لوگوں نے مجھے توڑنے کی کوشش کی۔۔۔ مجھے ٹھکرادیا لیکن میں لڑتی رہی‘، روینہ ٹنڈن کا چھلکا درد

لوگوں نے مجھے توڑنے کی کوشش کی۔۔۔ مجھے ٹھکرادیا لیکن میں لڑتی رہی‘، روینہ ٹنڈن کا چھلکا درد ۔ (Photo: @officialraveenatandon/Instagram)

لوگوں نے مجھے توڑنے کی کوشش کی۔۔۔ مجھے ٹھکرادیا لیکن میں لڑتی رہی‘، روینہ ٹنڈن کا چھلکا درد ۔ (Photo: @officialraveenatandon/Instagram)

روینہ آگے کہتی ہیں، میں انڈسٹری میں صدیوں سے چلی آرہی گندی سیاست کی تعریف نہیں کرتی۔ اپنے 30 سال کے طویل کرئیر میں، میں نے بہت سے لوگوں کو آگے بڑھنے اور واپس لڑنے کے لیے جدوجہد کرتے دیکھا ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Mumbai, India
  • Share this:
    بالی ووڈ میں اکثر نیپوٹزم کا مدعا اٹھتا ہے، جسے لے کر کچھ طبقے کے لوگوں کا کہنا ہوتا ہے کہ اسٹار کڈس کے لیے فلمی سفر آسان ہے، انہیں محنت نہیں کرنی پڑتی۔ حالانکہ، روینہ ٹنڈن کے ساتھ اس کا الٹا ہوا۔ حال ہی مٰن اداکارہ کو اپنے پرانے دنوں کی یاد آگئی اور ان کا درد چھلک پڑا۔

    مشکل رہی بالی ووڈ میں اُن کی جدوجہد
    بالی ووڈ کی مشہور اداکارہ روینہ ٹنڈن ایک زمانے میں جوان دلوں کی دھڑکن ہوا کرتی تھیں۔ روینہ ٹنڈن فلم میکر روی ٹنڈن کی بیٹی ہیں اور فلموں میں انہیں اپنے والد کے نام کی نہیں بلکہ محنت اور ٹیلنٹ کی ضرورت پڑی۔ انہوں نے انڈسٹری میں اپنی جدوجہد کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ سیاست سے بھری انڈسٹری میں ان کے لیے گزربسر کرنا بے حد مشکل رہا، لیکن وہ محنت کرتی رہیں۔

    لوگوں نے مجھے ٹھکرانے کی کوشش کی
    روینہ ٹنڈن نے ایک انٹرویو میں بات کرتے ہوئے بتایا، اتنے عظیم والد کے ہونے کے باوجود، لوگوں نے مجھے توڑنے کی بہت کوشش کی اور مجھے قبول نہیں کیا، لیکن ہر مرتبہ میں واپس لڑی۔ یہ کبھی آسان نہیں تھا اور یہ حقیقت میں مجھے اس انڈسٹری کے بارے میں پریشان کرتا ہے کہ ایک باصلاحیت شخص کو کبھی بھی آسانی سے خود کو ثابت کرنے کا موقع نہیں ملتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:
    بوائے فرینڈکے ساتھ رومانٹک ہوئی حناخان، ہاتھ تھامے اس خوبصورت گانےپر کیا ڈانس،دیکھیے ویڈیو

    یہ بھی پڑھیں:
    نشا کے ساتھ طلاق کے مقدمے کی لائیو اسٹریمنگ چاہتے ہیں کرن، کہا-چھپانے کے لیے کچھ بھی نہیں

    روینہ آگے کہتی ہیں، میں انڈسٹری میں صدیوں سے چلی آرہی گندی سیاست کی تعریف نہیں کرتی۔ اپنے 30 سال کے طویل کرئیر میں، میں نے بہت سے لوگوں کو آگے بڑھنے اور واپس لڑنے کے لیے جدوجہد کرتے دیکھا ہے۔ کچھ بچ جاتے ہیں، کچھ نہیں بچ پاتے ہیں اور یہ دیکھنا بہت ہی دکھ کی بات ہے۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: