے آئے ہیں۔ اگر آپ لوگ ایسا کریں گے نہ۔۔۔ نیچے رکھو۔‘

      اس کے بعد اداکارہ پیپرازیوں کو کچھ سمجھاتی ہوئی نظر آئیں۔ وہیں سبھی پیپرازی نے کیٹرینہ کی پرائیویسی کو دھیان میں رکھتے ہوئے ان کی بات مانی اور ان سے معافی بھی مانگنے لگے۔ بتادیں کہ کیٹرینہ کیف ہر مرتبہ کیمرے کے لیے مسکراتی ہوئی پوز دیتی ہیں۔ زیادہ تر وقت وہ پرسکون اور مسکراتی ہوئی ہی نظر آتی ہیں۔

      یہ بھی پڑھیں:
      شاہ رُخ کے گھر میں گھس آیا فین۔۔۔ سوئمنگ پول میں نہایا، پھر ایسے کی کنگ خان کی بے عزتی!

      عالیہ بھٹ یا رنبیر کپور؟ کون ہے سب سے زیادہ امیر؟ مجموعی دولت جان کر رہ جائیں گے دنگ

      یہ بھی پڑھیں:
      جئے پورکے 450 سال پرانے قلعہ میں ہوگی ہنسیکا کی شادی، شاہی انداز میں آئے گی بارات

      روینہ کے ساتھ کام کریں گے ارباز، گرل فرینڈ ہی نہیں سابق بیوی ملائیکہ نے بھی ظاہر کیا ردعمل

      ورک فرنٹ کی بات کریں تو، حال ہی میں وہ فلم فون بھوت میں نظر آئی تھیں۔ اس فلم میں ان کے ساتھ ایشان کھٹر اور سدھانتھ چترویدی اہم رول میں تھے۔ حالانکہ، فلم باکس آفس پر کچھ خاص کمال نہیں دکھا پائی۔ ویسے شادی کے بعد سے اداکارہ اپنی فلم کے لیے کم بلکہ پریگنینسی کو لے کر زیادہ چرچا میں رہی ہیں۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: