کنڑ فلم انڈسٹری میں بین ہونے کی خبر پر رشمیکا مندانا نے توڑی خاموشی، جانیے پورا معاملہ
کنڑ فلم انڈسٹری میں بین ہونے کی خبر پر رشمیکا مندانا نے توڑی خاموشی، جانیے پورا معاملہ(Photo: @rashmika_mandanna/Instagram)
حال میں خبر آرہی تھی کہ کنڑ فلم انڈسٹری جلد ہی انہیں بین کرنے جارہی ہیں۔ رشمیکا مندانا کو بین کرنے کی مانگ رکشیت شیٹی کے فینس کررہے ہیں جس کے ساتھ اداکارہ کی سگائی ٹوٹ چکی ہے۔
فلم پشپا کی بے انتہا کامیابی کے بعد جہاں رشمیکا مندانا کو نیشنل کرش کا ٹیگ ملا تو وہیں آج ان کی فین فالووینگ میں زبردست اضافہ ہورہا ہے۔ وہیں، حال میں خبر آرہی تھی کہ کنڑ فلم انڈسٹری جلد ہی انہیں بین کرنے جارہی ہیں۔ رشمیکا مندانا کو بین کرنے کی مانگ رکشیت شیٹی کے فینس کررہے ہیں جس کے ساتھ اداکارہ کی سگائی ٹوٹ چکی ہے۔
کنڑ کے لوگوں کا ایسا ماننا ہے کہ رشمیکا نے ایکٹرکو دھوکہ دیا ہے اس وجہ سے کئی مرتبہ رشمیکا کو ٹرول بھی کیا جاچکا ہے، لیکن اب اداکارہ نے ان خبروں پر اپنی خاموشی توڑی ہے۔ کنڑ فلم انڈسٹری میں بین کے سوال پر رشمیکا نے توڑی خاموشی
بتادیں کہ، رشمیکا مندانا حال ہی میں اپنی فلم پشپا کی روس میں ریلیز کے بعد حیدرآباد لوٹی ہیں۔ میڈیا نے جب یہاں ان سے کنڑ فلم انڈسٹری میں بین ہونےپر سوال کیا تو انہوں نے ٹرولس کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا، ’انہیں شخصی معاملات پر تبصرہ کرنے پر زیادہ ردعمل دینے کی ضرورت نہیں، کیونکہ بیرونی لوگوں کو نہیں پتہ کہ اندر کیا ہورہا ہے۔ اس کے علاوہ، انہوں نے یہ صاف کردیا کہ ابھی تک انہیں کنڑ انڈسٹری سے بین نہیں کیا گیا ہے۔
کیا ہے پورا معاملہ؟ آپ کو بتادیں کہ رکشیت شیٹی کے خاص دوست اور کانتارا ایکٹر نے بھی بالواسطہ یہ کہا تھا کہ وہ بطور اداکارہ رشمیکا کو پسند نہیں کرتے ہیں۔ وہیں گڈبائے فلم کے پروموشن کے دوران رشمیکا نے اپنی ڈیبیو فلم کی بات تو کی لیکن کہیں بھی انہوں نے رکشیت شیٹی کا ذکر نہیں کیا تھا جس کی وجہ سے اداکار کے فینس کافی خفا ہوگئے تھے اور رشمیکا کو بین کرنے کا مطالبہ کرنے لگے تھے۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔