ممبئی: ممبئی پولیس (Mumbai Police) نے بامبے ہائی کورٹ (Bombay High Court) کو بتایا کہ آنجہانی اداکار سشانت سنگھ راجپوت (Sushant Singh Rajput) کی بہنوں کے خلاف بنیادی ایف آئی آر درج کرنا اس کا فرض تھا، کیونکہ اداکارہ ریا چکرورتی (Rhea Chakraborty) کے ذریعہ ان کے خلاف درج کرائی گئی شکایت نے جرم ہونے کا انکشاف کیا۔ ممبئی پولیس نے عدالت میں پیر کو ایک حلف نامہ داخل کیا، جس میں سشانت سنگھ راجپوت کی بہنوں پرینکا سنگھ اور میتو سنگھ کی عرضی خارج کرنے کی گزارش کی گئی ہے۔ اس میں پولیس نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ شاید بہنوں کی طرف سے سشانت سنگھ راجپوت کو دی گئیں دواوں کے بعد ہی ان کی ذہنی حالت بگڑی ہے۔
سشانت سنگھ راجپوت کی بہنوں نے مبینہ طور پر دھوکہ دہی اور اپنے بھائی کے لئے دوائیوں کا فرضی پرچہ بنانے کو لے کر درج ایف آئی آر خارج کرنے کی اپیل کی ہے۔ باندرہ پولیس نے ریا چکرورتی سے شکایت ملنے کے بعد یہاں ستمبر میں سشانت سنگھ راجپوت کی بہنوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ باندرہ پولیس کے سینئر انسپکٹر نکھل کاپسے کے ذریعہ دائر حلف نامے میں ان الزامات سے انکار کیا گیا کہ پولیس عرضی گزار یا کسی متوفی شخص کے وقار کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے۔
باندرہ پولیس نے ریا چکرورتی سے شکایت ملنے کے بعد یہاں ستمبر میں سشانت سنگھ راجپوت کی بہنوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔
حلف نامے میں کہا گیا ہے کہ سشانت سنگھ راجپوت کی بہنوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے پولیس سی بی آئی کے ذریعہ کی جارہی جانچ کو متاثر کرنے یا پٹری سے سے اتارنے کی کوشش نہیں کر رہی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے، (پرینکا اور میتو کے خلاف) ایف آئی آر پہلی اطلاع دینے والے (ریا چکرورتی) کے ذریعہ مہیا کرائی گئی اطلاع کی بنیاد پر درج کی گئی، جس میں جرم ہونے کا انکشاف ہوا’۔
حلف نامے میں دعویٰ کیا گیا کہ شکایت کنندہ (ریا چکرورتی) کے مطابق، عرضی گزار نے دہلی کے ایک ڈاکٹر کی مدد سے فرضی میڈیکل پرچہ بھیجا، جس میں سشانت سنگھ راجپوت کو گھبراہٹ دورکرنے والی دوائیاں دینے کی بات کی گئی تھی۔ پولیس نے حلف نامے میں کہا کہ اس کی مدد سے ڈاکٹر کے ذریعہ سشانت سنگھ راجپوت کی اصل میں جانچ کئے بغیر ممکنہ موثر دوائیں دی گئیں اور راجپوت کی خودکشی میں ممکنہ طور پر اس کا بھی ہاتھ تھا۔ حلف نامہ میں کہا گیا، ’اطلاع مہیا کرانے والی یہ تفصیلات قابل شناخت جرم کا انکشاف کرتی ہے، جس کی جانچ کی ضرورت ہے’۔ اس میں کہا گیا ہے، ’اس لئے ممبئی پولیس ایف آئی آر درج کرنے کے لئے مجبور تھی’۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی آر درج کرنے کے بعد پولیس نے سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ایف آئی آر سے متعلق سبھی متعلقہ دستاویز سی بی آئی کو بھیجے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔