سمیر وانکھیڑے و آرین خان کیس میں ملوث افسر پر بدعنوانی کا مقدمہ درج، سی بی آئی نے مارا چھاپہ

سی بی آئی نے مارا چھاپہ

سی بی آئی نے مارا چھاپہ

ذرائع کا کہنا ہے کہ آریان خان ڈرگ آن کروز کیس کے دوران 25 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا گیا تھا اور 50 لاکھ روپے قبول کیے گئے تھے۔ وانکھیڑے پر این سی بی کے ایک آزاد گواہ نے ہائی پروفائل ڈرگز آن کروز کیس میں 8 کروڑ روپے رشوت لینے کا الزام لگایا تھا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Mumbai, India
  • Share this:
    سی بی آئی نے آئی آر ایس افسر سمیر وانکھیڑے کے خلاف بدعنوانی کا مقدمہ درج کیا ہے جو اداکار شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان کے معاملے میں تحقیقات کی قیادت کر رہے تھے۔ ممبئی میں اندھیری میں واقع ان کی رہائش گاہ اور دیگر احاطے میں تلاشی جاری ہے۔ سی بی آئی ممبئی، دہلی، رانچی اور کانپور میں 29 مقامات پر چھاپے مار رہی ہے۔ سال 2021 میں این سی بی ممبئی زون کے سربراہ کے طور پر وانکھیڑے اداکار شاہ رخ خان کے بیٹے آریان کی گرفتاری کے بعد تنازعات میں الجھ گئے تھے۔

    این سی بی ویجیلنس کی رپورٹ کے بعد سی بی آئی نے وانکھیڑے اور چار دیگر کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ اس معاملے میں نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے دو اہلکاروں کو نامزد کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آریان خان ڈرگ آن کروز کیس کے دوران 25 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا گیا تھا اور 50 لاکھ روپے قبول کیے گئے تھے۔ وانکھیڑے پر این سی بی کے ایک آزاد گواہ نے ہائی پروفائل ڈرگز آن کروز کیس میں 8 کروڑ روپے رشوت لینے کا الزام لگایا تھا۔ 27 اکتوبر 2021 کو ممبئی پولیس نے وانکھیڑے پر لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کے لیے اے سی پی سطح کے افسر کو مقرر کیا۔ اس کیس کے سلسلے میں ناقص تحقیقات کی وجہ سے بالآخر انہیں چنئی میں ٹیکس دہندگان کی خدمات کے ڈائریکٹر جنرل (DGTS) کو منتقل کر دیا گیا۔

    آریان خان کے خلاف کیس کیا تھا؟

    یہ بھی پڑھیں: 

    گذشتہ 2 اکتوبر 2021 کو آریان خان اور کئی دیگر افراد کو NCB نے منشیات رکھنے، استعمال کرنے اور اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار کیا تھا جو ممبئی کے انٹرنیشنل کروز ٹرمینل پر کورڈیلیا کروز شپ میں چھاپوں سے نکلا تھا۔

    آریان خان کو 28 اکتوبر 2021 کو بمبئی ہائی کورٹ نے ضمانت دی تھی جب اس نے ناکافی شواہد کی بنیاد پر منشیات کی ایک بڑی سازش کے این سی بی کے دعووں کو مسترد کر دیا تھا۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: